ممبران اپنی ای میل لسٹیں لائیبریری کے حوالے کریں

مہوش علی

لائبریرین
ای میل لسٹز کے متعلق بعد میں باتیں ہوں گی۔ پہلے بنیادی باتوں پر گفتگو ہو جائے۔

میرے ناقص رائے کے مطابق ہمارے لائیبریری پروجیکٹ کو جس چیز سے سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے اور وہ یہ ہے کہ End Product عام پبلک کے سامنے اچھے طریقے سے پریزنٹ نہیں کیا گیا ہے۔

اگرچہ کہ اعجاز اختر صاحب اپنی ذاتی حیثیت میں اس نقصان کے ازالے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، مگر وہ بارآور ثابت نہیں ہو پا رہیں۔ (میں نے ابھی ابھی اعجاز اختر صاحب کی لائیبریری پیج کا معائینہ کیا ہے)۔ ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ اعجاز صاحب کی اس لگن، محنت، وقت اور صلاحیتوں کو صحیح طریقے سے بروئے کار لائیں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں۔

بہت پہلے طے یہ پایا تھا کہ لائیبریری پریزنٹیشن پیج کو ڈاٹا بیس میں بنایا جائے گا (جیسا کہ گٹنبرگ لائیبریری کا ویب سائیٹ ہے)۔ اور ڈاٹا بیس کی مدد سے ذیل کے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جائیں گے۔

1۔ حروف تہجی کے اعتبار سے مصنفین کے نام
2۔ حروف تہجی کے اعتبار سے کتب کے نام
3۔ مضامین کے اعتبار سے مختلف کیٹیگریز میں کتب کو بانٹنا۔

بہرحال، ابھی ہماری لائیبریری چھوٹی ہے اور ابتدا میں ہمیں شاید ایسے ڈاٹا بیس کی ضرورت نہ پڑے۔

چنانچہ میری رائے میں ہمکو اسکی ابتدا یوں کرنی چاھیئے۔

1۔ زکریا، آپ سے گذارش ہے کہ http://library.urduweb.org کے نام سے (یا جو بھی دوسرا موزوں نام ہو) ڈومین لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کریں۔

2۔ اس ڈومین پر سب سے پہلے "جملہ سوفٹ ویٹر" انسٹال کریں۔ (جیسا کہ اردو ٹیکنالوجی جریدے کے لیے کیا گیا تھا)۔

پھر اس سوفٹ ویئر کی نظامت اعجاز اختر صاحب کے حوالے کر دی جائے، اور ان کی مدد کے لیے کچھ ارکان یہاں سے انکا ساتھ دیں۔

3۔ پہلے بنائے گئے پلان کے مطابق کتابیں اور آرٹیکلز ایچ ٹی ایم ایل اور پی ڈی ایف، دونوں صورتوں میں پیش کی جائیں۔ (خوبصورت و دیدہ زیب نستعلیق پی ڈی ایف کے بغیر پوری کتب پڑھنے کی کوئی کوشش نہیں کرے گا)۔

4۔ چوتھی اہم بات یہ ہے کہ مجھے بتایا جائے کہ نبیل کہاں ہیں؟؟؟؟ قککک
اُن کے بغیر مجھے بہت مشکل ہو رہی ہے۔ میں پوچھنا یہ چاہ رہی تھی کہ کیا یہ ممکن ہے کہ مستقبل میں دیٹا بیس چیزوں کو جملہ میں پیش کیا جا سکے؟

خیر ابتداء کی بات کرتے ہیں۔

ابتداء میں حروف تہجی کے اعتبار سے کتب اور مصنفین کو نہیں تلاش کیا جا سکے گا۔ بلکہ صرف اور صرف مضامین کے کیٹیگریز قائم کی جائیں گی اور وزٹرز اپنے اپنے شوق کی کیٹیگریز کو براؤز کر کے کتابیں دیکھ سکتے ہیں۔

میری ناقص رائے میں ابتداء میں یہ طریقہ کافی ثابت ہو گا اور ہمیں ڈیٹابیس کی ضرورت نہیں ہے۔

