داغ میرا جُدا مزاج ہے اُن کا جُدا مزاج - داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ

کاشفی

محفلین
غزل
(استاد بلبلِ ہند فصیح الملک حضرت داغ دہلوی مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
میرا جُدا مزاج ہے اُن کا جُدا مزاج
پھر کس طرح سے ایک ہو اچھا بُرا مزاج

دیکھا نہ اس قدر کسی معشوق کا غرور
اللہ کیا دماغ ہے اللہ کیا مزاج

کس طرح دل کا حال کھُلے اس مزاج سے
پوچھوں‌مزاج تو وہ کہیں، آپ کا مزاج

تم کیا کسی کے دل میں بھلا گھر بناؤ گے
بنتا نہیں بنائے سے بگڑا ہُوا مزاج

پالا پڑے کہیں نہ کسی بدمزاج سے
ہر وقت دیکھتے ہیں مزاج آشنا مزاج

کل اُن کا سامنا جو ہوا خیر ہوگئی
بدلی ہوئی نگاہ تھی بدلا ہوا مزاج

اُن کو بغیر چھیڑ کئے چین ہی نہیں
کتنی شریر طبع ہے کیا چلبلا مزاج

سچ ہے خدا کی دین میں‌کیا دخل ہوسکے
اک داغ کا مزاج ہے اک آپ کا مزاج
 

الف عین

لائبریرین
ناشاء اللہ داغ بھی رحمۃ اللہ علیہ ہو گئے!!
اُن کو بغیر چھیڑ کئے چین ہی نہیں
کتنی شریر طبع ہے کیا چلبلا مزاج
 
Top