بہزاد لکھنوی موہے پیت کی ریت بتا سجنی - بہزاد لکھنوی

کاشفی

محفلین
موہے پیت کی ریت بتا سجنی
(بہزاد لکھنوی)
میں رنگِ محبت کیا جانوں
آغاز کو کیوں کر پہچانوں
اس گتھّی کو سلجھا سجنی
موہے پیت کی ریت بتا سجنی

کیا پریم میں رونا ہوتا ہے
کیا جیون کھونا ہوتا ہے
یہ بات مجھے سمجھا سجنی
موہے پیت کی ریت بتا سجنی

کیا پریم میں مستی ہوتی ہے
کھوئی ہر ہستی ہوتی ہے
یہ بھید بھی دے بتلا سجنی
موہے پیت کی ریت بتا سجنی

ساکن ہیں فضائیں دنیا کی
ہلکی ہیں ہوائیں دنیا کی
کوئی پریم کا گیت سنا سجنی
موہے پیت کی ریت بتا سجنی

بہزادِ حزیں افسردہ ہے
مغموم ہے اور پژمردہ ہے
بہزاد کو مست بنا سجنی
موہے پیت کی ریت بتا سجنی
 
آخری تدوین:
Top