پیاسا صحرا
محفلین
موتی کی طرح جو ہو خدا داد
تھوڑی سی بھی آبرو بہت ہے
جاتے ہیں جو صبر و ہوش - جائیں
مجھ کو اے درد ! تو بہت ہے
مانندِ کلیم بڑھ نہ اے دل!
یہ دور کی گفتگو بہت ہے
اے نشترِ غم ! ہو لاکھ تن خشک
تیرے دم کو لہو بہت ہے
کیا غم ہے امیر ! اگر مال نہیں
اس وقت میں آبرو بہت ہے
امیرالشعراء منشی امیر احمد صاحب امیرمینائی
تھوڑی سی بھی آبرو بہت ہے
جاتے ہیں جو صبر و ہوش - جائیں
مجھ کو اے درد ! تو بہت ہے
مانندِ کلیم بڑھ نہ اے دل!
یہ دور کی گفتگو بہت ہے
اے نشترِ غم ! ہو لاکھ تن خشک
تیرے دم کو لہو بہت ہے
کیا غم ہے امیر ! اگر مال نہیں
اس وقت میں آبرو بہت ہے
امیرالشعراء منشی امیر احمد صاحب امیرمینائی