میری ذاتی شاعری بغرض اصلاح

ثقیل ساقی

محفلین
دیرو حرم کی داستاں، سنایئں ہم
یا پھرخانہِ دل کی آذاں،سنائیں ہم
سنتے آ رہے ہیں آپ طبلِ جنگ
آہیے سازِخم وپیماں،سنائیں ہم
شیوہ عشق ہے گرچہ صبرورضا
ہیں جو نالے رواں سنایئں ہم
کس حال میں ہیں ہم آشفتہ سر
گر سنتا ہے آسمان ، سنائیں ہم
پھر سے نظارے جی اٹھے ہیں راجؔ
آمدِ یارسےجو بندھا سماں، سنائیں ہم
راجؔ گیانی
 
راج صاحب، آداب!
اصلاحِ سخن میں خوش آمدید۔
آپ کی یہ غزل کسی معروف بحر پر موزوں ہوتی محسوس نہیں ہوتی۔
غزل کہتے ہوئے آپ کے مافی الضمیر جو بحر تھی، اس کا نقشہ یہاں لکھ دیں، اس کے بعد ہی کچھ کہا جاسکتا ہے۔

دعاگو،
راحلؔ۔
 
Top