5۔ اگر کسی کو کسی خاص کتاب یا مصنف کی تلاش ہے تو یہ کام ہم سرچ انجن کے مدد سے بھی کر سکتے ہیں۔



ارکان اپنی ذاتی ای میل لسٹیں لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کریں

ایک
دفعہ ہماری لائیبریری جملہ سوفٹ ویئر کے پیروں پر کھڑی ہو جائے تو اگلا مسئلہ اسکی تشہیر کا ہے۔

اسکا ایک بہترین طریقہ کار یہ ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر ای اطلاع نامہ (نیوز لیٹر) جاری کیا جائے جس کا متن کچھ یوں ہو:

1۔ لائیبریری میں موجود کتب کی لسٹ اردو دان طبقہ کو بھیجی جائے۔

2۔ جیسے ہی کوئی نئی کتاب لائیبریری پر شائع ہو، فورا لوگوں کو مطلع کیا جائے۔

3۔ زیر تکمیل کتب کے نام لوگوں کو بھیجے جائیں۔

4۔ جیسے ہی کوئی کتاب پروف ریڈنگ کے مرحلے تک پہنچے، اسکا اعلان کر دیا جائے

5۔ اور اگر ایک ہفتے کے دوران میں ایک بھی کتاب لائیبریری میں شامل نہ ہو پائے تو اردو طبقے کے سستی اور کاہلی پر مبنی لعنت ملامت بھرا نیوز لیٹر بھیجا جائے۔ (قککک= لول)


لائیبریری پروجیکٹ کو مہمیز دینے کے لیے یہ میری طرف سے کچھ بنیادی تجاویز تھیں۔ امید ہے کہ آپ لوگ اس میں کچھ مزید اضافے فرمائیں گے۔

(اور مجھے یہ بھی امید ہے کہ اردو کی ترقی اور لائیبریری کو منظر عام پر لانے کے لیے ممبران اپنی تمام تر ای میل لسٹیں لائیبریری پروجیکٹ کے حوالے کر دیں گے۔ اگر اردو دان طبقے کو مسلسل اطلاع نامے ملتے رہے رہے تو یقینا وہ لائیبریری کی طرف ایک دن متوجہ ہوں گے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
نبیل بھائی پاکستان ہیں، ایک یا دو ہفتوں تک انشاء اللہ واپسی ہو جائے گی

میلنگ لسٹ والی بات کو تھوڑا سا تفصیل سے لکھیں گی کہ اس سے کیا مراد ہے اور یہ کیوں ضروری ہے وغیرہ وغیرہ؟

نیوز لیٹر کے لیے کیا سبسکرپشن ضروری نہیں؟ کیا ہر یوزر اسے قبول کرلے گا؟
 

تلمیذ

لائبریرین
نیوز لیٹر اور میلنگ لسٹ کی تجویز نہایت خوب ہے اوراسکے لئے سبسکرپشن کا انتخاب قارئین (ارکان) پر چھوڑنا بہتر رہے گا۔ تاکہ نیوز لیٹر فقط صحیح دلچسپی رکھنے والے ارکان تک ہی پہنچے جن سے کسی مثبت رد عمل (فیڈ بیک) کی توقع بھی کی جا سکے۔

سبسکرپشن کیلئے ایک مختصر سا فارم تشکیل دیا جا سکتا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
میری ذاتی رائے اس معاملے میں یہ تھی کہ:

1۔ ہو سکتا ہے کہ لائبریری پروجیکٹ پر کام کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں کی تعداد بہت کم ہو، مگر کتب پڑھنے کے عام قارئین کی تعداد بہت ہو سکتی ہے۔

2۔ بہت سے لوگ ایسے ہوں گے جنہیں ہماری لائیبریری کا علم نہیں ہو گا اور اس لیے وہ اس کے لیے سبسکرائب ہی نہیں کرا سکیں گے۔
ای میل لسٹیں حاصل کرنے کا مقصد ہی یہ ہے کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے ہمارے لائبریری پیج کو کبھی وزٹ نہ کیا ہو، اُنتک بھی کتابوں کی مکمل لسٹ پہنچے۔ جب وہ لسٹ پر نظر ڈالیں گے تو انہیں خود ہی شوق پیدا ہو گا کہ وہ لائبریری کو وزٹ کریں۔

