سید محمد عابد
محفلین
سید محمد عابد
پاکستان میں موبائل فون سروسز اور ٹیکنولوجی کی آمدسنہ نوے کی دہائی میں ہوئی جب پاک ٹیل اور انسٹا ون کمپنی نے ایمس سیٹس کے ذریعے موبائل سروسزکی فراہمی شروع کی۔ پاکستان میںموبائل فونز کا استعمال ابتداءمیں بہت کم تھا جس کی سب سے بڑی وجہ ایس ایم ایس اور کال ریٹس کے علاوہ بے تہاشہ ٹیکسز تھے، بہت کم لوگ تھے جنہوں نے موبائل فون رکھا ہوا تھا۔ موجودہ دور میں موبائل فون سروسز ابتداءکی نسبت اب بہت سستی ہیں، کمپنیز نے ایس ایم ایس اور کال پیکجز متعارف کروا دیئے ہیں جن کے باعث ایس ایم ایس اور کال ریٹس بہت سستے پڑتے ہیں۔ موبائل فون سروسز کا آغاز کرنے والی کمپنی انسٹاون پاکستان میں اپنا بزنس ختم کرچکی ہے جبکہ پاک ٹیل چائنہ کی کمپنی زونگ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ان کمپنیز کے بند ہونے کی وجہ ایمس سیٹس کے استعمال کا پاکستان میں ختم ہو گیا ہے۔ پاکستان نے موبائل ٹیکنولوجی میں گزشتہ دس سالوں میںاچھا خاصا مقام حاصل کر لیا ہے۔
پاکستان میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ موبائل فون ٹیکنولوجی مقبول ہوتی جا رہی ہے۔ پاکستان میں موبائل فون صارفین کی تعداد 98 ملین سے زائد ہے اور اس تعداد میں ہر سال تین سے چار لاکھ اضافہ ہورہا ہے۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان موبائل فون مارکیٹ کے حوالے سے دنیا میں کیا مقام رکھتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ایشیائی ممالک میں موبائل فون استعمال کرنے والوں کے لحاظ سے پانچویںنمبر پر شمار کیا جاتا ہے۔ اس وقت پاکستان میں موبائل سروسز فراہم کرنے والی پانچ کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور روزانہ لاکھوں کا زرمبادلہ کما رہی ہیں۔ ان کمپنےوں میں موبی لنک، یوفون، ٹیلی نور، وارد اور زونگ شامل ہیں۔ ہمارے ملک میں موبائل فون ٹیکنولوجی اتنی عام ہو چکی ہے کہ کاروباری لوگ، گھریلو عورتیں، لڑکیاں، لڑکے، بزرگ اور بچوں تک کے پاس موبائل فون موجود ہے۔ دنیا بھی متعدد کمپنیاں پاکستان میں موبائل فون سروسز فراہم کرنے کی خواہش مند ہیں۔ پاکستان کی آبادی کے لحاظ سے موبائل فون صارفین کی تعداد زیادہ معلوم ہوتی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ہر آدمی کا دو سے تین عدد موبائل فون کا استعمال کرنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی 75 فیصد آبادی موبائل فون کا استعمال کرتی ہے۔ پاکستان میں وقت گزرنے کے ساتھ سا تھ موبائل فون صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ موبائل فون کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ موبائل سروسز کی ابتداءمیں کنکشن لینے کے لئے ہزاروں روپے لگ جایا کرتے تھے جبکہ اب دو سو سے تین سو میںموبائل سیم خریدی جا سکتی ہے۔
ملک میں نوکیا، سونی اریکسن، سیم سنگ، ایل جی اور متعدددوسری چائنہ کی کمپنیز کے موبائل فونز کا استعمال کیا جاتا ہے ۔پاکستان موبائل فون کی بڑی مارکیٹ میں شمار کیا جاتا ہے اس کے باوجود ابھی تک پاکستان نے اپنا کوئی موبائل فون سیٹ نہیں بنایا۔ ہم نے ملک میں موبائل مارکیٹ پر تو عبور حاصل کر لیا مگر ملکی سطح پرموبائل ٹیکنولوجی کو بنانے پر زور نہیں دیا۔موبائل سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں نے نئے نئے پیکجز مہیا کرنے شروع کردیئے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں مزید ترقی کرتا جا رہا ہے۔
