محمد شمیل قریشی
محفلین
یہ میری زندگی کی اولین نعت ہے ۔ یہ نعت میں نے حضور کے واقع معرج کے سلسلے میں لکھی ہے ۔ اس میں ، میں حضور کی تعریف کرتا ہوں اور ان کی عظمت بیان کرتا ہوں اور ساتھ ہی اس دنیا کی بے سباتی بھی کہ کیا ہی سمجھدار لوگ ہیں جو اس دنیا کو ایک قید خانے سے بڑھ کر اہمیت نہیں دیتے ۔ یہی لوگ صحیح مانوں میں روز قیامت کے دن کامیاب ہوں گے یعنی بادشاہ ہوں گے ۔ اللہ نے اس دنیا کو ورثے میں فانی زمانے دیے ہیں ۔ جو آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ۔ اسی طرح ایک دن زمین بھی ختم ہو جائے گی ۔
میں نے اس نعت میں " درخشاں ستارے " ان نبیوں اور رسولوں کے کہا ہے جو حضرت محمد سے پہلے آئے تھے ۔ لیکن معراج کے موقع پر وہ بھی حضور کے مقتدی بنے اور حضور ان کے امام ہوئے اور ان کو جماعت کروائي ۔ یعنی اس سے حضور کی شان کا اندازہ ہوتا ہے ۔
امید ہے آپ سب احباب کو یہ میری اولین نعت پسند آئے گي ۔ آپ احباب کی رائے کا مجھے بے چینی سے انتظار رہے گا ۔
میری اس اولین نعت کی اصلاح جناب اعجاز عبید صاحب نے کی ہے ۔ اس سلسلے میں ان کا بہت شکر گزار ہوں ۔ اصلاح کے سلسلے میں کچھ اور حتمی کانٹ چھانٹ ابھی جاری ہے ۔