معصوم احمد شاہ، بے رحم میڈیا مالکان کے نرغے میں

جاسم محمد

محفلین
معصوم احمد شاہ، بے رحم میڈیا مالکان کے نرغے میں
زنیرہ ضیاء منگل 4 جون 2019
1688555-ahmedshah-1559622640-677-640x480.jpg

احمد شاہ کی معصومیت کو میڈیا پر خوب کیش کرایا جارہا ہے۔ (فوٹو: فائل)

سرخ وسفید رنگت والے گول مٹول بچے کسے اچھے نہیں لگتے؟ ایسے بچوں کو دیکھ کر بے اختیار ان پر پیار آتا ہے اور ان کے پھولے پھولے گلابی گالوں کو دیکھ کر زور سے کھینچنے اور ان پر چٹکی کاٹنے کا من کرتا ہے۔ ایسے گولو مولو بچوں کے بال سہلانے اور انہیں گدگدی کرنے میں بڑا مزہ آتا ہے اور اس طرح کی حرکتیں کرنے کے بعد جب بچے چلا چلا کر دوربھاگنے کی کوشش کرتے ہیں تو دل کرتا ہے انہیں مزید پریشان کیا جائے، ان کےگال مزید زور سے کھینچے جائیں اور زور سے بھینچ کر ان بچوں کی ساری کیوٹنیس اپنے اندر جذب کرلی جائے۔

اوپر بیان کی گئیں تمام باتیں بچوں سے والہانہ محبت ظاہر کرتی ہیں اور اکثر لوگ خوبصورت اور معصوم بچوں کو دیکھنے کے بعد اسی انداز میں ان سے پیار کرتے ہیں، اس بات سے بے نیاز کہ لوگوں کی محبت کا یہ جنونی انداز بچوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا اور وہ اس انسان سے دور بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں۔

بچے بہت معصوم ہوتے ہیں۔ پیار و محبت کے نام پر ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے، انہیں اس بات کی اتنی سمجھ نہیں ہوتی۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اگر بچوں کو ضرورت سے زیادہ پیار کیا جائے تو انہیں جھنجھلاہٹ ہوتی ہے۔ خدا نے بچوں میں ایک الارم فٹ کیا ہوا ہے جو اس وقت خودبخود بج جاتا ہے جب والدین کے علاوہ کوئی اور انہیں ضرورت سے زیادہ پیار کرتا ہے اور بچے اپنے ساتھ اس طرح کی حرکتیں کرنے والوں سے خوفزدہ ہوکر دور بھاگتے ہیں۔ جب کہ کچھ بچے تو ایسے شخص کو دیکھ کر ڈر کے باعث اپنے والدین کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔

اخلاقی طور پر بھی بچوں کو بھینچ بھینچ کر پیار کرنا، ان کے بے تحاشا بوسے لینا صحیح نہیں۔ چاہے کوئی میری بات سے کتنا ہی اختلاف کرے بچوں کے ساتھ اس طرح کا اظہار محبت ان کے استحصال کے زمرے میں آتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ننھے احمد شاہ کے ساتھ یہ سب روز ہورہا ہے، سب کے سامنے ہورہا ہے اور بہت دھڑلے سے ہورہا ہے۔ لیکن اس بچے کی بدقسمتی دیکھیں وہ احتجاج بھی نہیں کرسکتا اور اسے روز اپنے ساتھ ہونے والی ان حرکتوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔

0-ahmed-1559461645.jpg


میں بات کررہی ہوں معصوم احمد شاہ کی جو آج کل میڈیا پر بڑے بڑے سیلیبریٹیز کی آنکھوں کا تارہ بنا ہوا ہے اور لوگ پیار و محبت کے نام پر اس کے ساتھ روز اسی طرح کی حرکتیں کررہے ہوتے ہیں۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ احمد بہت پیارا بچہ ہے، اس کی معصومیت سے بھری باتیں اور غصہ کرنے کا انداز ہی تو تھا جس نے لوگوں کو اپنا دیوانہ بنالیا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے ننھے احمد کے سوشل میڈیا پر ہزاروں مداح بن گئے، جو اس کی معصومیت پر دل سے فدا ہیں۔ اور اس کی معصوم باتوں کو، غصہ کرنے کے انداز کو مزے لے لے کر دیکھتے ہیں۔ لیکن پھر اچانک میڈیا کی نظر سوشل میڈیا کے اس ننھے اسٹار پر پڑی اور انہوں نے ریٹنگ کے چکر میں احمد کی معصومیت کو کیش کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

0-ahmed-1559462339.jpg


اب احمد روز ٹی وی پر آتا ہے اور میزبان ہوں یا شو میں شرکت کرنے والے مہمان، ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ احمد کوئی ایسی بات کردے جس سے ان کی ریٹنگ کو پَر لگ جائیں۔ غضب خدا کا! میڈیا ریٹنگ کے چکر میں کیا کیا حربے اختیار کرتا ہے! کبھی ریٹنگ بڑھانے کے لیے مارننگ شو میں اچھے خاصے سمجھدار فنکاروں کو بلواکر نچوایا جاتا ہے، کبھی منہ پر بے تحاشا میک اپ تھوپے مارننگ شو کی میزبان اچھی خاصی گوری رنگت کو مزید گورا کرنے کی کریمیں بیچنے کی دکان سجائے بیٹھی ہوتی ہیں اور کبھی شادیوں کا تماشا لگا کر ریٹنگ کی دوڑ میں فرسٹ آنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اور اب ان کے ہاتھ احمد کے روپ میں ننھا کھلونا آگیا ہے اور تمام میڈیا مالکان (بشمول سرکس سجانے والے میزبانوں کے) احمد کی معصومیت کو بیچ کر خوب مال بنارہے ہیں اور یہ تماشا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کوئی دوسرا احمد سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل نہ کرلے اور میڈیا کے ہاتھ دوسرا کھلونا نہ آجائے۔

میڈیا مالکان اور میزبان بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ پیسہ کیسے بنانا ہے۔ یہ لوگ زیادہ سے زیادہ پیسے کمانے کے لیے ہی تو اپنی اپنی دکانیں سجائے بیٹھے ہیں۔ جہاں موٹر سائیکلوں اور عمرے کے ٹکٹ کے نام پر روز معصوم انسانوں کا تماشا لگایا جاتا ہے اور ان کی جی بھر کر بےعزتی کرنے کے بعد ایک عدد اسکوٹر یا چھوٹے موٹے تحائف پکڑا دیئے جاتے ہیں۔ احمد کے ساتھ بھی یہی سب ہورہا ہے۔ اس معصوم بچے کو روز ٹرانسمیشن نامی تماشے میں زبردستی بٹھایا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ احمد پھر کوئی ایسی بات کہہ دے جو ریٹنگ بڑھانے کا سبب بن جائے۔

0-ahmed-1559463835.jpg


بات صرف ایک شوتک محدود رہتی تو ٹھیک تھا، لیکن ان ظالم میڈیا مالکان نے چار، پانچ سال کے ننھے احمد کو ریٹنگ بنانے کی مشین ہی سمجھ لیا ہے اور ایک شو کے بعد فوراً ہی دوسرے شو میں اس کی انٹری کروائی جاتی ہے۔ جہاں میزبان سمیت مہمان ایسے چمٹ چمٹ کر احمد سے پیار کررہے ہوتے ہیں جیسے اگر انہوں نے احمد کے بوسے نہ لیے تو خدانخواستہ کوئی بڑا گناہ سرزد ہوجائے گا؛ یا ان کی مقبولیت میں کمی آجائے گی۔

0-ahmed-1559462237.jpg


احمد کا استحصال صرف میڈیا پر ہی نہیں ہورہا بلکہ احمد کی چند وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیو نے مجھے جھنجھوڑ کررکھ دیا جس میں ایک خاتون معصوم سے احمد کے ساتھ نہایت واہیات انداز میں چمٹ چمٹ کر پیار کررہی ہیں۔ اگر اس ویڈیو میں خاتون کی جگہ کوئی آدمی اور احمد کی جگہ کوئی معصوم بچی ہوتی تو ان حرکتوں پر اب تک، مختلف تنظیموں اور فنکاروں سمیت پورا میڈیا حرکت میں آچکا ہوتا اور اس شخص کے کردار پر سوال اٹھانے کے ساتھ اس کا بائیکاٹ کرچکا ہوتا۔ لیکن یہاں تو ایسا لگتا ہے جیسے پورے ملک میں احمد کو پیار کرنے کا مقابلہ سجا ہوا ہو، کہ احمد کے سب سے زیادہ بوسے کون لے گا، اور فنکاروں سمیت ہر کوئی اس مقابلے میں اول آنے کی کوششوں میں ہے۔

