MUSHARF MIGHT NOT BE THE BEST BUT HE IS NOT WOREST EITHER
میں مشرف کو بہت بڑا سورما نہیں سمجھتا مگر موجودہ سیاسی لیڈروں سے بہتر لازمی مانتا ہوں تو بہتر ہے کہ اسکے کام کو مشکل کرنے کی بجائے یس کیساتھ ملکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں
بزدلوں کی طرح غلامی پر رضامند ہونا عقلمندوں کا شیوہ نہیں ہونا چاہیے۔ جن قربانیوں سے ہم نے پاکستان حاصل کیا تو ان قربانیوں کا حق ہے کہ اسے آئين کے مطابق چلایا جائے نا کہ کوئی شخص اپنی مرضی کے تحت اقتدار پر قابض ہو جائے۔ میں تو اسلامی نظام کے تحت بادشاہت کا بھی قائل نہیں اور
اموی و
عباسی خلافت اور اس کے بعد آنے والی دیگر سلطنتوں کے نظام تک کو آمرانہ و استبدادانہ سمجھتا ہوں، یہاں تو مشرف اتاترک کی بات کرتا ہے۔ اور اتاترک کے بارے میں شاید آپ کو پتہ ہو کہ ............؟؟؟
کسی کے آمر یا جمہوری ہونے پر لعن و طعن کرنا ٹھیک نہیں۔ اصل چیز اس کے کام ہیں۔ ہمارے نصاب میں علمِ مدنیت کی کتاب میں آمریت کی خوبیاں بھی بیان کی گئی ہیں اور اگر آپ ان کو مدِ نظر رکھیں تو یہ واضح ہوگا کہ اگر کچھ کرنے کا عزم ہو تو آمر وہ کچھ کرسکتا ہے جو جمہوری حکومت نہیں کرسکتی۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ آمریت میں ایک شخص کے پاس سارے اختیارات ہوتے ہیں۔ اس کو جمہوری بکھیڑوں میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
بہرحال! بنیادی بات طرزِ حکومت نہیں بلکہ حکومت کے اثرات ہیں۔
برادر! یہی نظریہ تو ہمارے ذہنوں سے مٹایا گیا ہے اور ہمارے ذہنوں میں ٹھونس دیا گیا ہے کہ بنیادی بات طرز حکومت نہیں بلکہ حکومت کے اثرات ہیں۔ آخر جمہوریت کے چیمپیئن امریکہ اور یورپی ممالک اس نظریے کو خود پر لاگو کیوں نہیں کرتے؟؟؟؟۔ وہ بش کی تمام تر غلطیوں کے باوجود اسے اٹھا کر باہر کیوں نہیں پھینکتے۔ ہاں وہ ایسا کبھی نہیں کریں گے کیونکہ ۔۔۔ کیونکہ۔۔۔ ان کا نظریہ "نظام سب سے پہلے" ہے۔ دیکھیں امریکہ خارجی محاذ پر جتنی چاہے بدمعاشیاں کر لے جس حکومت کو چاہے گرائے لیکن داخلی محاذ پر آپ نے دیکھا کہ جب کلنٹن۔لیونسکی کیس سامنے آیا تو دنیا کے سب سے طاقتور حکمران کو عدالت کے کٹہرے میں صفائی کے لیے کھڑا کر دیا گیا۔ اور وہ مقدمہ ہار گیا۔ سوچا آپ نے کبھی ایسا کیوں ہوا؟ کیونکہ وہ داخلی نظام میں کوئی خرابی نہیں برداشت کرتے اور یہی دنیا پر ان کی حکمرانی کا سب سے بڑا سبب ہے۔
اور ابو شامل آپ ذہنی سطح جج کرنے میں ماہر ھیں یہ مجھے پتا نہیں تھا مجھے ذرا میرا تفصیلی تجزیہ بھیج دیجئے گا
طنز بہت اچھا کرتے ہیں آپ
اور تجزیہ؟؟؟ تجزیہ میرے پیغامات میں موجود ہے، دیدۂ بینا چاہیے
ابوشامل میں نہ تو خود کو تاریخ دان اور ن ہی جغرافیہ دین کہوں گا مگر اتنا مجھے پتا ہے کہ جو بھی میں نے لکھا ھے وہ آپ کو کسی بھی تاریخ کی کتاب میں مل جائے گا اور اسلامی تاریخ کا غلط استعمال تو بالکل نہیں کروں گا
بھائی جان! کم از کم میں نے کہیں نہیں پڑھا۔ بلکہ میرے زیر مطالعہ تو یہ رہا ہے کہ
نور الدین زنگی نے
صلاح الدین ایوبی کو اس کے چچا
شیر کوہ کی سرکردگی میں فاطمیوں کی سرکوبی کے لیے مصر بھیجا جنہوں نے مصر فتح کرنے کے بعد عباسی خلیفہ کے نام کا خطبہ جاری کیا۔ اب آپ بتائیے میں آپ کی بات کو مانوں یا جو میں نے کئی جگہ پڑھا ہے اس کو تسلیم کروں؟