میں نے ذاتی میلنگ لسٹیں یہاں حوالہ کرنے کی بات اس لیے کی ہے کہ مثال کے طور پر میرے پاس میرے خاندان والوں کے ای میلز ہیں۔ اب میری تمام کزنز وغیرہ اردو پڑھ لکھ سکتی ہیں، مگر مجھ نہیں معلوم کہ انہیں کتابیں پڑھنے کا شوق ہے یا نہیں۔
جب لوگ ای میل میں "اردو ویب لائیبریری" کا نام دیکھیں گے تو جنہیں شوق ہو گا وہ ضرور اسے کھول کر پڑھیں گے۔ اور کتابوں کی لسٹ دیکھ کر بہت سے لوگ ہمیں وزٹ کریں گے۔

اور جن حضرات کو اسکا شوق نہیں ہو گا، وہ ایک جوابی ای میل کر کے اپنا نام ای میل کے رجسٹر سے خارج کروا سکتے ہیں۔ (ہم ای میل نوٹیفیکیشن میں لکھ دیں گے کہ اگر آپ کا نام غلطی سے شامل ہو گیا ہے یا کسی دوسرے نے اندراج کرا دیا ہے تو جوابی میل کر کے اسے خارج کروا دیں۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔

اب میرے پاس جن افراد کی ای میلنگ لسٹ ہے، مجھے امید ہے کہ اگر انہیں مستقل طور پر مختلف موضوعات کی کتب کے آفرز آنلائن پڑھنے کے لیے ملتی رہی تو ایک نہ ایک دن وہ ضرور لائیبریری کو وزٹ کریں گے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
مہوش علی نے کہا:
میں نے ذاتی میلنگ لسٹیں یہاں حوالہ کرنے کی بات اس لیے کی ہے کہ مثال کے طور پر میرے پاس میرے خاندان والوں کے ای میلز ہیں۔ اب میری تمام کزنز وغیرہ اردو پڑھ لکھ سکتی ہیں، مگر مجھ نہیں معلوم کہ انہیں کتابیں پڑھنے کا شوق ہے یا نہیں۔
جب لوگ ای میل میں "اردو ویب لائیبریری" کا نام دیکھیں گے تو جنہیں شوق ہو گا وہ ضرور اسے کھول کر پڑھیں گے۔ اور کتابوں کی لسٹ دیکھ کر بہت سے لوگ ہمیں وزٹ کریں گے۔

اور جن حضرات کو اسکا شوق نہیں ہو گا، وہ ایک جوابی ای میل کر کے اپنا نام ای میل کے رجسٹر سے خارج کروا سکتے ہیں۔ (ہم ای میل نوٹیفیکیشن میں لکھ دیں گے کہ اگر آپ کا نام غلطی سے شامل ہو گیا ہے یا کسی دوسرے نے اندراج کرا دیا ہے تو جوابی میل کر کے اسے خارج کروا دیں۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔

اب میرے پاس جن افراد کی ای میلنگ لسٹ ہے، مجھے امید ہے کہ اگر انہیں مستقل طور پر مختلف موضوعات کی کتب کے آفرز آنلائن پڑھنے کے لیے ملتی رہی تو ایک نہ ایک دن وہ ضرور لائیبریری کو وزٹ کریں گے۔
ایک بار زکریا بھائی سے اس سے ملتے جلتے مسئلے پر بات ہوئی تھی، انہوں نے یہی کہا تھا کہ یوزرز کو ایسی میلز بھیجنا جنک میل شمار ہوگا کُجا ہم اپنے ممبرز سے ہٹ کر کسی اور کو یہ ای میل بھیجیں؟

دوسرا بجائے لائبریری یا محفل کے، ذاتی پیغامات بہتر نہ رہیں گے کیا؟ یعنی کہ میں اپنے دوستوں‌کو خود کہ دوں، آپ اپنے دوستوں‌کو خود اور یہ سلسلہ چلتا رہے؟ بصورتٍ دیگر اگر کسی فرد نے ان پیغامات کو پڑھ لیا تو سارا مسئلہ ہی گول ہو جائے گا کہ یہاں تو پلان کرکے جنک میلز بھیجی جا رہی ہیں‌ :)

