ملالہ کی یو این میں تقریر

شمشاد

لائبریرین
جس نے بھی تقریر لکھ کر دی، بہت اچھی تقریر لکھ کر دی تھی۔ لیکن اس میں ڈرون کا بالکل بھی ذکر نہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ملالہ کو بہت آنر ملا ہے۔
 
تقریر تو اچھی تھی ہی، لیکن اسکی ادائیگی ملالہ کی عمر کی بچیوں کے اعتبار سے دیکھی جائے تو نہ صرف یہ کہ بہترین بلکہ حیران کن ہے۔۔اور ڈرون ملالہ کا مسئلہ نہیں ہے، انہی کا ہے جو سکولوں کو اڑا رہے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
نجانے کتنی دفعہ ریہرسل کروائی گئی ہو گی لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ اس نے بڑے اعتماد سے تقریر کی ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
اگر دیکھا جائے تو پاکستانیوں کو اس بات پر خوش ہونا چاہیے کہ ملالہ کی سالگرہ کو اسطرح سے یو این میں منایا گیا، اور انٹرنیشنل کوریج ملی۔ اس سے لوگوں کو یہی تاثر ملے گا کہ پاکستان میں طالبان کے علاوہ ملالہ جیسی بچیاں بھی ہیں جو کہ اچھائی کا پیکر ہیں۔

لیکن کیا کریں طالبان کی محبت جن کے دل میں گھر کر جائے تو
ع
چھٹتی نہیں ہے منہ کو یہ کافر لگی ہوئی
 

محمداحمد

لائبریرین
طالبان سے تو خیر کون "کم بخت" محبت کرتا ہے لیکن ضرورت سے زیادہ پذیرائی اگر یار لوگوں کے دل میں شک ڈالتی ہے تو ایسی کوئی غلط بات بھی نہیں ہے۔ اقوامِ متحدہ اور اُس کے "چنیدہ آمر" جو کچھ بھی کرتے ہیں اُسے صرف اور صرف فلاحِ انسانیت کے ذمرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔
 
اس میں کوئی شک نہیں کہ مغرب ملالہ کو پروپیگنڈہ مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے، لیکن ملالہ اور اس جیسی دوسری لڑکیوں کے نقطہ نظر سے بات کو دیکھنے کی کوشش کی جائے تو بات بالکل صاف ہے اور وہ یہ کہ ملالہ ایک بہادر بچی ہے جو صوبہ خیبر پختونخواہ میں نام نہاد مزہبی شدت پسندوں کی سوچ سے اتفاق نہیں کرتی اور شدت پسندوں کے تمام منفی ہتھکنڈوں کے باوجود ڈٹی ہوئی ہے۔۔۔چنانچہ یہ ایک قابلِ قدر بات ہے، اگر مغرب اسکو اپنے پراپیگنڈے کیلئے استعمال کر بھی رہا ہے، تب بھی اس سے یہ نتیجہ نہیں نکال سکتے کہ ملالہ کے مخالفین حق پر ہیں ۔
 

سید ذیشان

محفلین
طالبان سے تو خیر کون "کم بخت" محبت کرتا ہے لیکن ضرورت سے زیادہ پذیرائی اگر یار لوگوں کے دل میں شک ڈالتی ہے تو ایسی کوئی غلط بات بھی نہیں ہے۔ اقوامِ متحدہ اور اُس کے "چنیدہ آمر" جو کچھ بھی کرتے ہیں اُسے صرف اور صرف فلاحِ انسانیت کے ذمرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔


احمد بھائی، بات تو ٹھیک ہے کہ دودھ کا جلا چاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے، ہم پاکستانی بین الاقوامی طاقتوں کے ڈسے ہوئے ہیں تو ایسا سوچتے ہیں کہ ضرور اس میں کوئی گڑبڑ ہے۔ لیکن جہاں تک ملالہ کی تقریر تھی تو میرے خیال میں تو بہت اچھی سوچ کا مظاہرہ کیا ہے۔

جہاں تک طالبان سے محبت والی بات ہے، تو بڑے لوگ آپ کو مل جائیں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی، بات تو ٹھیک ہے کہ دودھ کا جلا چاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے، ہم پاکستانی بین الاقوامی طاقتوں کے ڈسے ہوئے ہیں تو ایسا سوچتے ہیں کہ ضرور اس میں کوئی گڑبڑ ہے۔ لیکن جہاں تک ملالہ کی تقریر تھی تو میرے خیال میں تو بہت اچھی سوچ کا مظاہرہ کیا ہے۔

جہاں تک طالبان سے محبت والی بات ہے، تو بڑے لوگ آپ کو مل جائیں گے۔

پاکستانی طالبان سے کچھ لوگ نسبت رکھتے بھی ہیں تو اتنی کہ وہ امریکہ مخالف جذبات کو سراہتے ہیں۔ تاہم بہ نظرِ غائر دیکھا جائے تو یہ (پاکستانی) طالبان دراصل پاکستان میں "استعمار" کے اہداف کی تکمیل کے لئے سر گرمِ عمل ہے اور ان کا اُس سوچ سے ہرگز کوئی تعلق نہیں ہے جو افغانستان میں طالبان لے کر اُٹھے تھے اور نہ ہی ان کو اسلامی جہاد اور تہذیب سے کچھ علاقہ ہے۔

اگر کوئی مسلمان ان کرائے کے قاتلوں کے کسی عمل پر شرمندہ ہوتا ہے اور کوئی مخالف ان کرائے کے قاتلوں کے کارناموں کو اسلامی جہاد سے تعبیر کرتا ہے تو دونوں ہی کو اس تمام منظر نامے کو پھر سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
پاکستانی طالبان سے کچھ لوگ نسبت رکھتے بھی ہیں تو اتنی کہ وہ امریکہ مخالف جذبات کو سراہتے ہیں۔ تاہم بہ نظرِ غائر دیکھا جائے تو یہ (پاکستانی) طالبان دراصل پاکستان میں "استعمار" کے اہداف کی تکمیل کے لئے سر گرمِ عمل ہے اور ان کا اُس سوچ سے ہرگز کوئی تعلق نہیں ہے جو افغانستان میں طالبان لے کر اُٹھے تھے اور نہ ہی ان کو اسلامی جہاد اور تہذیب سے کچھ علاقہ ہے۔

اگر کوئی مسلمان ان کرائے کے قاتلوں کے کسی عمل پر شرمندہ ہوتا ہے اور کوئی مخالف ان کرائے کے قاتلوں کے کارناموں کو اسلامی جہاد سے تعبیر کرتا ہے تو دونوں ہی کو اس تمام منظر نامے کو پھر سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔


پاکستانی اور افغان طالبان میں میں کوئی فرق نہیں دیکھتا اور نہ ہی پاکستانی طالبان دیکھتے ہیں۔

افغان طالبان نے بھی خواتین کی تعلیم پر پاپندی لگا رکھی تھی اور اگر کوئی ملالہ وہاں بھی ہوتی تو یہ لوگ اس کیساتھ بھی وہی سلوک کرتے۔ کم از کم اس معاملے میں ان دونوں گروہوں میں کوئی فرق نہیں۔ دونوں کا طریقہ کار غیر اسلامی ہے۔ اسلام کے کسی فرقے میں بھی خواتین کی تعلیم پر پابندی نہیں ہے۔
 
Top