0-ahmed-1559461734.jpg



جہاں ایک طرف فنکاروں سمیت تمام افراد فرشتہ اور زینب جیسی معصوم کلیوں کے ساتھ ہوئے حادثے پر آواز اٹھاتے ہوئے بچوں کو گُڈ ٹچ اوربیڈ ٹچ کی آگاہی دینے کی دہائی دیتے نظر آتے ہیں، وہیں احمد کے معاملے پر سب نے زبانیں اور آنکھیں کیوں بند کی ہوئی ہیں؟ احمد معصوم تو ہے ہی، نہایت ذہین بھی ہے اور اسے معلوم ہے اس کی معصوم شرارتوں سے اور اس کے بولے گئے الفاظ سے لوگ محظوظ ہوتے ہیں، لہٰذا یہ بچہ مزید معصوم شرارتیں کرتا ہے جس سے لوگ خوش ہوسکیں۔


لیکن اب احمد تھکنے لگا ہے، اسے ان جعلی چہروں کی بناوٹی ہنسی سے کوفت ہونے لگی ہے۔ احمد کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی چند تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے اب اپنے گھر کی یاد ستانے لگی ہے۔ ارے احمد جتنے معصوم بچے تو اپنے گھر کے بغیر تھوڑی دیر بھی نہیں رہ سکتے۔ اپنے بابا کے ساتھ ضد کرکے پارک جاتے ہیں یا کسی رشتے دار کے گھر جاتے ہیں تو تھوڑی دیر بعد ہی انہیں گھر کی یاد ستانے لگتی ہے۔ اور ان ریٹنگ کے لالچیوں نے تو احمد کو پچھلے کئی دنوں سے گھر سے اور اپنوں سے دور کیا ہوا ہے۔ احمد کی تصاویر کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے یہ معصوم اپنی خاموش نگاہوں سے احتجاج کررہا ہے کہ اسے اب اپنوں کے پاس جانا ہے، اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنا ہے، ان کے ساتھ عید منانی ہے۔

0-ahmed-1559461853.jpg


خدا کے لیے اس معصوم بچے کو بخش دو، اسے اپنے گھر واپس جانے دو۔ ریٹنگ کسی معصوم بچے کے جذبات سے بڑھ کر نہیں ہوتی۔ جس طرح یہ میڈیا مالکان اور میزبان رمضان میں احمد کو کیش کروارہے ہیں اس سے تو ایسا لگتا ہے جیسے عید پر بھی یہ ننھے احمد کو نہ گھر جانے دیں گے اور نہ ہی دوستوں کے ساتھ عید منانے دیں گے، بلکہ عید پروگراموں کے نام سے لگنے والے تماشوں میں بھی احمد کو ریٹنگ کے لیے فنکاروں سے چمٹا چمٹا کر پیار کروایا جائے گا۔

0-ahmed-1559463664.jpg


اس میں قصور احمد کے والدین کا بھی ہے، جنہوں نے معصوم احمد کو مکمل طور پر میڈیا کے حوالے کردیا ہے اور خود پیچھے ہٹ گئے ہیں کہ جاؤ! جو کرنا ہے کرو۔ احمد کے والدین کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ ان کا بچہ بہت معصوم ہے، جسے نہ تو پیسوں کی سمجھ ہے نہ ریٹنگ کی۔ خدا کے لئے! اسے ان تمام چیزوں کا عادی بناکر اس کا بچپن اور اس کی معصومیت نہ چھینیں۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
 

آصف اثر

معطل
لیکن اب احمد تھکنے لگا ہے، اسے ان جعلی چہروں کی بناوٹی ہنسی سے کوفت ہونے لگی ہے۔ احمد کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی چند تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے اب اپنے گھر کی یاد ستانے لگی ہے۔ ارے احمد جتنے معصوم بچے تو اپنے گھر کے بغیر تھوڑی دیر بھی نہیں رہ سکتے۔ اپنے بابا کے ساتھ ضد کرکے پارک جاتے ہیں یا کسی رشتے دار کے گھر جاتے ہیں تو تھوڑی دیر بعد ہی انہیں گھر کی یاد ستانے لگتی ہے۔ اور ان ریٹنگ کے لالچیوں نے تو احمد کو پچھلے کئی دنوں سے گھر سے اور اپنوں سے دور کیا ہوا ہے۔ احمد کی تصاویر کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے یہ معصوم اپنی خاموش نگاہوں سے احتجاج کررہا ہے کہ اسے اب اپنوں کے پاس جانا ہے، اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنا ہے، ان کے ساتھ عید منانی ہے۔