یہ صرف میری وہ رائے ہے جو اس محفل پر ڈسکشن کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ لیکن اس سے کسی کی مخالفت مقصود نہیں۔ یہ صرف اپنی رائے دینے کی حد تک ہے
 

مہوش علی

لائبریرین
قیصرانی، آپ کی جنک میل والی بات دل کو لگتی ہے۔

ایسی صورت میں اطلاعیہ صرف اراکین کو ہی روانہ کر دیا جائے۔ اب یہ آگے اراکین پر ہے کہ وہ ہر اطلاعیہ کو آگے اپنی میلنگ لسٹ پر فارورڈ کریں (اور یہ کام مستقل طور پر کرتے رہیں)۔

ویسے میں پھر بھی اندراج کے فارم پر اپنی میلنگ لسٹ کے ہر ممبر کا ای میل درج کر دوں گی اور یہ بالکل قانونی ہو گا۔


اگر میلنگ لسٹ کا مسئلہ حل ہو گیا ہے تو آپ لوگوں سے گذارش ہے کہ آپ لائیبریری کے لیے جملہ سوفٹ ویئر کے استعمال پر بھی آراء پیش کریں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کوئی بات نہیں، میں نے اسی وجہ سے لکھ دیا تھا کہ ہو سکتا ہے وہ پوسٹ آپ کی نظر سے نہ گزری ہو۔ ممبرز کی حد تک ہم کافی کچھ کر سکتے ہیں

اس کے علاوہ محفل کو جائن کرتے وقت ایک چیک باکس ہو کہ لائبریری اپ ڈیٹ سے ممبرز کو آگاہ رکھا جائے گا، تو بھی کافی بہتر ہو سکتا ہے

جملہ کے بارے میں اگر کچھ تعارف مل جائے تو۔۔۔
 
اگر ای میل لسٹ ہم نہ بھی دیں تب بھی ہم ماہانہ رپورٹ کر سکتے ہیں کہ کس کس نے کتنے لوگوں کو ای میل بھیجی جس میں لائبریری میں ہونے والی پیش رفت کا ذکر تھا۔ اس کے لیے اطلاعیہ بدلا بھی جاسکتا ہے اور دلکش انداز میں بھیجنے کے لیے بھی تگ و دو کی جاسکتی ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
محب علوی نے کہا:
اگر ای میل لسٹ ہم نہ بھی دیں تب بھی ہم ماہانہ رپورٹ کر سکتے ہیں کہ کس کس نے کتنے لوگوں کو ای میل بھیجی جس میں لائبریری میں ہونے والی پیش رفت کا ذکر تھا۔ اس کے لیے اطلاعیہ بدلا بھی جاسکتا ہے اور دلکش انداز میں بھیجنے کے لیے بھی تگ و دو کی جاسکتی ہے۔

محب، ایسا کرتے ہیں کہ ہم اپنی اپنی ای میل لسٹیں قیصرانی کے پاس جمع کروا دیتے ہیں اور پھر ہر ہفتے ان سے رپورٹ طلب کر لیا کریں گے کہ انہوں نے ہماری ای میل لسٹوں کو اطلاعیہ بھیجا یا نہیں۔ لول۔
(ویسے واقعی صرف ای میل لسٹوں کو جمع کرنے کی بات ہے، ورنہ بھیجی تو وہ پرائیویٹ ای میل (جی میل ) سے بھی ہیں۔ (فارورڈ ای میل کے طور پر)۔
 

قیصرانی

لائبریرین
مہوش علی نے کہا:
(فارورڈ ای میل کے طور پر)۔
فارورڈ میں کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہر بندے کو الگ الگ ای میل بھیجی جائے؟

اصل میں‌ بہت دن بعد کچھ ڈسکس کر رہا ہوں، ورنہ تو کہ دیا یا سن لیا اور مان لیا :) والی بات ہوتی تھی
 