انسانی تاریخ کا جائزہ لینے سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ انسان ہمیشہ نئی سوچ اور چیزوں کی جانب راغب رہا ہے اور اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس نے مختلف ایجادات کیں ہیں۔ انٹرنیٹ بھی ایک ایسی ہی ایجاد ہے جس نے انسانی طرز زندگی پر انقلابی اثرات چھوڑے ہیں۔ انٹرنیٹ دور حاضر میں گھر بیٹھے معلومات حاصل کرنے، محفوظ کرنے اور اپنے عزیز رشتہ داروں سے بات کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، کیسی بھی معلومات لینی ہوں انٹرنیٹ کے ذریعہ سب جانکاری لی جا سکتی ہے، معلومات کو محفوظ کرنے کے لئے ویب سائٹس جبکہ بات چیت کے لئے بے شمار لنکس موجود ہیں۔ آج کل متعدد ایسی یونیورسٹیاں وجود میںآچکی ہیں جو تعلیم انٹرنیٹ کے ذریعے فراہم کر رہی ہیں۔ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے سروسز فراہم کرنے والی کمپنےوں نے انٹرنیٹ سروس موبائل پر فراہم کر دی ہے جس کا صارفین کو بہت فائدہ ہو رہا ہے۔جہاں لوگوں کو ای میلز، چیٹنگ اور معلومات کے لئے کمپیوٹر کا استعمال کرنا پڑتا تھا اب با آسانی چھوٹی سی ٹیکنولوجی کی بدولت کہیں بھی انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم کمپیوٹر کو کہیں بھی ساتھ نہیں لے جا سکتے اور نہ ہی اسے جیب میںرکھ سکتے ہیں، موبائل فون کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے اور اس کا وزن بھی کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کے مقابلے میںبہت کم ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 74 فیصد سیمبین پاور ہینڈ سیٹس انٹرنیٹ کے لئے استعمال کئے جا رہے ہیں جبکہ پانچ ملین صارفین موبائل جی پی آر ایس کا استعمال کر رہے ہیں۔
کمپیوٹر کی چِپ بنانے والی کمپنی اےنٹل کا کہنا ہے کہ موبائل فون پر انٹرنیٹ کا استعمال اگلے چار سالوں میں کئی گنا بڑھ جائے گا۔ اےنٹل کی تحقیق کے مطابق 2012ءتک موبائل فون پر انٹرنیٹ کا استعمال ایک اعشاریہ دو بلین ہو جائے گا۔ چونکہ لوگوں کو انٹرنیٹ کی ضرورت ہے اس لیے وہ چاہیں گے کہ صرف اےک جگہ بےٹھ کران کو انٹرنیٹ مہیا نہ ہو بلکہ ہر جگہ ہو۔
کاروباری افراد کی زندگی بہت مصروف ہوتی ہے اور وہ اپنا ایک منٹ بھی ضائع نہیں کر سکتے ہیں، موبائل انٹرنیٹ کی بدولت ایسے افراد کہیں بھی بیٹھ کر انٹرنیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ملک میں تھری جی موبائل فون سروسز کے اجراءکا جلد امکان ہے، ان سروسز کے آغاز کے بعد انٹرنیٹ کی رفتار اور دیگر سہولتوں میں مزید بہتری آ جائے گی جو کہ موبائل فون انٹرنیٹ کے استعمال میں مزید اضافہ کر دے گی۔ اس کے علاوہ ملک میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوں گے ۔
آج انٹرنیٹ لاکھوں کمپیوٹر اور مختلف نوعیت کے مواد سے لدے کروڑوں ویب پیجزپر مشتمل ایک ایسے بڑے کمپیوٹر نیٹ ورک کی صورت اختیار کرچکا ہے جس سے کوئی بھی انٹر نیٹ کی سمجھ رکھنے والا شخص اپنی انگلیوں کی ذرا سی جنبش سے معلومات کے ایک وسیع سمندر سے مستفید ہوسکتا ہے۔انٹرنیٹ پر چیٹ، ای میل، وائس اور آئی پی وغیرہ جیسے مواصلاتی ذرائع کی بدولت دنیا نہ صرف سمٹ کر رہ گئی ہے بلکہ اس نے معلومات کی نشر واشاعت کے نظرےہ کو نئے طرز پر استوار کیا ہے۔
موبائل فون انٹرنیٹ کے ذریعے کہیں بھی بیٹھ کر انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آپ اپنی گھر کی چھت پر بیٹھے ہوں یا کھانے کی ٹیبل پر آپ موبائل فون کے ذریعے چیٹنگ اورمیلز کو با آسانی چیک کر سکتے ہیں۔ دور حاضر میں ملک بجلی کے شدیدمسائل سے دو چار ہے جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ عام بات ہے، ایسی صورتحال میںبجلی کا استعمال کئے بغیر موبائل جی پی آر ایس سے انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
http://www.technologytimes.pk/?p=546
