مہوش علی
لائبریرین
ای میل لسٹز کے متعلق بعد میں باتیں ہوں گی۔ پہلے بنیادی باتوں پر گفتگو ہو جائے۔
میرے ناقص رائے کے مطابق ہمارے لائیبریری پروجیکٹ کو جس چیز سے سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے اور وہ یہ ہے کہ End Product عام پبلک کے سامنے اچھے طریقے سے پریزنٹ نہیں کیا گیا ہے۔
اگرچہ کہ اعجاز اختر صاحب اپنی ذاتی حیثیت میں اس نقصان کے ازالے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، مگر وہ بارآور ثابت نہیں ہو پا رہیں۔ (میں نے ابھی ابھی اعجاز اختر صاحب کی لائیبریری پیج کا معائینہ کیا ہے)۔ ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ اعجاز صاحب کی اس لگن، محنت، وقت اور صلاحیتوں کو صحیح طریقے سے بروئے کار لائیں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں۔
بہت پہلے طے یہ پایا تھا کہ لائیبریری پریزنٹیشن پیج کو ڈاٹا بیس میں بنایا جائے گا (جیسا کہ گٹنبرگ لائیبریری کا ویب سائیٹ ہے)۔ اور ڈاٹا بیس کی مدد سے ذیل کے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جائیں گے۔
1۔ حروف تہجی کے اعتبار سے مصنفین کے نام
2۔ حروف تہجی کے اعتبار سے کتب کے نام
3۔ مضامین کے اعتبار سے مختلف کیٹیگریز میں کتب کو بانٹنا۔
بہرحال، ابھی ہماری لائیبریری چھوٹی ہے اور ابتدا میں ہمیں شاید ایسے ڈاٹا بیس کی ضرورت نہ پڑے۔
چنانچہ میری رائے میں ہمکو اسکی ابتدا یوں کرنی چاھیئے۔
1۔ زکریا، آپ سے گذارش ہے کہ http://library.urduweb.org کے نام سے (یا جو بھی دوسرا موزوں نام ہو) ڈومین لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کریں۔
2۔ اس ڈومین پر سب سے پہلے "جملہ سوفٹ ویٹر" انسٹال کریں۔ (جیسا کہ اردو ٹیکنالوجی جریدے کے لیے کیا گیا تھا)۔
پھر اس سوفٹ ویئر کی نظامت اعجاز اختر صاحب کے حوالے کر دی جائے، اور ان کی مدد کے لیے کچھ ارکان یہاں سے انکا ساتھ دیں۔
3۔ پہلے بنائے گئے پلان کے مطابق کتابیں اور آرٹیکلز ایچ ٹی ایم ایل اور پی ڈی ایف، دونوں صورتوں میں پیش کی جائیں۔ (خوبصورت و دیدہ زیب نستعلیق پی ڈی ایف کے بغیر پوری کتب پڑھنے کی کوئی کوشش نہیں کرے گا)۔
4۔ چوتھی اہم بات یہ ہے کہ مجھے بتایا جائے کہ نبیل کہاں ہیں؟؟؟؟ قککک
اُن کے بغیر مجھے بہت مشکل ہو رہی ہے۔ میں پوچھنا یہ چاہ رہی تھی کہ کیا یہ ممکن ہے کہ مستقبل میں دیٹا بیس چیزوں کو جملہ میں پیش کیا جا سکے؟
خیر ابتداء کی بات کرتے ہیں۔
ابتداء میں حروف تہجی کے اعتبار سے کتب اور مصنفین کو نہیں تلاش کیا جا سکے گا۔ بلکہ صرف اور صرف مضامین کے کیٹیگریز قائم کی جائیں گی اور وزٹرز اپنے اپنے شوق کی کیٹیگریز کو براؤز کر کے کتابیں دیکھ سکتے ہیں۔
میری ناقص رائے میں ابتداء میں یہ طریقہ کافی ثابت ہو گا اور ہمیں ڈیٹابیس کی ضرورت نہیں ہے۔
