محمداحمد
لائبریرین
سائنس نے اب تک جو ترقیات کی ہیں وہ اس کی حقانیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اسی طرح دین نے جو ہمیں طرز معاشرت سکھائی ہے وہ اس کی سچائی کا اٹل ثبوت ہیں۔ ہمیں ان دونوں کو زندگی میں ساتھ لے کر چلنا ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ سائنس کے رستہ پر چل کر دینی طرز معاشرت کو بھول جائیں۔ یا دین کے رستہ پر چل کر سائنسی ترقیات کو ترک کر دیں۔ ہر جگہ میانہ روی درکار ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ آپ دین کو سائنس سے متصادم سمجھتے ہیں اور اسی لیے مخمصے کا شکار رہتے ہیں۔
ہم لوگ اس لئے سُکھی ہے کہ ہم دین کو پہلے رکھتے ہیں اور سائنس کو بعد میں اور سائنس کے جو نظریات دین سے متصادم ہیں ہم اُن کی ارتقا کا انتظار کرتے ہیں۔ جس نے کائنات بنائی ہے اُسی نے سائنس کے اصول بھی بنائے ہیں ۔ اس لئے ایمان و ایقان والے لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں سے گھبرایا نہیں کرتے۔