شوکت پرویز
محفلین
مِری شاعری سے پریشان سب
مجھے دیکھ ہوتے ہیں حیران سب
یہ اپنے پرائے یہ اچھے برے
مِرے دل کی حالت سے انجان سب
یہ کہتے ہیں پاگل تو ہو جائے گا
نظر آتے ہیں اس کے امکان سب
مِری شاعری پہ یہ ردِّ عمل?
اگرچہ یہ ہیں زیرِ ایمان سب
غلط فہمی اپنی ہی آئی نظر
سمجھ بیٹھا تھا ہیں ثنا خوان سب
یہ کیا جانیں دل کا مِرے اضطراب
نظر آئے باہر سے آسان سب
جو لکّھوں نہیں تو بھلا کیا کروں?
کہ اطراف میں ہے بیابان سب
یہ دل یہ نظر یہ دہن یہ زباں
مِری شاعری کے ہیں سامان سب
یہ گھر والے یہ دوست یہ اقرباء
سمجھتے ہیں شوکت کو نادان سب
اس غزل کی "جڑواں" غزل