ملا عمر نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کی حمایت کردی

Latif Usman

محفلین
فغان طالبان تحریک کے امیر ملا عمر نے عید الفطر کے موقع پر امن مذکرات کی حمایت کر دی ۔ قوم کی بڑی کامیابی اور خوش قسمتی ہے کہ مذہبی اصولوں پر اختلافات کا حل کرنے سے ملک بھر میں امن و استحکام اور خوشی کا ماحول بحال ہو گا۔

بے شک مسلمان تو (آپس میں) بھائی بھائی ہیں (حقیقی بھائی کی طرح ہیں) پس اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کرا دو اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے ۔ (الحجرات، 10:49)

خراسان کی مجوزہ حدود بہت وسیع ہیں، جن میں افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقے بھی شامل ہیں اور داعش وسطی ایشیا میں خراسان کے نام سے اسلامی سلطنت قائم کرنے پر عزائم اب پاکستان اور افغانستان کا رخ کر رہا ہے ۔ داعش، افغانستان اور پاکستان کے لیے خطرے کی علامت ہے اور داعش تکفیری تنظیم خطے میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے غرض سے ظالمانہ طرز کے حربے استعمال کرنے سے بھی نہیں کترائے گآ۔ اور جس نوعیت کے ہتھکنڈے داعشں استعمال کر رہے ہیں وہ کسی مسلمان کے شایان شان نہیں ہو سکتے۔ وقت آ گیا اس سے قبل کے دیر ہو جائے کہ اتفاق پیدا کریں اور یک جان ہو کر ملک اور قوم کو دشمنوں سے محفوظ کریں۔
 
آخری تدوین:
Top