سید رافع
محفلین
کیا وجہ ہے کہ نوح کی دعا سے
معصوم بچے بھی غرق ہو گئے
بدکار فاجر تو ڈوبے
معصوم بچے بھی مر گئے
بچے تو معصوم ہوتے ہیں
معصوم تو نبی بھی ہوتے ہیں
نوح کی امت کے بچے بھی معصوم
اولو العزم نوح رسول اور معصوم
کیا وجہ بنی کہ اس صبح بے نور
ہلاک ہوئے گھر وں میں کھیلتے بچے اور پنگھوڑے کے معصوم
کیا سبب ہے کہ یہ آج پوچھا
عذاب برپا ہر طرف اور آج پو چھا
ہزاروں بچے ہلاک ہوئے غزہ میں
لیکن تم نے نہ پوچھا
لاکھوں بچے ہوئے برباد عراق میں
لیکن تم نے نہ پوچھا
گر گئے آتشیں بم و گولے افغانستان میں
لیکن تم نےنہ پوچھا
کیونکہ تم کو معلوم ہے کہ وہ معصوم ہیں جنتوں میں
تم کو معلوم ہے کہ ہر معصوم بے خطا جنتوں میں
عذاب جب آتا ہے باپ کے کرتوتوں سے
غرق ہوجاتے ہیں، پس جاتے ہیں اس میں بچے
خدا بتا دیتاہے اس حادثے یا اس حادثے میں
ضروری ہے نہیں کہ معصوم نہ آئیں اس کے لپٹے میں
شہید چن لیتا ہے جہنمی گن لیتا ہے خدا ہر حادثے میں
اچھی موت بری موت دکھا دیتا ہے خدا ہر حادثے میں
سوال یہ ہے کہ پیدا ہی کیوں کیا بچوں کو
خدا نے نوح کی قوم میں
کیا معلوم نہ تھا کہ ایک صدی قبل خدا کو
کہ غرق کردے گا ہر کھیلتے بچے کو عذاب سے
کیا تم چاہتے ہو کہ کُنْ نہ کیا ہوتا خدا نے
پوشیدہ ہی رہنے دیا ہوتا اس خزانہ خدا کو
نہ کُنْ ہوتا نہ طبق سات زمین و آسماں کے ہوتے
نہ آدم ہوتے، نہ ہوتا شیطان اور نہ فرشتے ہوتے
نہ جنت ہوتی، نہ حوا ہوتیں، نہ ممنوعہ پھل ہوتا
نہ شیطاں کی حسد ہوتی، نہ آدم کی خلافت ہوتی
پھر نہ نوح ہوتے اور نہ ہی عذاب ان بچوں پر آ پڑتا
پھر نہ تم ہوتے، نہ میں ہوتا، نہ زمانے کا کوئی فرد ہوتا
معصوم بچے بھی غرق ہو گئے
بدکار فاجر تو ڈوبے
معصوم بچے بھی مر گئے
بچے تو معصوم ہوتے ہیں
معصوم تو نبی بھی ہوتے ہیں
نوح کی امت کے بچے بھی معصوم
اولو العزم نوح رسول اور معصوم
کیا وجہ بنی کہ اس صبح بے نور
ہلاک ہوئے گھر وں میں کھیلتے بچے اور پنگھوڑے کے معصوم
کیا سبب ہے کہ یہ آج پوچھا
عذاب برپا ہر طرف اور آج پو چھا
ہزاروں بچے ہلاک ہوئے غزہ میں
لیکن تم نے نہ پوچھا
لاکھوں بچے ہوئے برباد عراق میں
لیکن تم نے نہ پوچھا
گر گئے آتشیں بم و گولے افغانستان میں
لیکن تم نےنہ پوچھا
کیونکہ تم کو معلوم ہے کہ وہ معصوم ہیں جنتوں میں
تم کو معلوم ہے کہ ہر معصوم بے خطا جنتوں میں
عذاب جب آتا ہے باپ کے کرتوتوں سے
غرق ہوجاتے ہیں، پس جاتے ہیں اس میں بچے
خدا بتا دیتاہے اس حادثے یا اس حادثے میں
ضروری ہے نہیں کہ معصوم نہ آئیں اس کے لپٹے میں
شہید چن لیتا ہے جہنمی گن لیتا ہے خدا ہر حادثے میں
اچھی موت بری موت دکھا دیتا ہے خدا ہر حادثے میں
سوال یہ ہے کہ پیدا ہی کیوں کیا بچوں کو
خدا نے نوح کی قوم میں
کیا معلوم نہ تھا کہ ایک صدی قبل خدا کو
کہ غرق کردے گا ہر کھیلتے بچے کو عذاب سے
کیا تم چاہتے ہو کہ کُنْ نہ کیا ہوتا خدا نے
پوشیدہ ہی رہنے دیا ہوتا اس خزانہ خدا کو
نہ کُنْ ہوتا نہ طبق سات زمین و آسماں کے ہوتے
نہ آدم ہوتے، نہ ہوتا شیطان اور نہ فرشتے ہوتے
نہ جنت ہوتی، نہ حوا ہوتیں، نہ ممنوعہ پھل ہوتا
نہ شیطاں کی حسد ہوتی، نہ آدم کی خلافت ہوتی
پھر نہ نوح ہوتے اور نہ ہی عذاب ان بچوں پر آ پڑتا
پھر نہ تم ہوتے، نہ میں ہوتا، نہ زمانے کا کوئی فرد ہوتا