ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
مکان اور مکین
سہما ہوا ہے کمرے میں برسوں کا انتظار
جالے ہیں فرقتوں کے کواڑوں کے بیچ میں
اک شخص ٹوٹ کر ہوا کچھ اور پُر بہار
اُگتے ہوں جیسے پھول دراڑوں کے بیچ میں
ظہیراحمد ۔۔۔۔۔۔ مئی ۲۰۰۳
سہما ہوا ہے کمرے میں برسوں کا انتظار
جالے ہیں فرقتوں کے کواڑوں کے بیچ میں
اک شخص ٹوٹ کر ہوا کچھ اور پُر بہار
اُگتے ہوں جیسے پھول دراڑوں کے بیچ میں
ظہیراحمد ۔۔۔۔۔۔ مئی ۲۰۰۳