دوست

محفلین
تجویز تو اچھی ہے۔ اس کے لیے باقاعدہ ایک ڈیٹا بیس نصب واقعی کرنا پڑے گا جو خودکار انداز میں نئی جدتوں پر مشتمل برقیہ تشکیل دے۔ اور ای میل لسٹوں پر جیسے مرضی بھیجیں کون پوچھتا ہے۔ قانونی غیر قانونی کیا جب لکھ دیا کہ آپ اس سے الگ ہوسکتے ہیں تو کاہے کی ٹینشن۔
مہوش جی میں نے جملہ کا اردو ترجمہ نہیں کیا تھا بلکہ یہ نبیل بھائی کا ہی کارنامہ ہے۔ جملہ کا ترجمہ صرف صارفی حصے کا ہے منتظمی حصے پر اب بھی سب کچھ انگریزی میں‌ ہے اردوانے سے مراد ہے کہ اس میں نبیل بھائی نے اردو کی سپورٹ شامل کی تھی۔ صرف دیکھنے کی حد تک اور ایکس پی والے اس پر لکھ بھی سکتے ہیں اردو۔ بہرحال اس میں کافی بہتری کی ضرورت تھی۔
 
اگر قیصرانی نے میل کی تو ہمیں تو کچھ نہیں مگر قیصرانی کی شامت آجائے گی (‌میں اندازہ لگا سکتا ہوں کہ لوگ کیا کیا لکھ کر بھیجیں گے قیصرانی کو )۔

کسی جاننے والے کی طرف سے میل آئے تو اسے پڑھنے اور سمجھنے کا امکان کافی زیادہ ہوتا ہے۔ ہم لوگ یوں کر سکتے ہیں کہ ایک عمدہ اور دیدہ زیب میل بنائیں (‌خوب نقش نگار اور بیل بوٹے لیے ) ، شمیل کی کاریگری شامل حال کرتے ہوئے اور پھر اسے کم از کم ایک دوسرے کو بھیج دیں اور ایک دھاگہ میں سب سے رپورٹ‌لی جائے کہ کس نے کتنے لوگوں کو بھیجی اور کتنوں نے جواب دیا۔ آہستہ آہستہ ہم میل کو بہتر بناتے جائیں گے اور لوگ بھی ہمیں اپنی آرا سے نواز کر بہتری کے طرف لیتے جائیں گے۔

چند اچھے یاہو گروپس کو میل کرنا بھی مفید ثابت ہوگا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک اور بات کی وضاحت ہو جائے۔ ہمارے جو پرسنل کانٹیکٹس ہیں، ای میل لسٹ میں وہ شامل نہیں ہوں گے، کیونکہ ہم ان کا ای میل ایڈریس شئیر کرنا شاید پسند نہ کریں (انہیں خود بھی انفرادی لیول پر ای میل کی جا سکتی ہے) دیگر کے لیے بے شک ایک لسٹ ہو جائے

یہ رائے میں نے تمام ممبرز کو فرض‌کرکے دی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ میں غلط ہوں
 

زیک

مسافر
مہوش محفل پر موجود ہو تو پتہ چل جاتا ہے :lol:

یہاں دو باتیں ہیں۔ پہلے آسان والی یعنی میلنگ لسٹ۔

آئیڈیا اچھا ہے مگر کسی کو بغیر بتائے ایسی لسٹ میں شامل نہیں کرنا چاہیئے۔

اگر کوئی اس لسٹ کو سنبھالنے اور اس پر ای‌میل بھیجنے کی حامی بھرے تو میں ابھی بنائے دیتا ہوں۔

یہ ایک announcement list ہو گی یعنی اس پر صرف لسٹ کا مالک ای‌میل بھیجا کرے گا لائبریری سے متعلق۔

جو لوگ چاہیں وہ اس کو subscribe کر سکیں گے مگر صرف وہ خود یہ کام کر سکیں گے یعنی آپ کسی کو بلاوجہ subscribe نہیں کرا سکیں گے۔

اس کی مشہوری کے لئے اس کا پہلا مسیج آپ لوگ اپنے دوستوں کو فارورڈ کر سکتے ہیں تاکہ اگر وہ چاہیں تو خود بھی subscribe کر لیں۔ اردوویب آپ کے دوستوں کو ای‌میل نہیں بھیجے گا۔

