چوہدری لیاقت علی
محفلین
ملن کی ساعت کو اس طرح سے امر کیا ہے
تمھاری یادوں کے ساتھ تنہا سفر کیا ہے
سنا ہے اس رُت کو دیکھ کر تم بھی رو پڑے تھے
سنا ہے بارش نے پتھر دل پر اثر کیا ہے
گھٹن بڑھی ہے تو پھر اسی کو صدائیں دی ہیں
کہ جس ہوا نے ہر اک سجر بے ثمر کیا ہے
ہے تیرے اندر بسی ہوئی ایک اور دنیا
مگر کبھی تو نے اتنا لمبا سفر کیا ہے؟
بہت سی آنکھوں میں تیرگی گھر بنا چکی ہے
بہت سی آنکھوں نے اتنظار سحر کیا ہے
تمھاری یادوں کے ساتھ تنہا سفر کیا ہے
سنا ہے اس رُت کو دیکھ کر تم بھی رو پڑے تھے
سنا ہے بارش نے پتھر دل پر اثر کیا ہے
گھٹن بڑھی ہے تو پھر اسی کو صدائیں دی ہیں
کہ جس ہوا نے ہر اک سجر بے ثمر کیا ہے
ہے تیرے اندر بسی ہوئی ایک اور دنیا
مگر کبھی تو نے اتنا لمبا سفر کیا ہے؟
بہت سی آنکھوں میں تیرگی گھر بنا چکی ہے
بہت سی آنکھوں نے اتنظار سحر کیا ہے