راحیل خالد نظامی
محفلین
غزل
جب درد تیری یاد کا تاثیر سے مِلا
تیرا وجود پِھر مری تحریر سے مِلا
اِک شخص کی تلاش میں کھویا ہوا تھا میں
مِل تو گیا مگر ذرا تاخِیر سے مِلا
پانی کے درمیان شجر سْوکھتا ہوا
اِس خواب کا پتہ مجھے تعبیر سے مِلا
دیوار میں شگاف سے چھت خستہ حال سی
منظر قدیم اک نئی تعمیر سے مِلا
"لگتی نہیں پلک سے پلک انتظار میں"
میرا مزاج شاعروں میں مِیرؔ سے مِلا
کیسی عجیب بات ہے راحیلؔ رو پڑا
وہ شخص جو کہیں مری تصویر سے مِلا
جب درد تیری یاد کا تاثیر سے مِلا
تیرا وجود پِھر مری تحریر سے مِلا
اِک شخص کی تلاش میں کھویا ہوا تھا میں
مِل تو گیا مگر ذرا تاخِیر سے مِلا
پانی کے درمیان شجر سْوکھتا ہوا
اِس خواب کا پتہ مجھے تعبیر سے مِلا
دیوار میں شگاف سے چھت خستہ حال سی
منظر قدیم اک نئی تعمیر سے مِلا
"لگتی نہیں پلک سے پلک انتظار میں"
میرا مزاج شاعروں میں مِیرؔ سے مِلا
کیسی عجیب بات ہے راحیلؔ رو پڑا
وہ شخص جو کہیں مری تصویر سے مِلا
آخری تدوین: