بیگم صاحبہ سالگرہ مبارک ہو آج وہ دن ہے جس دن میرے دل و دماغ کا قرار اور روح کا سکون میری کائنات مجھ بندہ ناتمام کو تکمیلیت کا شرف عطا کرنےاور محبت کو دوام عطا کرنے کے لیے تشریف لائی تھیں۔ اس موقع پر بندہ ناچیز کی مالک و مختار یعنی ملکہ عالیہ بیگم صاحبہ غزل ناز غزل کو دل کی عمیق و بسیط گہرائیوں سے سالگرہ کی بہت بہت بہت مبارکباد۔۔ اللہ تبارک و تعالیٰ میری جان کا ساتھ پیار اور ہمسفری مجھے ہمیشہ بہم رکھے آمین ۔ تم غزل ہو غزال ہو کیا ہو ؟دشت آباد ہوگیا میرا !!!!!!!!(م۔م۔مغل) It’s that one special day created with youWhen wishes rain in for the year coming newYou’ll gather this year which travelled too fastWeed out the regrets of time reaped by the pastHarvest the days God planted with blessingsYour health, your family, and valuable life-lessonsAlthough we’re apart on Your day of the yearWith faith and God’s love our hearts bloom without fearThis wish I have picked for my heart’s only LoveA garden of happiness and tending from Aboveخواب میرا طواف کرتے رہیں !!!میں ترے بازوؤں میں سویا رہوں(م۔م۔مغل) ربِّ کائنات میری جان کو ہمیشہ ہمیشہ صحت سلامتی اور لبوں پر مسکراہٹیں عطا کرے ۔۔ خدا کرے کہ تیری آنکھیں کبھی آنسوؤں کے ذائقے سے آشنا نہ ہوں۔۔ میری محبت کی روشنی میں تو ہمیشہ ہمیشہ صرف مسکرائے کھلکھلائے ۔۔۔ آمین ثم آمین اصلی کیک اور آئسکریم تو ہڑپ ہوچکے ہیں اب کیک کی تصویر لگانے سے کام چلاتا ہوں تاکہ یہ دن محفل میں بھی محفوظ ہوجائے۔ اصل کیک اس شکل کا تھا ہی ہی ہی ہی ہی
جنم دن مبارک ہو غزل آپی
یہ رہا آپ کا کیک
رعایا کے ایک عام بندے کی جانب سے بھی ملکہ عالیہ کو سالگرہ کی بہت مبارکباد
معافی چاہتے ہیں کہ شدید مہنگائی ہونے کے باعث ہم آپ کے لئے کوئی تحفہ نہ خرید سکے ۔
بہت بہت مبارک ہو سالگرہ جناب آپ کو، اللہ آپ کو اپنی رضا، نعمتوں اور رحمتوں سے نوازے، آمین۔ ہر دم خوشیاں آپ کے قدم چومیں۔ آمین۔
نہ کہوں آپ سے تو کس سے کہوںمدعائے ضروری الاظہاریوں تو یہ شہنشاہ ِ آسماں اورنگ کے لیے تھا لیکن ہمارے بھائی کی ملکہ کسی شہنشاہ سے کم تو نہیں لہٰذا بھابھی صاحبہ کی خدمت اقدس میں غالب کا یہ شعر پیش ہے:
ختم کرتا ہوں اب دعا پہ کلامشاعری سے نہيں مجھے سروکارتم سلامت رہو ہزار برس ہر برس کے ہوں دن پچاس ہزار