فرحان محمد خان
محفلین
رباعی
یہ چرخ ، یہ خورشید ، یہ انجُم یہ قمر
یہ قوس قزح ، یہ دشت ، یہ سبزہُ تر
یہ سرو ، یہ ساحل ، یہ شگوفے ، یہ شفق
تُم ہوتے تو کاہے کو بھٹکتی یہ نظر
یہ چرخ ، یہ خورشید ، یہ انجُم یہ قمر
یہ قوس قزح ، یہ دشت ، یہ سبزہُ تر
یہ سرو ، یہ ساحل ، یہ شگوفے ، یہ شفق
تُم ہوتے تو کاہے کو بھٹکتی یہ نظر