میری آج اس کے سبب شہر میں پہچان ہوئی

سر الف عین
عظیم
فلسفی
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے

کیسی ہستی ہے کہ جو روح کی مہمان ہوئی
پھول آنگن میں کھلے وجہ گلستان ہوئی

میری آنکھوں میں چکا چوند لگی ہے کب سے
میری آج اس کے سبب شہر میں پہچان ہوئی

جب سنی تھی ترے جانے کی خبر لوگوں سے
یوں لگا ہستی مری بے سروسامان ہوئی

اس کا منہ پھیرنا برداشت ہو پائے گا کبھی؟
پل کی ناراضگی تو باعثِ طوفان ہوئی

آج قاصد جو ملا ہاتھ تھے خالی اس کے
ہر خوشی تھی جو مری صورتِ ارمان ہوئی

شکریہ
 

عظیم

محفلین
کیسی ہستی ہے کہ جو روح کی مہمان ہوئی
پھول آنگن میں کھلے وجہ گلستان ہوئی
۔۔۔۔دوسرا مصرع گنجلک سا ہے، پھول آنگن میں کھلے کی بجائے 'پھول آنگن میں کھلائے' کا محل معلوم ہوتا ہے۔ دوسرا اچانک گلستان کا آ جانا بھی عجیب لگ رہا ہے

میری آنکھوں میں چکا چوند لگی ہے کب سے
میری آج اس کے سبب شہر میں پہچان ہوئی
۔۔۔'کب سے' کی جگہ کچھ اور ہونا چاہیے تھا۔ شاید 'ہے جو آج' یا اس طرح کا کچھ اور۔ اور دونوں مصرعوں کا آغاز ایک ہی لفظ (میری) سے اچھا نہیں لگتا

جب سنی تھی ترے جانے کی خبر لوگوں سے
یوں لگا ہستی مری بے سروسامان ہوئی
۔۔۔۔ٹھیک لگ رہا ہے

اس کا منہ پھیرنا برداشت ہو پائے گا کبھی؟
پل کی ناراضگی تو باعثِ طوفان ہوئی
۔۔۔۔۔پہلا مصرع بحر سے خارج؟ دوسرے میں بھی ناراضگی میں ی کا گرنا اور 'تو' کا طویل کھینچا جانا اچھا نہیں

آج قاصد جو ملا ہاتھ تھے خالی اس کے
ہر خوشی تھی جو مری صورتِ ارمان ہوئی
۔۔۔۔۔'ہاتھ تھے' میں تھ کی تکرار اچھی نہیں لگ رہی۔ ارمان اگر ہندی کا لفظ ہے تو اس کے ساتھ اضافت درست نہیں ہو گی۔ اس کے علاوہ صورت ارمان غائب ہوئی کا محل تھا شاید
 
کیسی ہستی ہے کہ جو روح کی مہمان ہوئی
پھول آنگن میں کھلے وجہ گلستان ہوئی
۔۔۔۔دوسرا مصرع گنجلک سا ہے، پھول آنگن میں کھلے کی بجائے 'پھول آنگن میں کھلائے' کا محل معلوم ہوتا ہے۔ دوسرا اچانک گلستان کا آ جانا بھی عجیب لگ رہا ہے

میری آنکھوں میں چکا چوند لگی ہے کب سے
میری آج اس کے سبب شہر میں پہچان ہوئی
۔۔۔'کب سے' کی جگہ کچھ اور ہونا چاہیے تھا۔ شاید 'ہے جو آج' یا اس طرح کا کچھ اور۔ اور دونوں مصرعوں کا آغاز ایک ہی لفظ (میری) سے اچھا نہیں لگتا

جب سنی تھی ترے جانے کی خبر لوگوں سے
یوں لگا ہستی مری بے سروسامان ہوئی
۔۔۔۔ٹھیک لگ رہا ہے

اس کا منہ پھیرنا برداشت ہو پائے گا کبھی؟
پل کی ناراضگی تو باعثِ طوفان ہوئی
۔۔۔۔۔پہلا مصرع بحر سے خارج؟ دوسرے میں بھی ناراضگی میں ی کا گرنا اور 'تو' کا طویل کھینچا جانا اچھا نہیں

آج قاصد جو ملا ہاتھ تھے خالی اس کے
ہر خوشی تھی جو مری صورتِ ارمان ہوئی
۔۔۔۔۔'ہاتھ تھے' میں تھ کی تکرار اچھی نہیں لگ رہی۔ ارمان اگر ہندی کا لفظ ہے تو اس کے ساتھ اضافت درست نہیں ہو گی۔ اس کے علاوہ صورت ارمان غائب ہوئی کا محل تھا شاید
عظیم بھائی اس کو بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں
 
Top