الف نظامی
لائبریرین
میری زباں پہ وردِ الف لام میم ہے
یہ ابتدائے حمدِ خدائے کریم ہے
روزِ ازل سے تا بہ ابد ہے وہ جلوہ گر
لاریب اس کی ذات قدیم القدیم ہے
وہ جانتا ہے کس کی ضرورت ہے کس قدر
وہ بے طلب بھی دیتا ہے ایسا کریم ہے
لا تقنطو بھی شان اُسی کی ہے عاصیو!
گھبرا رہے ہو کیوں وہ غفور الرحیم ہے
میں کیا کروں گا اس کی ثنا ، جانتا ہوں میں
میری حقیر فکر ہے اور وہ عظیم ہے
یہ بھی کرم ہے اُس کا بہ فیضِ رسولِ حقﷺ
میں جس پہ گامزن ہوں رہِ مستقیم ہے
خاکی امیر کہہ گئے کس سادگی کے ساتھ
"بندہ گناہ گار ہے خالق کریم ہے"
(عزیز الدین خاکی)
یہ ابتدائے حمدِ خدائے کریم ہے
روزِ ازل سے تا بہ ابد ہے وہ جلوہ گر
لاریب اس کی ذات قدیم القدیم ہے
وہ جانتا ہے کس کی ضرورت ہے کس قدر
وہ بے طلب بھی دیتا ہے ایسا کریم ہے
لا تقنطو بھی شان اُسی کی ہے عاصیو!
گھبرا رہے ہو کیوں وہ غفور الرحیم ہے
میں کیا کروں گا اس کی ثنا ، جانتا ہوں میں
میری حقیر فکر ہے اور وہ عظیم ہے
یہ بھی کرم ہے اُس کا بہ فیضِ رسولِ حقﷺ
میں جس پہ گامزن ہوں رہِ مستقیم ہے
خاکی امیر کہہ گئے کس سادگی کے ساتھ
"بندہ گناہ گار ہے خالق کریم ہے"
(عزیز الدین خاکی)