اسی طرح لائبریری کے نئے سائٹ (جس پر بات اگلے پیغام میں) پر ایک “اپنے دوست کو لائبریری بارے بتائیں“ کا ایک ربط رکھا جا سکتا ہے جس کے ذریعہ آپ ایک canned email اپنے دوستوں کو بھیج سکیں جس میں لائبریری اور اس announcement list کا تعارف ہو۔

لسٹ کے ایڈمن کو لائبریری کی تازہ کاروائی خود سے لکھنی ہو گی اور subscriptions بھی مینج کرنی ہوں گی۔ ہے کوئی رضاکار؟
 

مہوش علی

لائبریرین
زکریا نے کہا:
مہوش محفل پر موجود ہو تو پتہ چل جاتا ہے :lol:

یہاں دو باتیں ہیں۔ پہلے آسان والی یعنی میلنگ لسٹ۔

آئیڈیا اچھا ہے مگر کسی کو بغیر بتائے ایسی لسٹ میں شامل نہیں کرنا چاہیئے۔

اگر کوئی اس لسٹ کو سنبھالنے اور اس پر ای‌میل بھیجنے کی حامی بھرے تو میں ابھی بنائے دیتا ہوں۔

یہ ایک announcement list ہو گی یعنی اس پر صرف لسٹ کا مالک ای‌میل بھیجا کرے گا لائبریری سے متعلق۔

جو لوگ چاہیں وہ اس کو subscribe کر سکیں گے مگر صرف وہ خود یہ کام کر سکیں گے یعنی آپ کسی کو بلاوجہ subscribe نہیں کرا سکیں گے۔

اس کی مشہوری کے لئے اس کا پہلا مسیج آپ لوگ اپنے دوستوں کو فارورڈ کر سکتے ہیں تاکہ اگر وہ چاہیں تو خود بھی subscribe کر لیں۔ اردوویب آپ کے دوستوں کو ای‌میل نہیں بھیجے گا۔

اسی طرح لائبریری کے نئے سائٹ (جس پر بات اگلے پیغام میں) پر ایک “اپنے دوست کو لائبریری بارے بتائیں“ کا ایک ربط رکھا جا سکتا ہے جس کے ذریعہ آپ ایک canned email اپنے دوستوں کو بھیج سکیں جس میں لائبریری اور اس announcement list کا تعارف ہو۔

لسٹ کے ایڈمن کو لائبریری کی تازہ کاروائی خود سے لکھنی ہو گی اور subscriptions بھی مینج کرنی ہوں گی۔ ہے کوئی رضاکار؟

زکریا، آپ نے میل کے دوسرے حصے پر رائے نہیں پیش کی (یعنی لائیبریری کی ویب پریزنٹیشن کے لیے جملہ سوفٹویئر کا استعمال)۔ اور یہ حصہ میلنگ لسٹ والے حصے سے زیادہ اہم ہے اور بنیادی نوعیت کا ہے۔

اگر ہم لائیبریری کی ویب پریزنٹیشن "جملہ" کے ذریعے کرتے ہیں، تو پھر میلنگ لسٹ بھی "جملہ" کے ذریعے مینج کی جا سکتی ہے (بجائے محفل فورم کو استعمال کرنے کے)۔

ویسے آج اعجاز اختر صاحب تشریف نہیں لائے، کیونکہ "جملہ" سوفٹ ویئر استعمال کرنے کا آئیڈیا اصل میں اُن کے لیے ہی ہے (انہوں نے اپنے "متوازی لائیبریری" والے دھاگے میں لکھا تھا کہ وہ چند اور اراکین کو اپنی لائیبریری ویب سائیٹ کا پاسورڈ وغیرہ دینا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپڈیٹ کر سکیں۔ جبکہ یہ سب کام "جملہ" کی مدد سے دس گنا زیادہ آسانی سے ہو سکتا ہے۔

