محترم
ارشد چوہدری، بہتر ہو گا کہ آپ شاعری کو ٹائپ کر کے یہاں پیش فرمائیں۔ چونکہ آپ محفل میں نئے نئے آئے ہیں، اس لیے اِس بار یہ ذمہ داری ہم اٹھا لیتے ہیں۔
منصف ہو تو ہر مجرم کو سزا دو
اوروں کے لیے نشانِ عبرت بنا دو
روٹی کی چوری پہ ہیں جیلوں میں لوگ
جو ملک کو کھا گئے اُن کو سزا دو
آزاد ہیں مجرم سزا پاتے نہیں ہیں
بہتر ہے کہ اِس ترازو کو جلا دو
بکھرا ہے شیرازہ نہ ہونے سے عدل
ہمت ہے تو اب ہی تم حشر اٹھا دو
اس عدل کے علم کو کرو اب تو بلند
اس رستے کی دیواریں تم گرا دو
قائد نے دیکھا تھا اک جو خواب
دنیا کو تعبیر اس کی تو دکھا دو
ارشد کی بھی دعائیں ہیں تیرے لیے
دنیا کے لیے اک تم رستہ بنا دو