عبدالرزاق قادری
معطل
میں نے اردو وکیپیڈیا پر یہ تعارف پیش کیا تھا۔ اب محفل میں پوسٹ کر دیتا ہوں۔
عبدالقیوم ایک بہت عظیم مفتیِ اسلام تھے۔ آپ نے جامعہ نظامیہ رضویہ شیخوپورہ کی بنیا رکھی۔ اور کئی ایک کتب لکھیں۔ ان کا پورا نام محمد عبدالقیوم قادری ہزاروی تھا۔
مفتی عبدالقیوم ہزاروی
مکمل نام محمد عبدالقیوم قادری ہزاروی
میراہ اپر تناول مانسہرہ ہزارہ ڈویژن پاکستان
عہد جدید دور
علاقہ لاہور
افکار و نظریات عظمتِ محمد مصطفی کی پاسبانی، علم و عمل سے
شہریت پاکستانی
تصانیف تاریخ نجد و حجاز
مؤثر شخصیات ابو حنیفہ
، احمد رضا خان، محمد اقبال، محمد سردار احمد قادری
متاثر شخصیات محمد ارشد القادری، محمد خان قادری، محمد عبدالحکیم شرف قادری
محمد عبدالقیوم ہزاروی ایک عظیم مفتیِ اسلام تھے۔ وہ جامعہ نظامیہ رضویہ لاہورکے مہتمم اور جامعہ نظامیہ رضویہ شیخوپورہ کے مہتمم و بانی تھے۔
- 1 بچپن
- 2 سلسلہ تعلیم
- 3 اعلیٰ تعلیم
- 4 معلمین
- 5 بیعت
- 6 تصانیف
- 7 تنظیم
- 8 نشر و اشاعت
- 9 شاگرد
- 10 وفات
- 11 جنازہ
- 12 مزار
- 13 بیرونی روابط
- 14 حوالہ جات
بچپن
ان کا بچپن جڑانوالہ ضلع فیصل آباد میں ان کے والد مولانا حمید اللہ ہزاروی کے زیر سایہ گزرا۔ انہی سے قرآن پڑھنا سیکھا۔
سلسلہ تعلیم
انہوں نے جامعہ حزب الاحناف لاہور اور جامعہ رضویہ مظہر الاسلام فیصل آباد سے مولانا محمد سردار احمد قادری سے تعلیم حاصل کی۔ 1965ء میں حزب الاحناف سے دستار فضیلت حاصل کی۔
اعلیٰ تعلیم
مولانا محمد سردار احمد قادری ہی سے علم حدیث کا دورہ کیا۔
معلمین
آپ کے معلمین میں مولانا محمد سردار احمد قادری، سید انور شاہ، مفتی عبداللہ اشرفی برکاتی ، اور مفتی غلام رسول رضوی کے نام سر فہرست ہیں۔
بیعت
مولانامحمد سردار احمد قادری ہی آپ کے پیر و مُرشِد ہیں۔ آپ سلسلہ عالیہ قادریہ میں ان سے بیعت ہوئے۔
تصانیف
بہت سی کتابوں کے مصنف تھے۔ "تاریخ نجد و حجاز" آپ کی معرکۃ الآ راء تصنیف ہے۔
تنظیم
تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان (بورڈ)، رَضا فاؤنڈیشن، کے بانی تھے۔ اور جماعت اہل سنت کی سپریم کونسل ، رویت ہلال کمیٹی اور زکوٰۃ کمیٹی کے ممبر رہے۔ تنظیم المدارس (اہل سنت) پاکستان کے بلامقابلہ ناظم منتخب ہوئے اور تاحیات اس عہدہ پر فائز رہے۔
نشر و اشاعت
فتاویٰ رضویہ کا اردو ترجمہ کروانا اور طبع کروانا آپ کا عظیم کارنامہ ہے۔
شاگرد
محمد عبدالحکیم شرف قادری, محمد ارشد القادریاور محمد خان قادری جیسے جید علماء کے علاوہ آپ کے ہزاروں تلمیذ تھے۔
وفات
جنازہ
آپ کی نماز جنازہ عتیق سٹیڈیم لاہور میں 27 اگست، 2003ء کو مولانا شاہ احمد نورانی نے پڑھائی۔
مزار
ان کا مزار جامعہ نظامیہ رضویہ شیخوپورہ میں مسجد کے باہر جنوبی طرف موجود ہے۔
بیرونی روابط