0-ahmed-1559461853.jpg


خدا کے لیے
میرے خیال میں اب تو ان ٹاک شوز کے بارے میں بھرپور مہم کی ضرورت ہے۔ احمد کے ماموں کو اس کالم کی جانب متوجہ کرنے کی ضرورت ہے۔ بہت اچھا لکھا ہے۔
 
مابدولت کو مقام ' اطلاعات ' سے یہ نوید غیر متوقع موصول ہوئی کہ عزیزی جاسم محمد نے مابدولت کو لڑیء ہذا کے ایک مراسلے میں کوہ ندا سے صدا دی ہے یعنی ٹیگ کیا ہے ، چنانچہ خط کو تار سمجھنے کے مصداق مابدولت نے فی الفور این جا قدم رنجہ فرمایا ، تاہم ، حیف ، مابدولت اپنے نام نامی کو باوجود تلاش بسیارکہیں بھی جلی حروف میں موجود نا پاکر قدرے خفت محسوس کیے بنا نا رہ سکے ۔ لہذا اب مابدولت برادرم جاسم سے مستفسر ہیں کہ متذکرہ اطلاع مخدوش کا شان نزول کیا ہے ؟
مابدولت کو گمان اغلب ہے کہ کوئی خیر ہی کا پہلو رہا ہوگا ! :):)
 
میں چاہوں تو یہ خیال بھی کر سکتا ہوں کہ لکھارن نے بھی احمد شاہ پر لکھ کر بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں۔ ;)

دھندہ ہے بھئی یہاں جو آسانی سے بک جائے وہی بیچا جاتا ہے۔ :)
 
مابدولت کو مقام ' اطلاعات ' سے یہ نوید غیر متوقع موصول ہوئی کہ عزیزی جاسم محمد نے مابدولت کو لڑیء ہذا کے ایک مراسلے میں کوہ ندا سے صدا دی ہے یعنی ٹیگ کیا ہے ، چنانچہ خط کو تار سمجھنے کے مصداق مابدولت نے فی الفور این جا قدم رنجہ فرمایا ، تاہم ، حیف ، مابدولت اپنے نام نامی کو باوجود تلاش بسیارکہیں بھی جلی حروف میں موجود نا پاکر قدرے خفت محسوس کیے بنا نا رہ سکے ۔ لہذا اب مابدولت برادرم جاسم سے مستفسر ہیں کہ متذکرہ اطلاع مخدوش کا شان نزول کیا ہے ؟
مابدولت کو گمان اغلب ہے کہ کوئی خیر ہی کا پہلو رہا ہوگا ! :):)
احمد شاہ آپ ہی کی طرح سرخ و سپید ہے شاید اسی لیے ٹیگا ہو برادرم جاسم نے۔ :tongueout:
 
احمد شاہ آپ ہی کی طرح سرخ و سپید ہے شاید اسی لیے ٹیگا ہو برادرم جاسم نے۔ :tongueout:
ہا ہا ہا ہا !! برادرم چوہدری کے توجہ دلانے کے بعد مابدولت خود سے مماثلت ملاحظہ کرنے کی جستجو میں بار دیگر ننھے ( صحیح معنوں میں ) احمد شاہ کی تصاویر کا بہ نگۂ غائر جائزہ لینے کے درپے آزار ہوا چاہتے ہیں ! :):)
 

جاسمن

لائبریرین
میڈیا کے لیے بھی کہیں کچھ اخلاقی ضابطے درج ہیں یا نہیں؟
یہاں صرف یہ بچہ ہی نہیں بلکہ جیتو پاکستان پہ نظر پڑی تو اس پروگرام کے میزبان کی خواتین سے بے تکلفی ۔ لاحولا ولاقوۃ۔۔۔کیا کہیں !!
اللہ انہیں اور ہمیں ہدایتِ کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے۔ آمین!
 
