موبائل پر لکھائی کو منتقل کرنا

السلام علیکم
دوستو مجھے موبائل میسج لکھنا نہیں آتا ہے یعنی سپیڈ نہیں ہے کیا کوئی ایسا طریقہ ہے کہ میں کپمیوٹر پر لکھوں اور انٹر نیٹ کے ذریعے وہ میرے موبائل میں آجائے ۔
 

باسل احمد

محفلین
http://www.airdroid.com/ اس ایپلی کیشن کو استعمال کریں۔میں نے جب زیادہ ڈاکیومنٹس فورا ٹائپ کر کے بھجوانی ہوں تو اسی طریقہ سے لیپ ٹاپ پہ ٹائپ کر کے ایس ایم ایس بھیجوا دیتا ہوں۔یہ ایپلی کیش گوگل پلے سے اپنے موبائل میں انسٹال کریں پھر اسے اپنےوائی فائی سے کنیکٹڈ کریں۔پھر کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ سے اوپر دی ہوئی ویب سائٹ پر جا کر سٹارٹ ائیر ڈرائیڈ پر کلک کریں۔سامنے کوڈ امیج اآئے گا اس کو اپنے موبائل کے کیمرے سے کھینچیں تو وہ آپ کے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ سے کنیکٹ ہو جائے گا۔اور موبائل کے سارے فیچرز آپ کی ایل سی ڈی سکرین پر آجائیں گے اوراپنے موبائل کو کمپیوٹر سے آپریٹ کر سکیں گے۔
اور اگر سائن ان ہونا ہے تو وہ کر کے بھی اس سائٹ سے کنیکٹ ہوا جا سکتا ہے۔
 
آخری تدوین:
نہیں نہیں دوستو آپ لوگ مجھ غریب کو اپنی طرح سمجھنے لگے ۔۔۔۔۔۔۔ دوستو میرے پاس صرف 800 یا 1000 روپے والا موبائل ہے اور اکثر مجھے بعض اوقات کوئی شعر یا کوئی بات لکھ کر بھیجنی پڑتی ہے اور یہ بہت سارے لوگوں کو بھیجنی پڑتی ہے جن کو فردا فردا فون کرنا ممکن نہیں ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
نہیں نہیں دوستو آپ لوگ مجھ غریب کو اپنی طرح سمجھنے لگے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ دوستو میرے پاس صرف 800 یا 1000 روپے والا موبائل ہے اور اکثر مجھے بعض اوقات کوئی شعر یا کوئی بات لکھ کر بھیجنی پڑتی ہے اور یہ بہت سارے لوگوں کو بھیجنی پڑتی ہے جن کو فردا فردا فون کرنا ممکن نہیں ہے
میرے پاس ایک نوکیا پڑا ہے، سمارٹ فون تو نہیں، ڈمب فون کہہ سکتے ہیں۔ نوکیا کے آخری فونز میں سے ایک، شاید نوکیا ای 7، بھیج دوں؟
 
میرے پاس ایک نوکیا پڑا ہے، سمارٹ فون تو نہیں، ڈمب فون کہہ سکتے ہیں۔ نوکیا کے آخری فونز میں سے ایک، شاید نوکیا ای 7، بھیج دوں؟
سرکار آپ کی محبت کا بہت بہت شکریہ ۔۔۔ دراصل مجھے موبائل کا شوق نہیں ہے ایک موبائل جو مجبورا ساتھ رکھا ہوا ہے وہ پہلے والدہ کی طبیعت کی وجہ سے رکھا تھا اور اب والدہ کے ساتھ ساتھ بیوی بچوں کی وجہ سے رکھا ہوا ہے دراصل میں موبائل صرف فون سننے کے لیئے رکھتا ہوں ۔ دراصل آپ کو اصل بات کرنے لگا ہوں کیونکہ آپ کی محبت نے مجبور کردیا ہے فیس بک پر ایک گروپ بنایا ہے اُس میں بعض بہت کامل شخصیات ہیں جو مردم بیزار قسم کی ہیں تو جب اُن کے بارے میں پتہ چلتا ہے کہ موصوف کے ساتھ کیا ہوا یعنی زندگی کی جو رنگا رنگی ہے یعنی اونچ نیچ تو اُس مناسبت کے ساتھ ان کو اشعار بھیج دیتا ہوں تو پھر جوابا مجھے بھی کچھ فوائد ہوجاتے ہیں بقول پروین شاکر
ایک لمحے کو زمانے نے رضا پوچھی تھی
گفتگوہونے لگی ظل الٰہی کی طرح
یعنی وہ بزرگ کہتے ہیں کہ مانگو کیا مانگتے ہو تو میں جھٹ سے اپنا مدعا بیان کردیتا ہوں
 
Top