سید زبیر
محفلین
شب ہائے عیش کا وہ زمانہ کدھر گیا
وہ خواب کیا ہوا وہ فسانہ کدھر گیا
وہ گل رخوں سے ہنسنا ہنسانا کدھر گیا
اُن کو ستا ستا کے رُلانا کدھر گیا
شب بھر کی میکشی کا مزیدار وہ خمار
اور صبح کا وہ وقت سہانا کدھر گیا
بچپن کے کھیل کود 'جوانی کے ذوق و شوق
یہ خواب کیا ہوا 'وہ فسانہ کدھر گیا
ہر روز روز عید تھی ہر شب شبِ برات
وہ دن کہاں گئے وہ زمانہ کدھر گیا
تیری نگاہ کا نہ میرے دل کا ہے پتہ
وہ تیر کیا ہوئے وہ نشانہ کدھر گیا
پہلے تو کچھ بھی قدر نہ جانی شباب کی
اب رو رہے ہیں ہم 'وہ زمانہ کدھر گیا
جو پیکر وفا تھے سراپا خلوص تھے
وہ لوگ کیا ہوئے وہ زمانہ کدھر گیا
میت پہ آکے وہ پوچھتے ہیں شوق
کیوں آج درد دل کا فسانہ کدھر گیا
مولانا شوق دہلوی
وہ خواب کیا ہوا وہ فسانہ کدھر گیا
وہ گل رخوں سے ہنسنا ہنسانا کدھر گیا
اُن کو ستا ستا کے رُلانا کدھر گیا
شب بھر کی میکشی کا مزیدار وہ خمار
اور صبح کا وہ وقت سہانا کدھر گیا
بچپن کے کھیل کود 'جوانی کے ذوق و شوق
یہ خواب کیا ہوا 'وہ فسانہ کدھر گیا
ہر روز روز عید تھی ہر شب شبِ برات
وہ دن کہاں گئے وہ زمانہ کدھر گیا
تیری نگاہ کا نہ میرے دل کا ہے پتہ
وہ تیر کیا ہوئے وہ نشانہ کدھر گیا
پہلے تو کچھ بھی قدر نہ جانی شباب کی
اب رو رہے ہیں ہم 'وہ زمانہ کدھر گیا
جو پیکر وفا تھے سراپا خلوص تھے
وہ لوگ کیا ہوئے وہ زمانہ کدھر گیا
میت پہ آکے وہ پوچھتے ہیں شوق
کیوں آج درد دل کا فسانہ کدھر گیا
مولانا شوق دہلوی