میری بے وزن" شاعری"

محمد امین

لائبریرین
زلزلہء کشمیر 2005 کے پس منظر میں لکھی گئی۔ واضح رہے، مجھے اس زمانے میں بے وزن شاعری کرنے میں ہی مزا آتا تھا :tongue::dancing: اس لئے تنقید سے باز نہ آئیے گا، مقصد فقط اپنے خیالات سے آگاہ کرنا ہے ورنہ تو میں اپنی اس نام نہاد شاعری سے خود ہی چڑتا ہوں۔۔۔


آدمیت معتبر ہو رہی ہے،
سب کےزخموں کی خبر ہو رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ زیادہ ہی "آئوٹ" ہوگیا ناااا :rollingonthefloor:

تھے یہ بلادِ‌بہشت نظیر،
اب جہنم مفَسَّر ہو رہی ہے،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفسر:مفعول استعمال کیا ہے یہاں پر، بفتحِ سین

تھی جو قوم میزبانی میں بے مثل،
دیکھ اب برائے گھر رو رہی ہے،

دیکھ کر یہ سب مچل گئے آنسو،
دھندلی اپنی اب نظر ہو رہی ہے۔


مقطع لکھا نہیں اسکا۔۔۔۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
ایک بہت عزیز دوست کے لیے لکھے گئے چار اشعار۔۔۔۔ کافی بے وزن ہے یہ بھی۔۔۔۔

تم سے جب مری بات نہیں ہوتی،
با اثر مری بات نہیں ہوتی،

تو جو رہتا ہمرکاب میرا ہی،
کوئی بازی بھی مات نہیں ہوتی،

چل کے دیکھ دوستی کی راہ میں،
یہ راہ پلصراط نہیں ہوتی،

اہنی تنہائی میں آپ ڈوب جاتا،
ناخدا جو تری ذات نہیں ہوتی۔۔۔


مقطع حسبِ معمول مفقود ہے۔۔۔ :rolleyes:
 

محمد امین

لائبریرین
ایک اور بے وزن قطعہ۔۔۔

جو دیار ترا اے یار ہے، وہ میکدہ اپنا،
جس آئینے پہ غبار ہے، وہ آئینہ اپنا،
ھر غم کا مارا جانتا ہے راستہ اسکا،
ہر اک کی رہگزار ہے، شہرِ پنہ اپنا۔
 

مغزل

محفلین
امین سب باتیں ٹھیک ۔ مگر ایک بات ::

شاعری سے مذاق مت کرنا
ورنہ تجھ میں‌ہنر نہیں‌رہے گا۔
 
ویسے جو سب میں مقطع مفقود ہے تو ہوسکتا ہے، آئندہ چل کر تمہارے دیوان جب چھپے تو ہر غزل کے آخر میں لکھا ہو، "مقطع نہ مل سکا"۔ "پوری غزل دستیاب نہیں ہوسکی۔" :)

اس سے ہم جیسے شاعروں کا خاصا بھرم رہ جاتا ہے۔ ;)
 

محمد امین

لائبریرین
میری مانو تو اسے اصلاحِ سخن کے بجائے "آپ کی شاعری" کے زمرے میں رکھو۔ ;)

سارا جھگڑا ہی یہی ہے دوست۔۔۔۔ یہ شاعری نہیں نام نہاد شاعری ہے۔۔۔ یہ یہاں صرف اسلیے پوسٹ کی ہے کہ بس لوگوں کو اندازہ ہوجائے کہ یہی ہے میرا کیلیبر :tongue:۔۔۔ اچھا ہے نا کہ لوگ بلاوجہ آپکے بارے میں غلط فہمی میں مبتلاء ہوں تو انہیں اپنے بارے میں سچ بتا دیا جائے کہ جناب میری بساط بس یہیں تک ہے، اس سے آگے میرے پر جلتے ہیں!!! :)
 

الف عین

لائبریرین
نہیں امین، اس سے میں یہ سمجھا ہوں کہ یہ زمانۂ جاہلیت کے ہیں۔۔ اور اب علم حاصل ہو گیا ہے۔ اس عرصے میں کچھ طبع موزوں ہو گئی ہے نا۔۔ ادھر کچھ مطالعہ زیادہ ہوا ہوگا۔
 

محمد امین

لائبریرین
جی یہ تو ہے۔۔۔ حقیقت ہے کہ مجھے اس دور میں وزن و بحر سے کچھ واقفیت نہیں تھی نہ ہی کبھی اس کی فکر کی۔ کچھ عرصہ قبل جناب سرور عالم راز سرور کی ویب سائٹ پر عروض سے متعلق مضامین پڑھے مگر اس پر عمل یہاں آپ لوگوں کے درمیان آنے کے بعد شروع کیا۔ تو درحقیقت یہ آپ لوگوں کی صحبت کا فیضان ہوا۔۔ نہ زیادہ مطالعہ کیا ہے اور نہ کچھ علم ہے مجھکو۔۔
 
Top