پاکستان میں موبائل فون سروسز اور ٹیکنولوجی کی آمدسنہ نوے کی دہائی میں ہوئی جب پاک ٹیل اور انسٹا ون کمپنی نے ایمس سیٹس کے ذریعے موبائل سروسزکی فراہمی شروع کی۔ پاکستان میںموبائل فونز کا استعمال ابتداءمیں بہت کم تھا جس کی سب سے بڑی وجہ ایس ایم ایس اور کال ریٹس کے علاوہ بے تہاشہ ٹیکسز تھے، بہت کم لوگ تھے جنہوں نے موبائل فون رکھا ہوا تھا۔ موجودہ دور میں موبائل فون سروسز ابتداءکی نسبت اب بہت سستی ہیں، کمپنیز نے ایس ایم ایس اور کال پیکجز متعارف کروا دیئے ہیں جن کے باعث ایس ایم ایس اور کال ریٹس بہت سستے پڑتے ہیں۔ موبائل فون سروسز کا آغاز کرنے والی کمپنی انسٹاون پاکستان میں اپنا بزنس ختم کرچکی ہے جبکہ پاک ٹیل چائنہ کی کمپنی زونگ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ان کمپنیز کے بند ہونے کی وجہ ایمس سیٹس کے استعمال کا پاکستان میں ختم ہو گیا ہے۔ پاکستان نے موبائل ٹیکنولوجی میں گزشتہ دس سالوں میںاچھا خاصا مقام حاصل کر لیا ہے۔
پاکستان میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ موبائل فون ٹیکنولوجی مقبول ہوتی جا رہی ہے۔ پاکستان میں موبائل فون صارفین کی تعداد 98 ملین سے زائد ہے اور اس تعداد میں ہر سال تین سے چار لاکھ اضافہ ہورہا ہے۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان موبائل فون مارکیٹ کے حوالے سے دنیا میں کیا مقام رکھتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ایشیائی ممالک میں موبائل فون استعمال کرنے والوں کے لحاظ سے پانچویںنمبر پر شمار کیا جاتا ہے۔ اس وقت پاکستان میں موبائل سروسز فراہم کرنے والی پانچ کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور روزانہ لاکھوں کا زرمبادلہ کما رہی ہیں۔ ان کمپنےوں میں موبی لنک، یوفون، ٹیلی نور، وارد اور زونگ شامل ہیں۔ ہمارے ملک میں موبائل فون ٹیکنولوجی اتنی عام ہو چکی ہے کہ کاروباری لوگ، گھریلو عورتیں، لڑکیاں، لڑکے، بزرگ اور بچوں تک کے پاس موبائل فون موجود ہے۔ دنیا بھی متعدد کمپنیاں پاکستان میں موبائل فون سروسز فراہم کرنے کی خواہش مند ہیں۔ پاکستان کی آبادی کے لحاظ سے موبائل فون صارفین کی تعداد زیادہ معلوم ہوتی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ہر آدمی کا دو سے تین عدد موبائل فون کا استعمال کرنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی 75 فیصد آبادی موبائل فون کا استعمال کرتی ہے۔ پاکستان میں وقت گزرنے کے ساتھ سا تھ موبائل فون صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ موبائل فون کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ موبائل سروسز کی ابتداءمیں کنکشن لینے کے لئے ہزاروں روپے لگ جایا کرتے تھے جبکہ اب دو سو سے تین سو میںموبائل سیم خریدی جا سکتی ہے۔
ملک میں نوکیا، سونی اریکسن، سیم سنگ، ایل جی اور متعدددوسری چائنہ کی کمپنیز کے موبائل فونز کا استعمال کیا جاتا ہے ۔پاکستان موبائل فون کی بڑی مارکیٹ میں شمار کیا جاتا ہے اس کے باوجود ابھی تک پاکستان نے اپنا کوئی موبائل فون سیٹ نہیں بنایا۔ ہم نے ملک میں موبائل مارکیٹ پر تو عبور حاصل کر لیا مگر ملکی سطح پرموبائل ٹیکنولوجی کو بنانے پر زور نہیں دیا۔موبائل سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں نے نئے نئے پیکجز مہیا کرنے شروع کردیئے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں مزید ترقی کرتا جا رہا ہے۔
