ستارہ دسمبر کو میرے بڑے بھائی کی بیٹی ہوئی اور تین دن بعد ہی وہ ہمیں چھوڑ کر اگلی دنیا کو سدھار گئی۔اس کی پیدائش ہم سب گھر والوں کے لیے انتہائی خوشی کا باعث تھی کیونکہ وہ ہمارے گھر کی پہلی رونق تھی اور دوسرے الفاظ میں ہماری اگلی نسل کی پہلی سیڑھی بھی۔ اس کی آمد پر ہمیں جتنی خوشی تھی اُتنا ہی رنج بھی ہوا ۔یہ اس کا رنج ہی تھا کہ مجھے شعروشاعری کی الف ب بھی نہیں آتی لیکن پھر بھی ایک نظم لکھ ماری وہ یہاں ہے۔
دوست احباب سے اس کی اصلاح کی درخواست ہے۔
غموں کے
طوفان میں
مشکلات کے
گھن چکر میں
اک دن
اُمید کی پُو
حوشیوں کی کرن
نمودار ہونے لگی
زندگی کے رنگ برنگ
لمحے اچھے لگنے لگے
ہمارے چہرے
کھل اُٹھے
خزاں کے اس
موسم میں
اک پھول کھلنے لگا
لیکن پھر اچانک
غموں کا طوفاں
برسنے لگا
مشکلات کے سائے
گہرے ہونے لگے
ہمارا پھول
بنا کھلے ہی
مرجھا گیا
ہماری بھتیجی
“ملائکہ”
ہمیں چھوڑ کر
“ملائکہ”
کے پاس چلی گئی
اے!کاش تو ہمیں
یوں تنہا چھوڑ
کر نہ جاتی
پیاری بھتیجی
“ملائکہ”
دوست احباب سے اس کی اصلاح کی درخواست ہے۔
غموں کے
طوفان میں
مشکلات کے
گھن چکر میں
اک دن
اُمید کی پُو
حوشیوں کی کرن
نمودار ہونے لگی
زندگی کے رنگ برنگ
لمحے اچھے لگنے لگے
ہمارے چہرے
کھل اُٹھے
خزاں کے اس
موسم میں
اک پھول کھلنے لگا
لیکن پھر اچانک
غموں کا طوفاں
برسنے لگا
مشکلات کے سائے
گہرے ہونے لگے
ہمارا پھول
بنا کھلے ہی
مرجھا گیا
ہماری بھتیجی
“ملائکہ”
ہمیں چھوڑ کر
“ملائکہ”
کے پاس چلی گئی
اے!کاش تو ہمیں
یوں تنہا چھوڑ
کر نہ جاتی
پیاری بھتیجی
“ملائکہ”