ملالہ اور ہمارے معاشرے کی تنگ نظری...ڈیٹ لائن لندن۔ آصف ڈار

ساجد

محفلین
کیا آپ خیبر پختونخوا بھی گئے ہیں لوگوں کی آرا معلوم کرنے؟
جی نہیں۔ لیکن میرا خیبر پختونخواہ اور افغانستان کے لوگوں سے کافی میل جول رہتا ہے جو بزنس کے سلسلے میں لاہور آتے ہیں اور اکثریت اس واقعے کے بارے میں تحفظات رکھتی ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
جی نہیں۔ لیکن میرا خیبر پختونخواہ اور افغانستان کے لوگوں سے کافی میل جول رہتا ہے جو بزنس کے سلسلے میں لاہور آتے ہیں اور اکثریت اس واقعے کے بارے میں تحفظات رکھتی ہے۔

بحرحال میں پچھلے دنوں پشاور میں تھا اور کافی لوگوں سے اس پر بات ہوئی ہے۔ لیکن مجھے آپ سے مختلف تاثر ملا۔

خیر اس سے فرق بھی کوئی نہیں پڑتا کہ لوگ کیا سوچتے ہیں کسی واقعے کے بارے میں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ حقیقت کیا ہے۔
 

ساجد

محفلین
بحرحال میں پچھلے دنوں پشاور میں تھا اور کافی لوگوں سے اس پر بات ہوئی ہے۔ لیکن مجھے آپ سے مختلف تاثر ملا۔

خیر اس سے فرق بھی کوئی نہیں پڑتا کہ لوگ کیا سوچتے ہیں کسی واقعے کے بارے میں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ حقیقت کیا ہے۔
جی بالکل حقیقت جاننے کے لئے تاریخ بھی کافی مدد کر دیا کرتی ہے کبھی کبھار۔
 

سید ذیشان

محفلین
جی بالکل حقیقت جاننے کے لئے تاریخ بھی کافی مدد کر دیا کرتی ہے کبھی کبھار۔

تاریخ کی مدد کی اسوقت ضرورت ہوتی ہے جب واقعے کو گزرے ہوئے بہت عرصہ گزر گیا ہو۔ یہاں تو ملالہ بھی زندہ ہے (اگرچہ بہت سے لوگ اس کے برعکس چاہتے ہوں گے) اور طالبان بھی زندہ ہیں۔ طالبان تو مان چکے ہیں کہ ہم نے ہی حملہ کیا ہے۔ اور ملالہ کو بھی طالبان کی سفاکی کا اندازہ تھا جس کا ذکر وہ کئی دفعہ 2009 کی ڈاکیومینٹری میں کر چکی ہے۔
 

ساجد

محفلین
تاریخ کی مدد کی اسوقت ضرورت ہوتی ہے جب واقعے کو گزرے ہوئے بہت عرصہ گزر گیا ہو۔ یہاں تو ملالہ بھی زندہ ہے (اگرچہ بہت سے لوگ اس کے برعکس چاہتے ہوں گے) اور طالبان بھی زندہ ہیں۔ طالبان تو مان چکے ہیں کہ ہم نے ہی حملہ کیا ہے۔ اور ملالہ کو بھی طالبان کی سفاکی کا اندازہ تھا جس کا ذکر وہ کئی دفعہ 2009 کی ڈاکیومینٹری میں کر چکی ہے۔
تاریخ کی مدد کی ضرورت گزرے واقعات کے لئے کم بلکہ رواں حالات کو سمجھنے کے لئے زیادہ ہوتی ہے۔ جو لمحہ گزر گیا وہ تاریخ بن گیا اور 2009 بھی تاریخ ہی کا ایک حصہ ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
تاریخ کی مدد کی ضرورت گزرے واقعات کے لئے کم بلکہ رواں حالات کو سمجھنے کے لئے زیادہ ہوتی ہے۔ جو لمحہ گزر گیا وہ تاریخ بن گیا اور 2009 بھی تاریخ ہی کا ایک حصہ ہے۔
اس کہانی کے کردار ابھی حیات ہیں۔ اور میں دعا کرتا ہوں کہ ملالہ زندہ رہے اور تعلیم کا خواب پورا کرے۔ باقی آپ کو پورا حق ہے کہ آپ اسے کسی گیم کا مہرا سمجھیں یا پھر ایک معصوم بچی جو کہ قاتلانہ حملے سے بچ گئی۔
 

ساجد

محفلین
اس کہانی کے کردار ابھی حیات ہیں۔ اور میں دعا کرتا ہوں کہ ملالہ زندہ رہے اور تعلیم کا خواب پورا کرے۔ باقی آپ کو پورا حق ہے کہ آپ اسے کسی گیم کا مہرا سمجھیں یا پھر ایک معصوم بچی جو کہ قاتلانہ حملے سے بچ گئی۔
zeesh مشترکات بھی ہیں ہمارے درمیان اس لئے میں اس واقعاتی اختلاف کو ان پر فوقیت نہیں دیتا ۔ خوش رہیں۔
 

