عسکری
معطل
پاکستان نے بوئنگ سے 9 نئے بوئنگ 737 جہازوں کا سودا 1984 میں کیا اور یہ جہاز 1985 میں بن کر پاکستان کو ملنا شروع ہوئے ۔ سب کو ان کے نام دیے گئے اور سروس میں انڈکٹ کر دیا گیا پی آئی اے میں ۔ ان میں سے ایک بوئنگ 340-737 جسکا نام AP-BCE تھا اور سیریل نمبر 23298 تھا پہلے دن سے پرابلم کر رہا تھا ۔ 6 جون 1985 کو فرسٹ فلائٹ اڑنے والے اس جہاز نے پی آئی اے میں داخل ہوتے ہی ٹیکنیکل برڈ ہٹ سمیت درجنوں بار مصیبت پیدا کی جبکہ اس کے باقی بھائی آرام سے کام کرتے رہے ۔ پھر 21 اکتوبر 1997 کو تو حد ہو گئی جب یہ جہاز قائد اعظم انٹرنیشنل پر رات کی فلائٹ میں اوور رن ہو کر رن وے کراس کر گیا ۔ جہاز کو مرمت کے بعد ایوی ایشن پنڈتوں نے پاکستانی طریقہ لگایا کہ اسکا نام بھاری ہے اس کا نام بدل دیا جائے تب اسے AP-BCE سے تبدیل کر کے AP-BFT رکھ دیا گیا ۔ پر اس جہاز کی قسمت نا بدلی اور یہ جہاز سیریز حادثوں کا شکار رہا اور پی آئی سے کا موسٹ منحوس ہی رہا مزیدار بات اسے تربت سے بدل کر بہاولپور کا نام دیا گیا پر کوئی فائدہ نہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کچھ ہفتے پہلے فیول لیکیج ٹھیک ہوا انجن واپس ملےاور اب پچھلے ہفتے یہ جہاز کوئٹہ پر سلپ ہوا اور پھر اڑ کر اسلام آباد آیا ۔ اب بتائیں اس منحوس کا کیا جائے
نیا نیا جب آیا تھا
کلاسک لیوری میں
مڈل ایج میں
آج کل
نیا نیا جب آیا تھا
کلاسک لیوری میں
مڈل ایج میں
آج کل