میجر جنرل عامر اسلم نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے ڈپٹی چیئرمین مقرر

جا ن

محفلین
یہی سوال بھٹو اور شریف خاندان سے بھی کرنا تھا جب وہ فوج سے ویلنگ ڈیلنگ کرکے اقتدار میں آیا کرتے تھے۔ اب عمران خان بھی اسی راستے سے کیا آگیا پیٹ میں جمہوریت کے شدید مروڑ اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔
یعنی آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ بھٹو، نواز شریف اور عمران خان تینوں ایک ہی راستے سے آئے اور ان تینوں میں کوئی فرق نہیں! مجھے اس پہ بھی آپ سے اختلاف ہے اور وہ یہ کہ ان تینوں میں بہت فرق ہے اور وہ فرق یہ ہے کہ عمران خان ان تینوں میں سے نکما ترین کٹھ پتلی کردار ہے!
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان میں کوئی ٹیلنٹ باقی نہیں رہا کہ دھڑا دھڑ چلے ہوئے کارتوس بھرتی کئے جا رہے ہیں؟
بات تو سچ ہے پر بات ہے رسوائی کی۔ پاکستان کا پچھلی کئی دہائیوں سے کافی برین ڈرین ہو چکا ہے۔ قابل ترین پاکستانی جو ملک کے ادارے اور محکمے پروفیشنل انداز میں چلا سکتے تھے اب بیرون ممالک ہجرت کر چکے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
مجھے اس پہ بھی آپ سے اختلاف ہے اور وہ یہ کہ ان تینوں میں بہت فرق ہے اور وہ فرق یہ ہے کہ عمران خان ان تینوں میں سے نکما ترین کٹھ پتلی کردار ہے!
بھٹو اور نواز شریف نے بھی پہلی بار ایوب اور ضیا کی کابینہ میں بیٹھ کر کوئی بہت بڑا تیر نہیں ما رلیاتھا۔ امور مملکت و ریاست سیکھنے میں کافی وقت لگتا ہے۔ اس وقت خان صاحب جنرل باجوہ کی کابینہ میں آن جاب ٹریننگ پر ہیں اور رفتہ رفتہ سب سیکھ جائیں گے۔ اس لئے ان کو اتنی جلدی جج کرنا ٹھیک نہیں۔
 
بات تو سچ ہے پر بات ہے رسوائی کی۔ پاکستان کا پچھلی کئی دہائیوں سے کافی برین ڈرین ہو چکا ہے۔ قابل ترین پاکستانی جو ملک کے ادارے اور محکمے پروفیشنل انداز میں چلا سکتے تھے اب بیرون ممالک ہجرت کر چکے ہیں۔
ہالوئے۔۔۔۔ گلاں گلاں اچ اپنیاں تعریفاں کر گیا ای۔

یہ آپ جیسے پکے باہرلوں سے کسی طرح ہماری جان چھوٹ جائے تو پہلےکم ازکم سوشل میڈیا اور پھر رفتہ رفتہ پورے ملک میں سکون آ جائے۔:p
 

جاسم محمد

محفلین
یہ آپ جیسے پکے باہرلوں سے کسی طرح ہماری جان چھوٹ جائے تو پہلےکم ازکم سوشل میڈیا اور پھر رفتہ رفتہ پورے ملک میں سکون آ جائے۔
اتنی پاکستان کی سالانہ ایکسپورٹ نہیں ہے جتنا پیسا تارکین وطن ہر سال جمع کرکے ملک واپس بھیج دیتے ہیں تاکہ پاکستانیوں کے اخراجات پورے کئے جا سکیں۔
پاکستانی تارکین وطنوں نے عالمی لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی انتہائی خراب معاشی صورتحال کے باوجود پاکستان بھیجے جانے زرمبادلہ میں کمی نہیں آنی دی
Remittances remain steady despite COVID-19 crisis
 
اتنی پاکستان کی سالانہ ایکسپورٹ نہیں ہے جتنا پیسا تارکین وطن ہر سال جمع کرکے ملک واپس بھیج دیتے ہیں تاکہ پاکستانیوں کے اخراجات پورے کئے جا سکیں۔
پاکستانی تارکین وطنوں نے عالمی لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی انتہائی خراب معاشی صورتحال کے باوجود پاکستان بھیجے جانے زرمبادلہ میں کمی نہیں آنی دی
Remittances remain steady despite COVID-19 crisis
پائین۔۔۔۔ میں نے پکے باہرلوں کی بات کی ہے جو دوہری شہریت رکھتے یا شہریت سرنڈر کر چکے۔
 
Top