سید زبیر

محفلین
عزیزم zeesh !
یہ حقیقت​
ہے کہ میں عموما ایسی بحث میں نہیں الجھتا میں بحث کر کے دوست کھونا​
نہیں چاہتا ملالہ معصوم​
بچی​
ابھی سے نہ جانے​
کن کا نادنستہ آلہ کار بن رہی ہے​
چند سوالات میرے ذہن میں اٹھتے ہیں​
۱۔ کیا ملالہ نے کوئی مشنری تعلیم ادارہ کھولا تھا​
۲۔ کیا ملالہ ایک ایسی معلمہ تھی جو انتہائی نامساعد حالات میں تدریس کے فرائض سر انجام دے رہی تھی​
۳۔کیا ملالہ ایک ایسی طالبہ تھی جو حافظ آباد کی بی کام کی طالبہ کی طرح دن بھر معذور باپ کے ساتھ چائے کے سٹال پر کام کرتی ہے اور تعلیم بھی حاصل کرتی ہے​
۴۔کیا وہ پہلی طالبہ ہے جو دہشت گردی کا نشانہ بنی​
۵۔ تعلیم کے شعبے میں ملالہ کی خدمات کیا ہیں​
۶۔مغربی میڈیا نے ملالہ کو کن خدمات کی وجہ سے یہ مقام دیا ہے​
کیا کسی بچے کو اس کی ماں سے بھی زیادہ کوئی چاہ سکتا ہے اور اگر کوئ دوست نما دشمن بچے کو ماں سے زیادہ چاہے تو ماں کے کیا احساسات ہوتے ہیں کیا ماں بچے کی دشمن ہوتی ہے ۔​
 

سید ذیشان

محفلین
عزیزم zeesh !
یہ حقیقت​
ہے کہ میں عموما ایسی بحث میں نہیں الجھتا میں بحث کر کے دوست کھونا​
نہیں چاہتا ملالہ معصوم​
بچی​
ابھی سے نہ جانے​
کن کا نادنستہ آلہ کار بن رہی ہے​
چند سوالات میرے ذہن میں اٹھتے ہیں​
۱۔ کیا ملالہ نے کوئی مشنری تعلیم ادارہ کھولا تھا​
۲۔ کیا ملالہ ایک ایسی معلمہ تھی جو انتہائی نامساعد حالات میں تدریس کے فرائض سر انجام دے رہی تھی​
۳۔کیا ملالہ ایک ایسی طالبہ تھی جو حافظ آباد کی بی کام کی طالبہ کی طرح دن بھر معذور باپ کے ساتھ چائے کے سٹال پر کام کرتی ہے اور تعلیم بھی حاصل کرتی ہے​
۴۔کیا وہ پہلی طالبہ ہے جو دہشت گردی کا نشانہ بنی​
۵۔ تعلیم کے شعبے میں ملالہ کی خدمات کیا ہیں​
۶۔مغربی میڈیا نے ملالہ کو کن خدمات کی وجہ سے یہ مقام دیا ہے​
کیا کسی بچے کو اس کی ماں سے بھی زیادہ کوئی چاہ سکتا ہے اور اگر کوئ دوست نما دشمن بچے کو ماں سے زیادہ چاہے تو ماں کے کیا احساسات ہوتے ہیں کیا ماں بچے کی دشمن ہوتی ہے ۔​

زبیر صاحب آپ کے تمام سوالات اپنی جگہ پر درست ہیں۔ بلکہ میں تو خود میڈیا پر نالاں ہوں کہ وہ ہر کیس کو اسطرح اہمیت نہیں دیتی ورنہ لوگ تو ہر روز مر رہے ہیں۔ ملالہ تو ہھر بھی بچ گئی مگر مہزر زہرہ کے والد کو اس کے سامنے قتل کیا گیا اور اس کو تین گولیاں مار دی گئیں۔ دو ہفتے گزر گئے وہ آئی سئ یو میں ہے اور شائد ساری زندگی حرکت کرنے سے محروم ہو۔
اور آپ کا اپنا واقعہ بھی کسی واقعے سے کم نہیں کیونکہ آپ نے اپنی اولاد پر ساری زندگی محنت کی اور آخر میں سب کچھ ہوا۔ مجھے آپ کی تحریر پڑھتے ہوئے بہت زیادہ دکھ ہوا تھا۔ حالانکہ اس سے پہلے میں نے آپ کا کوئی مراسلہ دیکھا بھی نہیں۔
جہاں تک مجھے سمجھ آتی ہے ملالہ کے واقعے اور دیگر واقعات میں فرق اتنا ہے کہ ملالہ کو طالبان نے ٹارگٹ کیا۔ اور یہ پہلی دفعہ ہوا کہ ان کے لئے ایک بچی کی اہمیت اتنی تھی اور وہ ان کے خلاف کھڑی تھی کہ ان کو اسے قتل کرنے کے لئے ہٹ سکواڈ بھیجنا پڑا۔ یہ ایک طرح سے تعلیم کی اور طالبان کے خلاف بغاوت کی علامت بن گئی۔ اور جس نے بھی اس کی کہانی پڑھی تو ان کے دل پر لگی اور سب پر اثر کیا۔
میں اس بات کو ماننے کے لئے تیار نہیں کہ یہ کوئی سازش وغیرہ کی گئی ہے۔ کیونکہ اگر کوئی سازش تھی تو اس کے اثرات تو ابھی تک ظاہر نہیں ہوئے۔ وزیرستان میں اپریشن بھی نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ کوئی اور ایسی بات بھی نہیں ہوئی جس کا اس معاملے سے تعلق ہو۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
ملالہ پر حملے کا ملال تو ہمیں بھی ہے لیکن ۔۔۔ ملالہ کی آڑ میں ۔۔۔ اگر پوری پاکستانی قوم کو جاہلِ مطلق قرار دیا جائے گا ۔۔۔ تو یہ بھی زیادتی ہے ۔۔۔ اللہ پاک ملالہ کو صحتِ کاملہ و عاجلہ نصیب فرمائے ۔۔۔ آمین
 

