Salman Ghani
محفلین
معصوم ہیں یہ رشتے ان کو نبھا کہ دیکھو
ملتی ہے کتنی خوشیاں یہ آزما کہ دیکھو
بھائی ہوتا کیا ہے یہ کیسے کوئی بتائے
جو اپنا لہو بھی دل سے تیرے لیے بہائے
پوچھے اگر کوئی تجھ سے جنت کا ٹھکانہ
کہنا اسے کہ قدموں میں ماں کے تیرا خزانہ
یوں تو اپنے بہت ہیں اس کائنات میں مگر
غیروں کو بھی غنی اپنا سمجھ کہ دیکھو
ملتی ہے کتنی خوشیاں یہ آزما کہ دیکھو
بھائی ہوتا کیا ہے یہ کیسے کوئی بتائے
جو اپنا لہو بھی دل سے تیرے لیے بہائے
پوچھے اگر کوئی تجھ سے جنت کا ٹھکانہ
کہنا اسے کہ قدموں میں ماں کے تیرا خزانہ
یوں تو اپنے بہت ہیں اس کائنات میں مگر
غیروں کو بھی غنی اپنا سمجھ کہ دیکھو