فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ملا عمر کی طرف سے جاری ہونے والا پيغام جس ميں انھوں نے يہ تسليم کيا ہے کہ ان کے نام کو استعمال کر کے کوئ اور نہيں بلکہ خود انھی کے ساتھيوں کی جانب سے بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کے واقعات ہو رہے ہیں، يقینی طور پر ان افراد کی آنکھيں کھولنے کے ليے کافی ہے جو بدستور سازشی نظريات پر بضد ہیں اور ان خود ساختہ "آزادی کے متوالوں" کی اصليت کے حوالے سے اب بھی حقائق کو تسليم کرنے کے ليے تيار نہیں ہيں۔
يہ امر قابل توجہ ہے کہ ملا عمر بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحفظات اور پيشمانی کا اظہار کر رہے ہيں، باوجود اس کے کہ ان کی تمام تر مہم جوئ اسی بنياد پر ہے کہ زيادہ سے زيادہ شہريوں کو ہلاک کيا جا سکے۔ چاہے کم سن بچوں کو خودکش حملہ آور کے طور پر استعال کرنے کی حکمت عملی ہو يا بدنام زمانہ آئ – ای – ڈی کے ذريعے کی جانے والی ہلاکتيں – ان کے طريقہ کار اسی بات کی غمازی کرتے ہيں کہ بلا کسی تفريق اور امتياز کے حملے کے شدت اور اس کے مہلک اثرات ميں حتی الامکان اضافہ ممکن بنيايا جا سکے چاہے اس کے ليے کتنے ہی بے گناہ انسان ہلاک کيوں نہ ہو جائيں۔
اس معاملے کے حوالے سے ملاعمر کا بيان اس بات کو بھی واضح کرتا ہے کہ بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کی حقيقت اس نام نہاد تحريک کے ليے کس قدر سبکی کا باعث بن رہی ہے جس کی اس بنياد پر تشہير کی جاتی ہے کہ وہ افغان عوام کو تحفظ فراہم کرنے اور غير ملکی جارحيت کو روکنے کے ليے ہے۔
قابل غور بات يہ ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعداد وشمار کے مطابق افغانستان ميں گزشتہ 6 ماہ کے دوران 1462 شہری ہلاکتوں ميں سے 80 فيصد کی ذمہ داری عسکريت پسندوں اور حکومتی فورسز کے مابين جاری جھڑپوں کے ضمن میں براہراست طالبان پر عائد ہوتی ہے۔ عسکريت پسندوں کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں میں 38 فيصد آئ – ای – ڈی يا گھريلو ساخت کے بنے ہوئے ايسے بموں کے نتيجے ميں ہوئيں جنھيں سڑکوں کی دونوں جانب استعمال کيا گيا۔
قابل افسوس بات يہ ہے کہ عيد کے احترام، جذبہ امن اور اس موقع کے مذہبی تقدس کو بھی ان قوتوں کی جانب سے يکسر نظرانداز کر ديا گيا جو دہشت اور بربريت کے ذريعے اپنی سوچ عوام پر مسلط کرنے پر يقین رکھتی ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے دوران طالبان نے مذہبی خوشيوں کو بالائے طاق رکھ کے بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کی مہم کو جلا بخشنے کے ليے کئ خونی حملے کيے۔
يہ تمام حملے طالبان کی قيادت کی جانب سے بے گناہ افغان شہريوں کو ہلاکت کو روکنے کے براہراست احکامات کے بعد کيے گئے ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