اسی لیے اس معاملے میں مجھے اعجاز صاحب کی رائے کا انتظار ہے۔
 

زیک

مسافر
مہوش علی نے کہا:
زکریا، کیا آپ ہمیں (مجھے، اعجاز اختر، قیصرانی اور محب وغیرہ کو) پھر سے "جوملہ" کا اسمِ صارف اور پاسورڈز وغیرہ بھیج سکتے ہیں ؟

میں آپ لوگون کے اسمِ صارف آپ سب کو ذپ کر دیتا ہوں۔ جملہ کے صفحے پر پاسورڈ کی یاددہانی یا reset کا ربط ہے وہاں سے اسے چالو کر لیں۔

اعجاز صاحب: discussion list سیٹ اپ کرنے کا شکریہ۔ میں نے ایک announcement list بنائی ہے Urdu Library Newsletter کے نام سے۔ اس کا subscription کا صفحہ سیٹ‌اپ ہو جائے تو تفصیل دیتا ہوں۔

announcement list میں صرف ایک ایڈمن ہی ای‌میل بھیج سکتا ہے جبکہ discussion list میں تمام ارکان بات جیت کرتے ہیں۔ میرا خیال تھا کہ مہوش announcement list چاہتی ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
جی زکریا، اناؤنسمنٹ لسٹ ہی میری مراد تھی۔

اردو جریدہ پروجیکٹ اب ایک مردہ پروجیکٹ ہے (یا کم از کم کوما کا مریض ہے، اور اس پر جو تین چار خبریں ہیں، وہ بھی بہت پرانی ہیں)۔ اس لیے زکریا، آپ سے درخواست ہے کہ اسے "جوملہ" کے لیے ریت گھر میں تبدیل کر دیں (یعنی ہر کوئی موڈیریٹر بلکہ ایڈمن آپشنز سے کھیل کر انہیں سیکھ سکے)۔

موڈیراٹر حضرات کے لیے جوملہ سیکھنا بالکل مشکل نہیں ہے۔ صرف ایڈمن کو ذرا زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ مگر اعجاز صاحب اور قیصرانی وغیرہ حضرات اردو کمپیوٹنگ کے حوالے سے اس سے کہیں زیادہ مشکل چیزیں سیکھ چکے ہیں۔ اگر اردو میں چھوٹا موٹا ٹیٹوریل لکھ دیا جائے تو کچھ ہی گھنٹوں میں اسے سیکھا جا سکتا ہے۔ (نبیل نے "اردو جریدے" والے سیکشن میں کچھ ہدایات بھی شاید دی تھیں)۔

www.joomla.org پر ڈسکشن فورم بھی ہے ۔ اگر کسی کو کوئی ٹیکنیکل پرابلم ہے تو وہاں سوال پوچھا جا سکتا ہے۔


ہم تین چار دن کے لیے دوسرے شہر جا رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ اس دوران یہاں آنے کا موقع نہ ملے۔ قیصرانی برادر، آپ ذرا دو چار گھنٹے جوملہ کے ڈیمو ورژن میں بطور ایڈمن اور موڈیراٹر کھیل کر دیکھیں۔ ڈیمو ورژن کا لنک یہ ہے http://demo.joomla.org/

جوملہ بہت سادہ ہے۔ اگر آپ کامیابی سے اسے سیکھ لیتے ہیں تو اگلے ٹاسک کے طور پر لائیبریری کی تمام کیٹیگریز کو "اردو جریدے" والے جملہ پر بنائیں۔

جوملہ کو لائیبریری سائیٹ کے استعمال کے اور بہت فوائد ہیں اور ہم اسے لائیبریری کے ساتھ ساتھ ادبی، ثقافتی، تہذیبی خبروں کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اسی طرح اسی میں ایک سیکشن ادباء شعراء وغیرہ کی تصاویر اور تعارف وغیرہ کا بھی ہو سکتا ہے۔ ایک سیکشن نئی اور پرانی کتب کے تعارف کا بھی ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔
اب یہ سب چیزیں صرف "جوملہ" کے استعمال سے ہی حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اگر اردو میں موڈیراٹر حضرات کے لیے چھوٹا سا ٹیٹوریل لکھ دیا جائے تو بہت سے لوگ موڈیراٹر کے لیے رضاکارانہ طور پر تیار ہو جائیں گے۔
 
Top