تمام محفلین مع منتظمین اردو محفل کی فوری توجہ کی ضرورت و درخواست ہے ۔
ایک بار پھر
اس لڑی میں بھی
مابدولت کو مقام ' اطلاعات ' سے یہ نوید غیر متوقع موصول ہوئی کہ عزیزی جاسم محمد نے مابدولت کو لڑیء ہذا کے ایک مراسلے میں کوہ ندا سے صدا دی ہے یعنی ٹیگ کیا ہے ، چنانچہ خط کو تار سمجھنے کے مصداق مابدولت نے فی الفور این جا قدم رنجہ فرمایا ، تاہم ، حیف ، مابدولت اپنے نام نامی کو باوجود تلاش بسیارکہیں بھی جلی حروف میں موجود نا پاکر قدرے خفت محسوس کیے بنا نا رہ سکے ۔ لہذا اب مابدولت برادرم جاسم سے مستفسر ہیں کہ متذکرہ اطلاع مخدوش کا شان نزول کیا ہے ؟
اب مابدولت کو تحفظات لاحق ہوگئے ہیں کہ حرکت مذکورہ میں بجائے خیر کے پہلو کے ، شرارت آمیزی مضمر ہیں جو نا مابدولت کا مزاج ہے اور نا ہی مابدولت جس کے متحمل ہوسکتے ہیں ۔شکریہ !!! :?:?
 
تمام محفلین مع منتظمین اردو محفل کی فوری توجہ کی ضرورت و درخواست ہے ۔
ایک بار پھر
اس لڑی میں بھی
مابدولت کو مقام ' اطلاعات ' سے یہ نوید غیر متوقع موصول ہوئی کہ عزیزی جاسم محمد نے مابدولت کو لڑیء ہذا کے ایک مراسلے میں کوہ ندا سے صدا دی ہے یعنی ٹیگ کیا ہے ، چنانچہ خط کو تار سمجھنے کے مصداق مابدولت نے فی الفور این جا قدم رنجہ فرمایا ، تاہم ، حیف ، مابدولت اپنے نام نامی کو باوجود تلاش بسیارکہیں بھی جلی حروف میں موجود نا پاکر قدرے خفت محسوس کیے بنا نا رہ سکے ۔ لہذا اب مابدولت برادرم جاسم سے مستفسر ہیں کہ متذکرہ اطلاع مخدوش کا شان نزول کیا ہے ؟
اب مابدولت کو تحفظات لاحق ہوگئے ہیں کہ حرکت مذکورہ میں بجائے خیر کے پہلو کے ، شرارت آمیزی مضمر ہیں جو نا مابدولت کا مزاج ہے اور نا ہی مابدولت جس کے متحمل ہوسکتے ہیں ۔شکریہ !!! :?:?
یقین رکھیں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔

آپ کو شاید کبھی ٹیگا نہیں گیا جاسم پائین کی طرف سے تو آپ کو اچنبھا لگ رہا ہے۔ ہم 'امیروں' سے پوچھیں جو تقریباً روزانہ دو تین ٹیگ وصولتے اور پھر اس کی رسید جاری کرنے کی تگ و دو میں لگے رہتے ہیں۔

آپ دو تین سخت گرم قسم کی آہیں بھریں اور منہ ول سکینڈے نیویا کر کے چھوڑ دیں۔

حساب بروبر۔ ;)
 
تمام محفلین مع منتظمین اردو محفل کی فوری توجہ کی ضرورت و درخواست ہے ۔
ایک بار پھر
اس لڑی میں بھی
مابدولت کو مقام ' اطلاعات ' سے یہ نوید غیر متوقع موصول ہوئی کہ عزیزی جاسم محمد نے مابدولت کو لڑیء ہذا کے ایک مراسلے میں کوہ ندا سے صدا دی ہے یعنی ٹیگ کیا ہے ، چنانچہ خط کو تار سمجھنے کے مصداق مابدولت نے فی الفور این جا قدم رنجہ فرمایا ، تاہم ، حیف ، مابدولت اپنے نام نامی کو باوجود تلاش بسیارکہیں بھی جلی حروف میں موجود نا پاکر قدرے خفت محسوس کیے بنا نا رہ سکے ۔ لہذا اب مابدولت برادرم جاسم سے مستفسر ہیں کہ متذکرہ اطلاع مخدوش کا شان نزول کیا ہے ؟
اب مابدولت کو تحفظات لاحق ہوگئے ہیں کہ حرکت مذکورہ میں بجائے خیر کے پہلو کے ، شرارت آمیزی مضمر ہیں جو نا مابدولت کا مزاج ہے اور نا ہی مابدولت جس کے متحمل ہوسکتے ہیں ۔شکریہ !!! :?:?

محمد امین صدیق بھائی اردو محفل میں ٹیگ کرنے کا طریقۂ کار یوں ہی ہے کہ جن محفلین کو آپ ٹیگ کرنا چاہتے ہیں ان کا نام اس طرح لکھ کر جیسے ہم نےاس مراسلے میں ٹیگ کیا ہے مراسلہ شائع کردیا جائے۔ جوں ہی مراسلہ شائع کیا جاتا ہے ٹیگ شدہ اصحاب کو اطلاع پہنچ جاتی ہے۔
اب اگر صاحبِ مراسلہ چاہے تو وہ اپنا مراسلہ حذف کرسکتا ہے، لیکن چونکہ مراسلہ شائع ہوچکا، ٹیگ کی اطلاع بھی جاچکی۔ مراسلہ حذف کرنے سے اطلاع واپس نہیں ہوتی۔

باقی نیتوں کا حال خدا بہتر جانتا ہے!!!

اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی آپ کو تنگ کرنے کی نیت سے ٹیگ کررہے ہیں تو آپ ان محفلین کو اگنور بھی کرسکتے ہیں۔ اگنور لسٹ میں ڈالنے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ ان صاحب کی اطلاعات آپ تک نہیں پہنچیں گی۔
 
آخری تدوین:
میڈیا کے لیے بھی کہیں کچھ اخلاقی ضابطے درج ہیں یا نہیں؟
یہاں صرف یہ بچہ ہی نہیں بلکہ جیتو پاکستان پہ نظر پڑی تو اس پروگرام کے میزبان کی خواتین سے بے تکلفی ۔ لاحولا ولاقوۃ۔۔۔کیا کہیں !!
ہم کہہ بھی کیا سکتے ہیں؟ اب شاید دل میں برا جاننے والا ایمان ہی مضبوط ایمان ہے۔
اللہ انہیں اور ہمیں ہدایتِ کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے۔ آمین!

آمین۔
 

جان

محفلین
تمام محفلین مع منتظمین اردو محفل کی فوری توجہ کی ضرورت و درخواست ہے ۔
ایک بار پھر
اس لڑی میں بھی
مابدولت کو مقام ' اطلاعات ' سے یہ نوید غیر متوقع موصول ہوئی کہ عزیزی جاسم محمد نے مابدولت کو لڑیء ہذا کے ایک مراسلے میں کوہ ندا سے صدا دی ہے یعنی ٹیگ کیا ہے ، چنانچہ خط کو تار سمجھنے کے مصداق مابدولت نے فی الفور این جا قدم رنجہ فرمایا ، تاہم ، حیف ، مابدولت اپنے نام نامی کو باوجود تلاش بسیارکہیں بھی جلی حروف میں موجود نا پاکر قدرے خفت محسوس کیے بنا نا رہ سکے ۔ لہذا اب مابدولت برادرم جاسم سے مستفسر ہیں کہ متذکرہ اطلاع مخدوش کا شان نزول کیا ہے ؟
اب مابدولت کو تحفظات لاحق ہوگئے ہیں کہ حرکت مذکورہ میں بجائے خیر کے پہلو کے ، شرارت آمیزی مضمر ہیں جو نا مابدولت کا مزاج ہے اور نا ہی مابدولت جس کے متحمل ہوسکتے ہیں ۔شکریہ !!! :?:?
برادر جاسم مراسلے کے آخر میں تقریباً آدھ درجن جان و انجان، متعلقہ و غیر متعلقہ محفلین کو ٹیگ کرنے کے بعد مراسلے کی تدوین کر کے ان کے نام مٹا دیتے ہیں، تاکہ اطلاع بھی مل جائے اور ثبوت بھی نہ رہے۔ میں نے خود بھی ذاتی طور پر ان سے استدعا کی ہے مجھے ٹیگ نہ کیا کریں لیکن مجھے ابھی تک ٹیگ کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ۔
 
یقین رکھیں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔

آپ کو شاید کبھی ٹیگا نہیں گیا جاسم پائین کی طرف سے تو آپ کو اچنبھا لگ رہا ہے۔ ہم 'امیروں' سے پوچھیں جو تقریباً روزانہ دو تین ٹیگ وصولتے اور پھر اس کی رسید جاری کرنے کی تگ و دو میں لگے رہتے ہیں۔

آپ دو تین سخت گرم قسم کی آہیں بھریں اور منہ ول سکینڈے نیویا کر کے چھوڑ دیں۔

حساب بروبر۔ ;)
محمد امین صدیق بھائی اردو محفل میں ٹیگ کرنے کا طریقۂ کار یوں ہی ہے کہ جن محفلین کو آپ ٹیگ کرنا چاہتے ہیں ان کا نام اس طرح لکھ کر جیسے ہم نےاس مراسلے میں ٹیگ کیا ہے مراسلہ شائع کردیا جائے۔ جوں ہی مراسلہ شائع کیا جاتا ہے ٹیگ شدہ اصحاب کو اطلاع پہنچ جاتی ہے۔
اب اگر صاحبِ مراسلہ چاہے تو وہ اپنا مراسلہ حذف کرسکتا ہے، لیکن چونکہ مراسلہ شائع ہوچکا، ٹیگ کی اطلاع بھی جاچکی۔ مراسلہ حذف کرنے سے اطلاع واپس نہیں ہوتی۔

باقی نیتوں کا حال خدا بہتر جانتا ہے!!!

اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی آپ کو تنگ کرنے کی نیت سے ٹیگ کررہے ہیں تو آپ ان محفلین کو اگنور بھی کرسکتے ہیں۔ اگنور لسٹ میں ڈالنے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ ان صاحب کی اطلاعات آپ تک نہیں پہنچیں گی۔
برادر جاسم مراسلے کے آخر میں تقریباً آدھ درجن جان و انجان، متعلقہ و غیر متعلقہ محفلین کو ٹیگ کرنے کے بعد مراسلے کی تدوین کر کے ان کے نام مٹا دیتے ہیں، تاکہ اطلاع بھی مل جائے اور ثبوت بھی نہ رہے۔ میں نے خود بھی ذاتی طور پر ان سے استدعا کی ہے مجھے ٹیگ نہ کیا کریں لیکن مجھے ابھی تک ٹیگ کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ۔
مابدولت آپ محترم محفلین کا شکریہ ادا کرنے کو ازبس ضروری گردانتے ہیں کہ آپ کے جوابی یا وضاحتی مراسلے مسئلۂ ہذا میں مابدولت کی تسلی و تشفی کا سامان بنے ۔ بہت بہت شکریہ ۔:):)
 
مابدولت آپ محترم محفلین کا شکریہ ادا کرنے کو ازبس ضروری گردانتے ہیں کہ آپ کے جوابی یا وضاحتی مراسلے مسئلۂ ہذا میں مابدولت کی تسلی و تشفی کا سامان بنے ۔ بہت بہت شکریہ ۔:):)
جاسم پائین نے آپ سے وہی پرینک کیا جو ہمارے ساتھ روزانہ کرتے ہیں۔ وہ ۔۔۔۔۔۔۔ دیکھیں سامنے، ناروے نامی ملک کے بالکل اوپر کیمرہ لگا ہوا ہے اور آپ ٹی وی پر آ رہے ہیں۔ جلدی سے :wave: ہلا دیں اب۔

:):):)
 
جاسم پائین نے آپ سے وہی پرینک کیا جو ہمارے ساتھ روزانہ کرتے ہیں۔ وہ ۔۔۔۔۔۔۔ دیکھیں سامنے، ناروے نامی ملک کے بالکل اوپر کیمرہ لگا ہوا ہے اور آپ ٹی وی پر آ رہے ہیں۔ جلدی سے :wave: ہلا دیں اب۔

:):):)
چنانچہ ایک ہکا بکا مابدولت اس پرینک سے زچ آنے کے بعدکسی کیمرۂ پوشیدہ کی جستجو میں متلاشی نظروں سے یاں واں دیدے پھاڑ کر دیکھتے ہوئے ایک مقام خاص پر نگاہ مرتکز کرکے بادل ناخواستہ :wave: !!! :):)
 

فرقان احمد

محفلین
احمد شاہ ایک معصوم سا بھولا بھالا بچہ ہے؛ وہ بے چارہ جائے تو جائے کہاں؟ :) دراصل اُن کے 'ماموں جان' کو اس حوالے سے احتیاط برتنے کی اشد ضرورت ہے۔ ننھے منے سے بچے کی تعلیم کا حرج الگ ہوتا ہو گا۔ مزید یہ کہ، اگر میڈیا نے بوجوہ پذیرائی کم کر دی تو اس کا بھی بچے پر الگ سے منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
 
Top