انسانی تاریخ کا جائزہ لینے سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ انسان ہمیشہ نئی سوچ اور چیزوں کی جانب راغب رہا ہے اور اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس نے مختلف ایجادات کیں ہیں۔ انٹرنیٹ بھی ایک ایسی ہی ایجاد ہے جس نے انسانی طرز زندگی پر انقلابی اثرات چھوڑے ہیں۔ انٹرنیٹ دور حاضر میں گھر بیٹھے معلومات حاصل کرنے، محفوظ کرنے اور اپنے عزیز رشتہ داروں سے بات کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، کیسی بھی معلومات لینی ہوں انٹرنیٹ کے ذریعہ سب جانکاری لی جا سکتی ہے، معلومات کو محفوظ کرنے کے لئے ویب سائٹس جبکہ بات چیت کے لئے بے شمار لنکس موجود ہیں۔ آج کل متعدد ایسی یونیورسٹیاں وجود میںآچکی ہیں جو تعلیم انٹرنیٹ کے ذریعے فراہم کر رہی ہیں۔ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے سروسز فراہم کرنے والی کمپنےوں نے انٹرنیٹ سروس موبائل پر فراہم کر دی ہے جس کا صارفین کو بہت فائدہ ہو رہا ہے۔جہاں لوگوں کو ای میلز، چیٹنگ اور معلومات کے لئے کمپیوٹر کا استعمال کرنا پڑتا تھا اب با آسانی چھوٹی سی ٹیکنولوجی کی بدولت کہیں بھی انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم کمپیوٹر کو کہیں بھی ساتھ نہیں لے جا سکتے اور نہ ہی اسے جیب میںرکھ سکتے ہیں، موبائل فون کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے اور اس کا وزن بھی کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کے مقابلے میںبہت کم ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 74 فیصد سیمبین پاور ہینڈ سیٹس انٹرنیٹ کے لئے استعمال کئے جا رہے ہیں جبکہ پانچ ملین صارفین موبائل جی پی آر ایس کا استعمال کر رہے ہیں۔
کمپیوٹر کی چِپ بنانے والی کمپنی اےنٹل کا کہنا ہے کہ موبائل فون پر انٹرنیٹ کا استعمال اگلے چار سالوں میں کئی گنا بڑھ جائے گا۔ اےنٹل کی تحقیق کے مطابق 2012ءتک موبائل فون پر انٹرنیٹ کا استعمال ایک اعشاریہ دو بلین ہو جائے گا۔ چونکہ لوگوں کو انٹرنیٹ کی ضرورت ہے اس لیے وہ چاہیں گے کہ صرف اےک جگہ بےٹھ کران کو انٹرنیٹ مہیا نہ ہو بلکہ ہر جگہ ہو۔
کاروباری افراد کی زندگی بہت مصروف ہوتی ہے اور وہ اپنا ایک منٹ بھی ضائع نہیں کر سکتے ہیں، موبائل انٹرنیٹ کی بدولت ایسے افراد کہیں بھی بیٹھ کر انٹرنیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ملک میں تھری جی موبائل فون سروسز کے اجراءکا جلد امکان ہے، ان سروسز کے آغاز کے بعد انٹرنیٹ کی رفتار اور دیگر سہولتوں میں مزید بہتری آ جائے گی جو کہ موبائل فون انٹرنیٹ کے استعمال میں مزید اضافہ کر دے گی۔ اس کے علاوہ ملک میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوں گے ۔
آج انٹرنیٹ لاکھوں کمپیوٹر اور مختلف نوعیت کے مواد سے لدے کروڑوں ویب پیجزپر مشتمل ایک ایسے بڑے کمپیوٹر نیٹ ورک کی صورت اختیار کرچکا ہے جس سے کوئی بھی انٹر نیٹ کی سمجھ رکھنے والا شخص اپنی انگلیوں کی ذرا سی جنبش سے معلومات کے ایک وسیع سمندر سے مستفید ہوسکتا ہے۔انٹرنیٹ پر چیٹ، ای میل، وائس اور آئی پی وغیرہ جیسے مواصلاتی ذرائع کی بدولت دنیا نہ صرف سمٹ کر رہ گئی ہے بلکہ اس نے معلومات کی نشر واشاعت کے نظرےہ کو نئے طرز پر استوار کیا ہے۔
موبائل فون انٹرنیٹ کے ذریعے کہیں بھی بیٹھ کر انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آپ اپنی گھر کی چھت پر بیٹھے ہوں یا کھانے کی ٹیبل پر آپ موبائل فون کے ذریعے چیٹنگ اورمیلز کو با آسانی چیک کر سکتے ہیں۔ دور حاضر میں ملک بجلی کے شدیدمسائل سے دو چار ہے جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ عام بات ہے، ایسی صورتحال میںبجلی کا استعمال کئے بغیر موبائل جی پی آر ایس سے انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
http://www.technologytimes.pk/?p=546