لیکن تھوڑی دیر پہلے تو آپ اسکارف کو بڑی قطعیت کے ساتھ غیراسلامی لباس قرار دے رہے تھے۔۔یہ حج اور عمرے کی مثال میں نے اسی لئے دی تھی کہ بھائی ذرا تھوڑی دیر کو دم لو اور یہ سوچو کہ اگر اسکارف پہننا غیر اسلامی ہے تو حج اور عمرے میں کیوں پہنا جاتا ہے؟ آپکی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ حالتِ احرام میں عورت کو چہرہ کھلا رکھنے کا حکم ہے۔۔۔ چنانچہ ثابت یہ ہوا کہ چہرہ کھلا رکھنا غیر اسلامی حرکت نہیں ہے۔
مرد حضرات جو احرام پہنتے ہیں، کیا عام دنوں میں وہ پہنیں تو وہ حرام ہویا غیر اسلامی ہوجائے گا؟
جی میری مراد یہی تھی کہ یہ جو عام زندگی میں "اسکارف" کو اسلامی سمجھ لیا گیا ہے ، وہ اسلامی نہیں ہے ،
حج اور عمرے میں اسکی اجازت ہے یا نہیں ، اس پر اختلاف ہے ، لیکن جمہور کے نذدیک چہرہ کھلا رکھ سکتی ہے لیکن ساتھ ساتھ یہ بھی ہے کہ غیر محرم سے حتی الامکان پردہ کرنے کی کوشش کی جائے(جو کہ فی زمانہ مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں وہ ڈرف حج و عمرے کے لیے)
تو اس سے یہ کس طرح ثابت ہؤا کہ چہرہ کھلا رکھنا غیر اسلامی نہیں جبکہ اتنا واضح طور پر کہا جارہا ہے کہ حج و عمرے میں بھی اگر غیر محرم سے پردہ کرنے پڑے تو کرنا چاہیئے ۔۔۔
یہ منطق بالکل سمجھ سے باہر ہے کہ چونکہ یہ حج میں اجازت ہے اس لیے عام زندگی میں بھی اجازت ہے،
کوئی مستند اور ٹھوس ثبوت درکار ہے آپ کی اس منطق کے لیے ، حج میں تو دوران احرام ، بال کٹانا ، ناخن کاٹنا ، وغیرہ حتی کے شکار تک کرنے کو منع کیا گیا ہے ۔۔۔تو کیا اس سے یہ نتیجہ نکلے کا جی حج میں ناخن کاٹنا وغیرہ ممنوع ہے لہٰذا عام حالت میں
بھی کاٹنا ممنوع ہے۔۔کیوں؟؟ ؎
بلکہ اسی سے یہ نقطہ اٹھتا ہے کہ جو کہتے ہیں "حج و عمرے" میں (یہاں غور کرے اس مدت کو یعنی حج و عمرہ میں)
عورت چہرہ کھول سکتی ہے ، یعنی جب حج و عمرے سے فارغ ہوجائے تو چہرہ کھولنا ممنوع ہوگا بالکہ اسی طرح کہ جب مرد حج سے فارغ ہوجائے تو احرام کھول سکتا ہے ، ناخن کاٹ سکتا ہے اور شکار کرسکتا ہے ۔
یعنی کرنے یا نہ کرنے کا اطلاق مخصوص مدت یعنی حج تک کے لیے ہے ۔۔
دوسرا نقطہ :
مردوں پر حکم ہے کہ وہ کوئی بھی سلی ہوئی چیز نہ پہنے ، مگر اگر آپ نے حج و عمرے کی سعادت حاصل کی ہے تو دیکھ سکتے ہیں ، کہ تقریبا تقریبا کوئی ایک ایسا حاجی نہیں ملے گا جسے نے سلی ہوئی کمر بند (بیلٹ) نہ پہنی ہوئی
اسکا کیا مطلب ہے ؟ وہ خلاف ورزی کررہے ہیں ؟
بھئی اگر یہ کمر بند نہ پہنے تو انکے اقامے ، پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویزات جو انکو ہر وقت اپنے ساتھ رکھنا لازم ہوتا ہے وہ کہاں رکھینگے؟
بعینہ یہی معاملہ ان عورتوں کا ہے جن اس فتنے بھرے دور میں مرد کی ہوس بھری نگاہوں کا نشانہ بنتی ہے ، اب مکہ مدینہ میں یا دوران حج و عمرہ میں ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ انسانی نفس پاکیزہ ہوگیا ، شیطان بھاگ گیا ، نفسانی خواہشات دونون میں ہے
اس لیے یہ کہنا کہ اسکارف غیر اسلامی نہیں ، انتہائی بے دلیل بات ہے