موت کھڑی ہے تاک میں یارو --- شاہ عبد اللطیف بھٹائی

الف نظامی

لائبریرین
موت کھڑی ہے تاک میں یارو
آؤ کیے پر پچھتاؤ

ایک ہی لاٹھی سے یہ بیرن
ہانکے گی سب کے جگ جیون
زیادہ پاوں نہ پھیلاؤ
آؤ کیے پر پچھتاؤ


سن لو غفلت کے متوالو
شیش محل میں رہنے والو
اتنا بھی مت اِتراؤ
آؤ کیے پر پچھتاؤ

جائے گا جب پیا ملن کو
پہنے گا ہر ایک کفن کو
کہے لطیف کوئی آؤ
آؤ کیے پر پچھتاؤ

"شاہ جو رسالو" اردو ترجمہ اشاعت اول جون 1963 ، شائع کردہ سندھ یونیورسٹی حیدر آباد سندھ
شاہ عبد اللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ کے کلام کا منظوم اردو ترجمہ، بسعی و اہتمام سندھ یونیورسٹی و وزارت تعلیم حکومت پاکستان
مترجم: شیخ ایاز
محمد یعقوب آسی
 
خوبصورت کلام ہے۔۔شیخ ایاز نے اُن کے کلام وصال کا ترجمہ بھی کیا ہے۔۔۔
گھڑا ٹوٹا تو یہ آواز آئ
نہیں اب دونوں میں جدائ
وصال یار پہ قرباں
زہد ،تقوٰی و پارسائ
گر ہو سکے تو اسے بھی ممکن بنایئے گا ۔اشعار بہت پہلے کے پڑھے ہوئے ہیں ۔۔اس لیےبھول چوک درگزر فرمایئے گا ۔ شکریہ
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
خوبصورت کلام ہے۔۔شیخ ایاز نے اُن کے کلام وصال کا ترجمہ بھی کیا ہے۔۔۔
گھڑا ٹوٹا تو یہ آواز آئ
نہیں اب دونوں میں جدائ
وصال یار پہ قرباں
زہد ،تقوٰی و پارسائ
گر ہو سکے تو اسے بھی ممکن بنایئے گا ۔اشعار بہت پہلے کے پڑھے ہوئے ہیں ۔۔اس لیےبھول چوک درگزر فرمایئے گا ۔ شکریہ

یہ میٹرک کے نصاب میں شامل ہے "وصال"
 
Top