اقبال جہانگیر
محفلین
ملک میں دہشتگردی پاکستان اور اسلام کیخلاف ہے،اعلامیہ علماء کانفرنس
کراچی… پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام کراچی میں علماء و مشائخ کنونشن اور قومی امن کانفرنس کا مشترکا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور اسلام کے خلاف ہے۔پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام علماء و مشائخ کنونشن اور قومی امن کانفرنس میں شریک 31 سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہ نماؤں کے دستخط سے ضابطہ اخلاق اور مشترکا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگ اور فرقے ایک دوسرے کا احترام کریں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم رحمت اللعالمین ہیں توہین رسالت کرنے والا کسی مذہب کا پیروکار نہیں ہوسکتا ، مشترکا اعلامیہ میں کراچی میں نوجوانوں کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کی غیر جانبدار انہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا،مشترکہ اعلامیہ میں ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو پابند کیا گیا کہ مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں سے سختی سے نمٹَا جائے۔ کوئی خطیب،مقرر، خلفاء راشدین،ازواج مطہرات اور صحابہ کرام کی توہین نہیں کرے گا ، مساجد میں اذان اور عربی خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہونے چاہئے، مذہبی اجتماعات کے لئے بھی قانونی اجازت نامہ کے بعد لاؤڈ اسپیکر کی اجازت ہونی چاہئے ۔ عوامی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ رواداری کے فروغ کے لئے اجتماعات کئے جائیں ۔ شر انگیز مواد ،آڈیو اور ویڈیواورویب سائٹ پر پابندی لگائی جائے اورپاکستان میں غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کی توہین کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جانی چاہیے۔
http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=144803
کراچی… پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام کراچی میں علماء و مشائخ کنونشن اور قومی امن کانفرنس کا مشترکا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور اسلام کے خلاف ہے۔پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام علماء و مشائخ کنونشن اور قومی امن کانفرنس میں شریک 31 سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہ نماؤں کے دستخط سے ضابطہ اخلاق اور مشترکا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگ اور فرقے ایک دوسرے کا احترام کریں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم رحمت اللعالمین ہیں توہین رسالت کرنے والا کسی مذہب کا پیروکار نہیں ہوسکتا ، مشترکا اعلامیہ میں کراچی میں نوجوانوں کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کی غیر جانبدار انہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا،مشترکہ اعلامیہ میں ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو پابند کیا گیا کہ مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں سے سختی سے نمٹَا جائے۔ کوئی خطیب،مقرر، خلفاء راشدین،ازواج مطہرات اور صحابہ کرام کی توہین نہیں کرے گا ، مساجد میں اذان اور عربی خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہونے چاہئے، مذہبی اجتماعات کے لئے بھی قانونی اجازت نامہ کے بعد لاؤڈ اسپیکر کی اجازت ہونی چاہئے ۔ عوامی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ رواداری کے فروغ کے لئے اجتماعات کئے جائیں ۔ شر انگیز مواد ،آڈیو اور ویڈیواورویب سائٹ پر پابندی لگائی جائے اورپاکستان میں غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کی توہین کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جانی چاہیے۔
http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=144803