5۔ اگر کسی کو کسی خاص کتاب یا مصنف کی تلاش ہے تو یہ کام ہم سرچ انجن کے مدد سے بھی کر سکتے ہیں۔
ارکان اپنی ذاتی ای میل لسٹیں لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کریں
ایک دفعہ ہماری لائیبریری جملہ سوفٹ ویئر کے پیروں پر کھڑی ہو جائے تو اگلا مسئلہ اسکی تشہیر کا ہے۔
اسکا ایک بہترین طریقہ کار یہ ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر ای اطلاع نامہ (نیوز لیٹر) جاری کیا جائے جس کا متن کچھ یوں ہو:
1۔ لائیبریری میں موجود کتب کی لسٹ اردو دان طبقہ کو بھیجی جائے۔
2۔ جیسے ہی کوئی نئی کتاب لائیبریری پر شائع ہو، فورا لوگوں کو مطلع کیا جائے۔
3۔ زیر تکمیل کتب کے نام لوگوں کو بھیجے جائیں۔
4۔ جیسے ہی کوئی کتاب پروف ریڈنگ کے مرحلے تک پہنچے، اسکا اعلان کر دیا جائے
5۔ اور اگر ایک ہفتے کے دوران میں ایک بھی کتاب لائیبریری میں شامل نہ ہو پائے تو اردو طبقے کے سستی اور کاہلی پر مبنی لعنت ملامت بھرا نیوز لیٹر بھیجا جائے۔ (قککک= لول)
لائیبریری پروجیکٹ کو مہمیز دینے کے لیے یہ میری طرف سے کچھ بنیادی تجاویز تھیں۔ امید ہے کہ آپ لوگ اس میں کچھ مزید اضافے فرمائیں گے۔
(اور مجھے یہ بھی امید ہے کہ اردو کی ترقی اور لائیبریری کو منظر عام پر لانے کے لیے ممبران اپنی تمام تر ای میل لسٹیں لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کر دیں گے۔ اگر اردو دان طبقے کو مسلسل اطلاع نامے ملتے رہے رہے تو یقینا وہ لائیبریری کی طرف ایک دن متوجہ ہوں گے۔
میرے ناقص رائے کے مطابق ہمارے لائیبریری پروجیکٹ کو جس چیز سے سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے اور وہ یہ ہے کہ End Product عام پبلک کے سامنے اچھے طریقے سے پریزنٹ نہیں کیا گیا ہے۔
اگرچہ کہ اعجاز اختر صاحب اپنی ذاتی حیثیت میں اس نقصان کے ازالے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، مگر وہ بارآور ثابت نہیں ہو پا رہیں۔ (میں نے ابھی ابھی اعجاز اختر صاحب کی لائیبریری پیج کا معائینہ کیا ہے)۔ ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ اعجاز صاحب کی اس لگن، محنت، وقت اور صلاحیتوں کو صحیح طریقے سے بروئے کار لائیں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں۔
بہت پہلے طے یہ پایا تھا کہ لائیبریری پریزنٹیشن پیج کو ڈاٹا بیس میں بنایا جائے گا (جیسا کہ گٹنبرگ لائیبریری کا ویب سائیٹ ہے)۔ اور ڈاٹا بیس کی مدد سے ذیل کے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جائیں گے۔
1۔ حروف تہجی کے اعتبار سے مصنفین کے نام
2۔ حروف تہجی کے اعتبار سے کتب کے نام
3۔ مضامین کے اعتبار سے مختلف کیٹیگریز میں کتب کو بانٹنا۔
بہرحال، ابھی ہماری لائیبریری چھوٹی ہے اور ابتدا میں ہمیں شاید ایسے ڈاٹا بیس کی ضرورت نہ پڑے۔
چنانچہ میری رائے میں ہمکو اسکی ابتدا یوں کرنی چاھیئے۔