سید زبیر

محفلین
اللہ کریم نہ ملالہ کے خلاف کسی سازش کو کامیاب کرے اور نہ ہی ملالہ کو کسی سازش کا حصہ بنائے ۔ دشمنوں کی سازشوں کو نا کام بنادے بے شک وہ ہی بہترین تدبیر کر نے والا ہے
 

عثمان

محفلین
پھر معرکہ شروع کرواتے ہیں۔۔۔
ذرا بقیہ شہسواروں کو بلالوں۔۔:D
مجھے غائبانہ ٹیگ کا شکریہ۔
لیکن بتا دوں کہ اس موضوع پر میرے دو چار ہی مختصرتبصرے ہیں۔ ویسے بھی فیکٹس پر بحث کی گنجائش مجھے محسوس نہیں ہوتی۔
بچی کے متعلق میری دعا ہے کہ وہ پاکستان سے باہر ہی کامیاب اور پرسکون زندگی گزارے۔
 

فلک شیر

محفلین
"تحریک طالبان پاکستان" ایک گروہ کانام ہر گز نہیں.....اُن میں سے کچھ فکری طور پہ تکفیری منہج کے حامل ہیں.......تو کچھ دوسرے لال مسجد اور اِس جیسے دیگر واقعات کا ردِّ عمل....کچھ وسط ایشیائی ریاستوں اور چینی ترکستان کے اسلام پسند......تو کچھ افغانستان پہ امریکی حملے کے بعد وہاں سے پاکستان کے سرحدی قبائلی علاقوں میں منتقل ہونے والے عرب مسلمان.........اور اغیار کے ہاتھوں انجانے یا جانے میں استعمال ہوتے بعض عاقبت نااندیش........
مسئلہ کی تفہیم کے لیے گزشتہ چالیس برس پہ پھیلی اسلامی عسکری تحریکات کی تاریخ، استعمار کی نت چہرے بدلتی بوڑھی چڑیل کے ہتھکنڈوں، ملٹی پولر سے یونی پولر اور یونی پولر سے پھر ملٹی پولر ہوتی دنیا اور سب سے بڑھ کےزمینی حقائق کا ادراک بہت ضروری ہے............
فتنہ ہے.....اور سر چڑھ کے بولتا ہے....پیغمبر آخرالزماں صلی اللہ علیہ و سلم کے فرامین میں مسلمانوں کے مسلمانوں کے ہاتھوں سے قتل سے متعلق صراحت سے پیش گوئیاں موجود ہیں.........عافیت کی دعا .....عافیت کی دعا
 

سویدا

محفلین
ملالہ ہو یا طالبان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب میڈیا کا پروپیگنڈہ ہے
ملالہ اور طالبان سب کے پیچھے عالمی طاقتیں کارفرما ہیں
وہی طالبان کو استعمال کررہے ہیں جس کے نتیجے میں ملالہ جیسے واقعات پیش آرہے ہیں
اور پھر وہی لوگ ملالہ جیسے معصوم انسانوں کے کندھوں کو بھی استعمال کررہے ہیں
اور پھر میڈیا کے ذریعے طالبان کو اسلام اور مسلمانوں کا نمائندہ بناکر پیش کیا جارہا ہے
 

سویدا

محفلین
امریکہ ہو یا طالبان یہ سب پاکستان اور اسلام دشمن ہیں
یہ الگ بات ہے کہ امریکہ نے کمال ہوشیاری سے فائلوں کے پیٹ بھر رکھے ہیں
سو اب ضابطے پر چلا جائے
 
Top