شمشاد
لائبریرین
محمد وارث کے نام
دوتازہ رباعیات
میں حجلہ ء گلبرگ کہاں رکھتا ہوں
بس حسرتِ تعمیر ِ مکاں رکھتا ہوں
منصور مری شومی ء قسمت ، توبہ
اٹھتا ہے دھواں ، پاؤں جہاں رکھتا ہوں
۔۔۔ ۔
کیا مسئلہ درپیش ہے کیا چاہتے ہو
یہ خاک شرف کیش ہے کیا چاہتے ہو
سانپوں کو بھی ہے دودھ یہاں پر ملتا
یہ خانہ ء درویش ہے کیا چاہتے ہو
منصور آفاق