منیر نیازی مرحوم کی ایک تخلیق

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
کج شوق سی یار فقیری دا
کج عشق نے دردر رول دِتا
کج ساجن کسر نہ چھوڑی سی
کج زہر رقیباں گھو ل دِتا
کج ہجر فراق دا رنگ چڑھیا
کج درد ماہی انمول دِتا
کج سڑ گئی قسمت بد قسمت دی
کج پیار وِچ جدائی رول دِتا
کج اونج وی راہواں اوکھیاں سُن
کج گل وِچ غماں دا طوق وی سی
کج شہر دے لوگ دی ظالم سن
کج سانواں مرن دا شوق وی سی
پ پ پ پ پ پ پ پ-منیر نیازی :2006-1928
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
لیکن ہمارے لیے اس کا ترجَمہ کون کرے گا؟

لیجیے پھر آپ کے لئے منیر نیازی مرحوم کی مشہورِ زمانہ پنجابی نظم کا ترجمہ خود منیر نیازی صاحب کے الفاظ میں
(میں نے صرف آخری بند سے اندازہ لگایا ہے کہ یہ اسی پنجابی نظم کا ترجمہ ہو گا ورنہ مجھے خود پنجابی گزارے لائق بھی نہیں آتی)

ھونی کے حیلے

کس کا دوش تھا، کس کا نہیں تھا
یہ باتیں نہیں اب کرنے کی
وقت گزر گئے توبہ والے
راتیں نہیں آہیں بھرنے کی
جو بھی ہُوا، وہ ہونا ہی تھا
ہونی روکے رکتی نہیں
ایک بار جب شروع ہو جائے
پات پھر ایسے رکتی نہیں
کچھ یوں بھی راہیں مشکل تھیں
کچھ گلے میں غم کا طوق بھی تھا
کچھ شہر کے لوگ بھی ظالم تھے
کچھ مجھے مرنے کا شوق بھی تھا

(اپنی پنجابی نظم کا ترجمہ)
(شاعر: منیر نیازی)
(کتاب: پہلی بات ہی آخری تھی)
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
لیجیے پھر آپ کے لئے منیر نیازی مرحوم کی مشہورِ زمانہ پنجابی نظم کا ترجمہ خود منیر نیازی صاحب کے الفاظ میں
(میں نے صرف آخری بند سے اندازہ لگایا ہے کہ یہ اسی پنجابی نظم کا ترجمہ ہو گا ورنہ مجھے خود پنجابی گزارے لائق بھی نہیں آتی)

ھونی کے حیلے

کس کا دوش تھا، کس کا نہیں تھا
یہ باتیں نہیں اب کرنے کی
وقت گزر گئے توبہ والے
راتیں نہیں آہیں بھرنے کی
جو بھی ہُوا، وہ ہونا ہی تھا
ہونی روکے رکتی نہیں
ایک بار جب شروع ہو جائے
پات پھر ایسے رکتی نہیں
کچھ یوں بھی راہیں مشکل تھیں
کچھ گلے میں غم کا طوق بھی تھا
کچھ شہر کے لوگ بھی ظالم تھے
کچھ مجھے مرنے کا شوق بھی تھا

(اپنی پنجابی نظم کا ترجمہ)
(شاعر: منیر نیازی)
(کتاب: پہلی بات ہی آخری تھی)
اپاپ
 
Top