1۔ زکریا، آپ سے گذارش ہے کہ http://library.urduweb.org کے نام سے (یا جو بھی دوسرا موزوں نام ہو) ڈومین لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کریں۔
2۔ اس ڈومین پر سب سے پہلے "جملہ سوفٹ ویٹر" انسٹال کریں۔ (جیسا کہ اردو ٹیکنالوجی جریدے کے لیے کیا گیا تھا)۔
پھر اس سوفٹ ویئر کی نظامت اعجاز اختر صاحب کے حوالے کر دی جائے، اور ان کی مدد کے لیے کچھ ارکان یہاں سے انکا ساتھ دیں۔
3۔ پہلے بنائے گئے پلان کے مطابق کتابیں اور آرٹیکلز ایچ ٹی ایم ایل اور پی ڈی ایف، دونوں صورتوں میں پیش کی جائیں۔ (خوبصورت و دیدہ زیب نستعلیق پی ڈی ایف کے بغیر پوری کتب پڑھنے کی کوئی کوشش نہیں کرے گا)۔
4۔ چوتھی اہم بات یہ ہے کہ مجھے بتایا جائے کہ نبیل کہاں ہیں؟؟؟؟ قککک
اُن کے بغیر مجھے بہت مشکل ہو رہی ہے۔ میں پوچھنا یہ چاہ رہی تھی کہ کیا یہ ممکن ہے کہ مستقبل میں دیٹا بیس چیزوں کو جملہ میں پیش کیا جا سکے؟
خیر ابتداء کی بات کرتے ہیں۔
ابتداء میں حروف تہجی کے اعتبار سے کتب اور مصنفین کو نہیں تلاش کیا جا سکے گا۔ بلکہ صرف اور صرف مضامین کے کیٹیگریز قائم کی جائیں گی اور وزٹرز اپنے اپنے شوق کی کیٹیگریز کو براؤز کر کے کتابیں دیکھ سکتے ہیں۔
میری ناقص رائے میں ابتداء میں یہ طریقہ کافی ثابت ہو گا اور ہمیں ڈیٹابیس کی ضرورت نہیں ہے۔
5۔ اگر کسی کو کسی خاص کتاب یا مصنف کی تلاش ہے تو یہ کام ہم سرچ انجن کے مدد سے بھی کر سکتے ہیں۔
ارکان اپنی ذاتی ای میل لسٹیں لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کریں
ایک دفعہ ہماری لائیبریری جملہ سوفٹ ویئر کے پیروں پر کھڑی ہو جائے تو اگلا مسئلہ اسکی تشہیر کا ہے۔
اسکا ایک بہترین طریقہ کار یہ ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر ای اطلاع نامہ (نیوز لیٹر) جاری کیا جائے جس کا متن کچھ یوں ہو:
1۔ لائیبریری میں موجود کتب کی لسٹ اردو دان طبقہ کو بھیجی جائے۔
2۔ جیسے ہی کوئی نئی کتاب لائیبریری پر شائع ہو، فورا لوگوں کو مطلع کیا جائے۔
3۔ زیر تکمیل کتب کے نام لوگوں کو بھیجے جائیں۔
4۔ جیسے ہی کوئی کتاب پروف ریڈنگ کے مرحلے تک پہنچے، اسکا اعلان کر دیا جائے
5۔ اور اگر ایک ہفتے کے دوران میں ایک بھی کتاب لائیبریری میں شامل نہ ہو پائے تو اردو طبقے کے سستی اور کاہلی پر مبنی لعنت ملامت بھرا نیوز لیٹر بھیجا جائے۔ (قککک= لول)
لائیبریری پروجیکٹ کو مہمیز دینے کے لیے یہ میری طرف سے کچھ بنیادی تجاویز تھیں۔ امید ہے کہ آپ لوگ اس میں کچھ مزید اضافے فرمائیں گے۔
(اور مجھے یہ بھی امید ہے کہ اردو کی ترقی اور لائیبریری کو منظر عام پر لانے کے لیے ممبران اپنی تمام تر ای میل لسٹیں لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کر دیں گے۔ اگر اردو دان طبقے کو مسلسل اطلاع نامے ملتے رہے رہے تو یقینا وہ لائیبریری کی طرف ایک دن متوجہ ہوں گے۔