موٹاپے میں مبتلا لوگ اور مذاق

جاسمن

لائبریرین
ایک موٹی خاتون کی شادی کی تصویر آج کل وائرل ہوئی ہے۔اور ہر طرف سے یہ تصویر شریک کی جا رہی ہے۔کوئی اسے بلیو ویل گیم سے منسلک کرتا ہے۔۔کوئی کسی اور طرح مذاق بناتا ہے۔اسی طرح ہم موٹے افراد کو دیکھ کے یا ان کی تصاویر شریک کر کے خود بھی لطف اندوز ہوتے ہیں اور اوروں کو بھی اشارہ کرتے ہیں/شئیر کرتے ہیں کہ وہ بھی خوش ہوں۔
شاید ہم لوگ جانتے ہوں کہ بعض اوقات موٹاپا ایک بیماری ہوتی ہے اور ہم میں سے کئی بیماری یا کسی اور وجہ سے موٹاپے کا شکار ہیں۔یا اگر ہماری اپنی کسی کوتاہی کی وجہ سے اپنا وزن بڑھ جاتا ہے تو بھی بہت سی اور طرح کی کوتاہیاں سب سے ہی ہوتی ہیں۔
قرآن پاک کے مطابق مومن مرد مردوں کا مذاق نہ اڑائیں اور مومن عورتیں عورتوں کا مذاق نہ اڑائیں۔۔۔ہو سکتا ہے وہ ہم سے بہتر ہوں۔
کیا موٹوں /معذور افراد کو شادی کرنے کا حق نہیں؟
یا پھر انہیں زندہ ہی نہیں رہنا چاہیے؟؟؟؟؟؟؟
یا پھر ایسا کیوں نہ کریں کہ انہیں ایک پنجرے میں بند کر دیں ۔آتے جاتے دیکھ کے خوش ہوا کریں۔ان لوگوں کا اس کے سوا مصرف بھی کیا ہے!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
جسمانی نقائص اور بیماریوں کا مذاق اڑانا، مذہبی نکتہ نظر سے ہٹ کر، اخلاقی طور بھی پر ایک گری ہوئی حرکت ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
ویسے وہ نیلی تصویر ہے کس کی، مجھے تو فوٹو شاپ لگتی ہے.
موٹاپا ایک بیماری بلکہ ایک مرکب ہے بیماریوں کا.
قد چھوٹا ہونا، رنگ کالا ہونا، ناک چپٹی ہونا، ان پر کسی کو اختیار نہیں ہے لہٰذا ان کا تو ہرگز مذاق نہیں بنتا.
جب الف نون آتا تھا تو سب انجوائے کرتے تھے اس وقت بھی مجھے لگتا تھا کہ یہ کچھ ٹھیک نہیں ہے. پھر لورل اینڈ ہارڈی میں یہی ہوتا رہا. اس کے بعد تو کچھ اسٹیج ڈراموں میں حد ہی ہوگئی.
خیر اچھا کیا یہاں لکھ کر. اس طرح کی یاد دہانیاں ہوتی رہنی چاہییں
 

جاسمن

لائبریرین
ہم نے بھی ایک پوسٹ کی تھی موٹاپے کو کم کرنے کے لیے لوگوں نے کوئی دلچسپی نہیں دیکھائی ہم سمجھے بس لوگ سماٹ ہیں
 

زیک

مسافر
موٹاپے، رنگ اور شکل وغیرہ کا مذاق اڑانے والی کئی تصاویر سالوں سے وائرل ہو رہی ہیں جو کہ اخلاقی طور سے صحیح نہیں۔
 
بجا فرمایا۔
یہ گھٹیا اور عامیانہ رویہ عام ہو تا جا رہا ہے۔

ایک معروف شو میں مسلسل موٹاپے کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
بجا فرمایا۔
یہ گھٹیا اور عامیانہ رویہ عام ہو تا جا رہا ہے۔

ایک معروف شو میں مسلسل موٹاپے کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔

ٹی وی کے شو تو اب سٹیج شو کی کاپی ہیں ۔اور جیسے گاوں دیہاتوں میں بھانڈ ایک دوسرے کو جوتوں سے مارتے اور ہر ایک کا مذاق اڑاتے تھے۔اب ٹی وی پہ بھی یہی کچھ ہے۔
 
Top