توقیر عالم
محفلین
کسی روز دل سے اتر جاو گے
یہاں سے نکل کر کدھر جاو گے
بگڑ جو رہے ہو مرے عشق میں
ہجر میں مرے کیا سدھر جاو گے
ترے سنگ ہی زندگی ہے حسیں
کریں گے کیا تم اگر جاو گے
ارادہ کیا ہے تجھے روک لیں
مرے کہنے پر کیا ٹھہر جاو گے
نہیں رک سکو گے ہمارے لیے
ہے در پیش تم کو سفر جاو گے
یہاں سے نکل کر کدھر جاو گے
بگڑ جو رہے ہو مرے عشق میں
ہجر میں مرے کیا سدھر جاو گے
ترے سنگ ہی زندگی ہے حسیں
کریں گے کیا تم اگر جاو گے
ارادہ کیا ہے تجھے روک لیں
مرے کہنے پر کیا ٹھہر جاو گے
نہیں رک سکو گے ہمارے لیے
ہے در پیش تم کو سفر جاو گے