نہ اس زمیں میں نہ کہیں آسماں میں رہتے ہیں ترے خیال کی اک بے خودی میں رہتے ہیں ملے ہیں تجھ سے تبھی کھو گئے کہیں خود سے اسی ملال کی ہر دم خوشی میں رہتے ہیں