سید محمد نقوی
محفلین
موجہء گل کو ہم آواز نہیں کرسکتے
دن ترے نام سے آغاز نہیں کرسکتے
اس چمن زار میں ہم سبزہء بیگانہ سہی
آپ ہم کو نظر انداز نہیں کرسکتے
عشق کرنا ہے تو پھر سارا اثاثہ لائیں
اس میں تو کچھ بھی پس انداز نہیں کرسکتے
دکھ پہنچتا ہے بہت دل کو رویّے سے ترے
اور مداوا ترے الفاظ نہیں کرسکتے
عشق میں یہ بھی کھلا ہے کہ اٹھانا غم کا
کار دشوار ہے اور بعض نہیں کرسکتے
پروین شاکر
دن ترے نام سے آغاز نہیں کرسکتے
اس چمن زار میں ہم سبزہء بیگانہ سہی
آپ ہم کو نظر انداز نہیں کرسکتے
عشق کرنا ہے تو پھر سارا اثاثہ لائیں
اس میں تو کچھ بھی پس انداز نہیں کرسکتے
دکھ پہنچتا ہے بہت دل کو رویّے سے ترے
اور مداوا ترے الفاظ نہیں کرسکتے
عشق میں یہ بھی کھلا ہے کہ اٹھانا غم کا
کار دشوار ہے اور بعض نہیں کرسکتے
پروین شاکر