فرحان محمد خان
محفلین
میری زباں پہ تیری محبت کی بات ہے
یہ بات میرے واسطے راہِ نجات ہے
کیسے خیالِ یار سے دامن بچائیں ہم
اب تو خیالِ یار چراغِ حیات ہے
تیرا جمال ، تیری تجلی ، ترا خیال
دونوں جہاں میں میری یہی کائنات ہے
میری بساط کیا ہے ترے سامنے صنم
قُربان تیرے حسن پہ کل کائنات ہے
بتلاؤں کیا جنوں ہے مرا کس مقام پر
جس دن سے میرا یار کے ہاتھوں میں ہاتھ ہے
ہے آج میرا سر تیرے در پہ جھکا ہوا
اے دوست تیرے چشم عنایت کی بات ہے
تیرے علاوہ کچھ مجھے آتا نہیں نظر
اب میں ہوں تیرے ساتھ کہ تو میرے ساتھ ہے
تیرے بغیر زندگی تاریک ہے مری
سارے جہاں میں دن ہے مرے گھر میں رات ہے
تاثیر الٹی دیکھی محبت کی راہ میں
اس راستے میں جیتنے والے کو مات ہے
جس کی مجھے تلاش تھی الفت میں اے فناؔ
وہ مل گئے ہیں مجھ کو مّقدر کی بات ہے
فنا بلند شہری
یہ بات میرے واسطے راہِ نجات ہے
کیسے خیالِ یار سے دامن بچائیں ہم
اب تو خیالِ یار چراغِ حیات ہے
تیرا جمال ، تیری تجلی ، ترا خیال
دونوں جہاں میں میری یہی کائنات ہے
میری بساط کیا ہے ترے سامنے صنم
قُربان تیرے حسن پہ کل کائنات ہے
بتلاؤں کیا جنوں ہے مرا کس مقام پر
جس دن سے میرا یار کے ہاتھوں میں ہاتھ ہے
ہے آج میرا سر تیرے در پہ جھکا ہوا
اے دوست تیرے چشم عنایت کی بات ہے
تیرے علاوہ کچھ مجھے آتا نہیں نظر
اب میں ہوں تیرے ساتھ کہ تو میرے ساتھ ہے
تیرے بغیر زندگی تاریک ہے مری
سارے جہاں میں دن ہے مرے گھر میں رات ہے
تاثیر الٹی دیکھی محبت کی راہ میں
اس راستے میں جیتنے والے کو مات ہے
جس کی مجھے تلاش تھی الفت میں اے فناؔ
وہ مل گئے ہیں مجھ کو مّقدر کی بات ہے
فنا بلند شہری
مدیر کی آخری تدوین: