مکھوٹے

ماریہ سحر

محفلین
زندگی جو کہ ایک معجزہ نما حادثہ ہے ہم ایک دوسرے کو اس کی مبارکبادیں دیتے ہیں. ایک مکھوٹا مسکراہٹ سجاٸے اچھی تمناٸیں پیش کرتا ہے اور ایک مکھوٹا بدلے میں اس سے بھی گہری مسکراہٹ سجا کے جواب دیتا ہے. دیکھنا یہ ہے کہ کون زیادہ بہترین اداکاری کرتا ہے. میرے والا مکھوٹا یا تمہارے والا؟ زندگی ایک معجزہ نما حادثہ ہے اور موت ایک حادثہ نما معجزہ. کیسا جان لیوا معجزہ... ہم ایک دوسرے کے گلے لگ کر ایک دوسرے کا یا چلو اپنا ہی سہی... ماتم کیوں نہیں کرتے؟ سوگ... نہیں مناتے... کیوں؟ آدم نامی پیڑ کی دیمک زدگی پر یہ جو دوسرے پیڑ ہیں... وہی جو سانسیں بانٹتے ہیں. کیا وہ ہنسا کرتے ہیں؟ مگر وہ تو کتنے معصوم ہیں... وہ ایسا کیوں کریں گے بھلا؟ یہ ہنسنا تو دیمک زدہ آدم پیڑ کا شیوہ ہے... اور ان مکھوٹوں کا... جو ہنس رہے ہوں تو گماں ہے درد چھپاتے ہونگے... رو رہے ہوں تو نجانے کن مکار خیالوں میں غرق ہونگے... جو میرے تمہارے ہم سب کے چہروں پہ چڑھے ہیں... میں جس مکھوٹے سے محبت کرتا ہوں. کسی دن اُسے اتار کر دیکھوں. اسے بھی جس سے نفرت کرتا ہوں تو ساری دنیا ایک سی ہو جاٸے... معصوم، خوبصورت، پیاری... محبت کرنے والوں سے کہو سب کے رخ سے حجاب الٹیں. نفرت کرنے والوں سے کہو سب کو ایک سی نفرت دیں مقدار میں توازن رکھیں. سانس والے پیڑوں سے کہو دیمک والے پیڑوں کو بھی ہوا دے دو. دیمک والوں سے کہو... جب گِرو تو جل جانا اور روشنی دے دینا. اور اگر مر رہے ہو تو آٶ! یہ موت بھی بانٹ لیتے ہیں... حادثہ ہے تو ساتھ میں الم سہتے ہیں... معجزہ ہے تو سب کا حصہ رکھو. زندگی والوں سے کہو کہ زندگی تقسیم کردو........ سب تقسیم کردو. محبت بھی نفرت بھی مرگ بھی زیست بھی........ کوٸی اکیلا نہ سہے.... کوٸی محروم نہ رہے.......
ماریہ سحَر
 
Top