ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
مٹی سے پیار کر تو نکھر آئے گی زمین
دامن میں بھر کے اپنے ثمر آئے گی زمین
نیچے اتر خلاؤں سے لوگوں کے دکھ سمیٹ
شمس و قمرسے بڑھ کے نظر آئے گی زمین
کشتی کے آسرے کو ڈبو کر تو دیکھ تُو
پانی کے درمیان اُبھر آئے گی زمین
بٹ جائیں گی محبتیں لوگوں کیساتھ ساتھ
روٹی کے مسئلے میں اگر آئے گی زمین
طوفان بُن رہے ہیں جدھر بجلیوں کے جال
کہتا ہے ناخدا کہ اُدھر آئے گی زمین
رشک ِ قمر بنے گی یہ اک روز دیکھنا
جب اپنی گردشوں سے گذر آئے گی زمین
ظہیر احمدظہیر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۲۰۰۳
دامن میں بھر کے اپنے ثمر آئے گی زمین
نیچے اتر خلاؤں سے لوگوں کے دکھ سمیٹ
شمس و قمرسے بڑھ کے نظر آئے گی زمین
کشتی کے آسرے کو ڈبو کر تو دیکھ تُو
پانی کے درمیان اُبھر آئے گی زمین
بٹ جائیں گی محبتیں لوگوں کیساتھ ساتھ
روٹی کے مسئلے میں اگر آئے گی زمین
طوفان بُن رہے ہیں جدھر بجلیوں کے جال
کہتا ہے ناخدا کہ اُدھر آئے گی زمین
رشک ِ قمر بنے گی یہ اک روز دیکھنا
جب اپنی گردشوں سے گذر آئے گی زمین
ظہیر احمدظہیر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۲۰۰۳