الف عین
@ڈاک

الف عین
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری
محمّد احسن سمیع :راحل:
@محمدخلیل الرحمٰن
--------
فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مل گئے ہو اگر دور جانا نہیں
اب کبھی مجھ کو دل سے بھلانا نہیں
---------
تم کو دنیا سے کوئی بھی دکھ جو ملے
مجھ سے ہرگز بھی اس کو چھپانا نہیں
------------
چل دئے چھوڑ کر تیری محفل کو ہم
اب ہمارا یہاں آب و دانا نہیں
---------
یاد رکھناہمیں دل میں اپنے سدا
ہم کو نظروں سے اپنی گرانا نہیں
-------
مجرموں چھوڑ جاؤ ہمارا وطن
پھر کبھی لوٹ کر تم نے آنا نہیں
---------
ہم تمہارے لئے تم ہمارے لئے
اب نیا دوست کوئی بنانا نہیں
----------
دل دیا آپ کو آپ میرے ہوئے
اب کسی اور کو دل میں لانا نہیں
--------
جب خدا سے لگائی ہے ہم نے لگن
اب کسی اور کے در پہ جانا نہیں
-------------
جان جاتی ہے جائے ترے عشق میں
پیار پانا ہے سر کو بچانا نہیں
----------یا
پیار مقصد ہے اب سر بچانا نہیں
--------------
دل میں ارشد کے رہنا اگر ہے تمہیں
اب یہ وعدہ کرو دل دکھانا نہیں
 

الف عین

لائبریرین
مطلع میں 'اگر' کی معنویت نہیں سمجھ سکا۔ شاید یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ
مل گئے ہو جو اب، دور جانا نہیں
اور
مجرموں چھوڑ جاؤ ہمارا وطن
پھر کبھی لوٹ کر تم نے آنا نہیں
--------- مجرمو کا محل ہے یہاں اگر تخاطب ہے ان سے
'تم نے آنا' پنجابی ہے، درست اردو نہیں، درست 'تم کو' ہوتا ہے

جان جاتی ہے جائے ترے عشق میں
پیار پانا ہے سر کو بچانا نہیں
----------یا
پیار مقصد ہے اب سر بچانا نہیں
------------- دونوں متبادل تکنیکی طور پر درست ہیں

دل میں ارشد کے رہنا اگر ہے تمہیں
اب یہ وعدہ کرو دل دکھانا نہیں
.. یہ مزید ثبوت کہ متبادلات آزمانے نہیں گئے ورنہ یہ صاف مصرع شاید پہلے متبادل کے طور پر ہی سامنے آ جاتا
دل میں ارشد کے رہنا ہے تم کو اگر
باقی سب اشعار درست ہیں
 
Top