الف نظامی
لائبریرین
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ وہ طاہر القادری کی باتوں سے متفق ہیں ممکن ہے تحریک انصاف اور تحریک منہاج القرآن نظام کی تبدیلی کے لئے اکٹھے ہوجائیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ طاہر القادری جو بھی باتیں کررہے ہیں وہ جمہوریت کے خلاف نہیں ، تحریک انصاف گزشتہ کئی برسوں سے یہ بات کرتی آرہی ہے۔ طاہر القادری نے جو بھی باتیں کیں وہ تبدیلی کے لئے کیں ، ملک کے عوام دو جماعتوں کی باریوں سے تنگ آئے ہوئے ہیں، دونوں جماعتیں ساڑھے 3 سال تک پنجاب میں ایک ساتھ رہ کر حکومت کرتی رہیں اب بلوچستان میں اب بھی دونوں حکومت میں ہیں۔ اس لئے جہاں کوئی تبدیلی کی بات کرے گا عوام اس کے ساتھ ہوگی۔ ممکن ہے وہ اور طاہر القادری مستقبل میں اکٹھے ہوجائیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ طاہر القادری کی باتوں سے متفق ہیں لیکن ان کا احتجاج قبل از وقت ہے۔ حکومت کو نگراں سیٹ اپ کی تشکیل کا وقت دینا چاہئے تاکہ کوئی بھی یہ نہ کہہ سکے کہ ان کے خلاف سازش کی گئی۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات ملک میں فیصلہ ہوگا کہ ملک کو کہاں جانا ہے اس میں پولنگ کا ٹرن آؤٹ بہت زیادہ ہوگا۔ ملک میں شفاف انتخابات نہ ہونے کی صورت میں خانہ جنگی کا بھی خدشہ ہے، اگر دونوں جماعتوں نے انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی تو پھر تحریک انصاف کا سونامی سب کو بہا لے جائے گا۔
عمران خان کاکہناتھا کہ پاکستان میں کوئی بھی محفوظ نہیں، حکومت دہشتگردی پر قابو نہیں پاسکتی، دہشتگردی کے خاتمے کا حل انتخابات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے ذریعےآنے والی عوامی حکومت ہی کرپشن اور دہشتگردی پر قابو پاسکتی ہے۔
---------
عمران خان صاحب کو جواب:
ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ طاہر القادری جو بھی باتیں کررہے ہیں وہ جمہوریت کے خلاف نہیں ، تحریک انصاف گزشتہ کئی برسوں سے یہ بات کرتی آرہی ہے۔ طاہر القادری نے جو بھی باتیں کیں وہ تبدیلی کے لئے کیں ، ملک کے عوام دو جماعتوں کی باریوں سے تنگ آئے ہوئے ہیں، دونوں جماعتیں ساڑھے 3 سال تک پنجاب میں ایک ساتھ رہ کر حکومت کرتی رہیں اب بلوچستان میں اب بھی دونوں حکومت میں ہیں۔ اس لئے جہاں کوئی تبدیلی کی بات کرے گا عوام اس کے ساتھ ہوگی۔ ممکن ہے وہ اور طاہر القادری مستقبل میں اکٹھے ہوجائیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ طاہر القادری کی باتوں سے متفق ہیں لیکن ان کا احتجاج قبل از وقت ہے۔ حکومت کو نگراں سیٹ اپ کی تشکیل کا وقت دینا چاہئے تاکہ کوئی بھی یہ نہ کہہ سکے کہ ان کے خلاف سازش کی گئی۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات ملک میں فیصلہ ہوگا کہ ملک کو کہاں جانا ہے اس میں پولنگ کا ٹرن آؤٹ بہت زیادہ ہوگا۔ ملک میں شفاف انتخابات نہ ہونے کی صورت میں خانہ جنگی کا بھی خدشہ ہے، اگر دونوں جماعتوں نے انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی تو پھر تحریک انصاف کا سونامی سب کو بہا لے جائے گا۔
عمران خان کاکہناتھا کہ پاکستان میں کوئی بھی محفوظ نہیں، حکومت دہشتگردی پر قابو نہیں پاسکتی، دہشتگردی کے خاتمے کا حل انتخابات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے ذریعےآنے والی عوامی حکومت ہی کرپشن اور دہشتگردی پر قابو پاسکتی ہے۔
---------
عمران خان صاحب کو جواب: