موسم سرما میں "حیاتین۔ڈی" کی اہمیت

عندلیب

محفلین
موسم سرما میں "حیاتین۔ڈی" کی اہمیت

طبی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ جاڑے کے موسم میں ہونے والے فلو وغیرہ کی شکایات سے بچنے کے لئے حیاتین ڈی (Vitamin D) کا استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔ حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اگر جسم میں حیاتین ڈی کی مقدار کم ہوجاتی ہے تو اس سے ذیابطیس ، ذہنی پستی ، دمہ کے علاوہ کینسر جیسی بیماریاں لا حق ہو سکتی ہیں۔ ان ماہرین نے واضع کیا ہے کہ جسم پر جب دھوپ کی کرنیں پڑتی ہیں تو اس سے خون میں حیاتین ڈی شامل ہونے لگتا ہے۔ اس حیاتین کی خوبی یہ ہے کہ یہ جسم کے مدافعتی نظام کو طاقتور بناتا رہتا ہے۔ اس لئے کوشش کی جائے کہ خاص طور پر اس موسم میں حیاتین ڈی رکھنے والی غذائیں کھائی جائیں اور دن میں خصوصاً صبح کے وقت سورج کی روشنی کی کرنوں کو جسم پر پڑنے دیا جائے۔
بشکریہ : روزنامہ اعتماد
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ عندلیب۔

سردیوں میں تو دھوب ویسے بھی اچھی لگتی ہے۔ تو دھوپ میں تھوڑی دیر ضرور جانا چاہیے۔
 

ظفری

لائبریرین
یہاں تو سورج بھی فریج میں رکھا ہوا محسوس ہوتا ہے ۔ جتنی دھوپ چمکتی ہے ۔ اُتنی ہی سردی اپنے عروج پر ہوتی ہے ۔ اگر غلطی سے باہر دھوپ سینکنے بیٹھ گئے تو حیاتین “ ڈی“ کی چکر میں حیاتین “ اے “ سے لیکر حیاتین “ زیڈ “ تک سب منجمد ہوجائیں گے ۔ ;)
 

محمد وارث

لائبریرین
یہاں تو سورج بھی فریج میں رکھا ہوا محسوس ہوتا ہے ۔ جتنی دھوپ چمکتی ہے ۔ اُتنی ہی سردی اپنے عروج پر ہوتی ہے ۔ اگر غلطی سے باہر دھوپ سینکنے بیٹھ گئے تو حیاتین “ ڈی“ کی چکر میں حیاتین “ اے “ سے لیکر حیاتین “ زیڈ “ تک سب منجمد ہوجائیں گے ۔ ;)

گوروں کا بس نہیں چلا، ورنہ وہ "حیاتین ڈی" حاصل کرنے کیلیے، ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کا سورج بھی اپنے ساتھ لے جاتے :)
 

mfdarvesh

محفلین
جی ہاں، دھوپ اچھی تو بہت لگتی ہے، مگر بیٹھنے کا ٹائم نہیں ملتا، میں تو کوشش کرتا ہوں کہ ظہر کی نماز کسی طرح دھوپ میں کھڑے ہو کے پڑھ لوں مگر اس کا ٹائم بھی کم ہی ملتا ہے
 
Top