میری غزل -شب ِ تاریک میں لرزا ں شرار ِ زندگانی ہے

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک غز ل کی تازہ کاوش احباب و محفلین کی خدمت میں ۔

شب ِ تاریک میں لرزا ں شرار ِ زندگانی ہے
ترے غم کی رفاقت سے یہ عمر ِجاودانی ہے

مرا پیہم تبسم ہی مرے غم کی نشانی ہے
مرا دھیما تکلّم ہی مری شعلہ بیانی ہے

فقیہِ شہر کا اب یہ وظیفہ رہ گیا باقی،
امیر ِ شہر کی دہلیز پہ بس دُم ہلانی ہے

کوئی زنداں میں جب بھی نو گرفتارِ وفا آیا
مجھے ایسا لگا جیسے یہ میری ہی کہانی ہے

فغاں ہے خام تیری گر تجھے سودا ہے جلووں کا
کہ تو ناواقفِ رمزِ ِ ندائے لن ترانی ہے

سیاہی سے ترے گیسو کی پانی ہیں گھٹائیں بھی
زمیں کے آگے شرمندہ بلائے آسمانی ہے​
 
مدیر کی آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
مرا پیہم تبسم ہی مرے غم کی نشانی ہے
مرا دھیما تکلّم ہی مری شعلہ بیانی ہے۔۔۔

فقیہِ شہر کا اب یہ وظیفہ رہ گیا باقی،
امیر ِ شہر کی دہلیز پہ بس دُم ہلانی ہے۔۔۔

کوئی زنداں میں جب بھی نو گرفتارِ وفا آیا
مجھے ایسا لگا جیسے یہ میری ہی کہانی ہے۔۔۔


لاجواب !
 

نایاب

لائبریرین
ماشاءاللہ
بہت خوب
فقیہِ شہر کا اب یہ وظیفہ رہ گیا باقی،
امیر ِ شہر کی دہلیز پہ بس دُم ہلانی ہے

بہت سی دعاؤں بھری داد
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مرا پیہم تبسم ہی مرے غم کی نشانی ہے
مرا دھیما تکلّم ہی مری شعلہ بیانی ہے

فغاں ہے خام تیری گر تجھے سودا ہے جلووں کا
کہ تو ناواقفِ رمزِ ِ ندائے لن ترانی ہے

واہ ماشاءاللہ۔۔۔ کیا ہی خوبصورت غزل ہے۔ ایک سے بڑھ کر ایک شعر جڑا ہے۔ اللہ تعالیٰ مزید برکت عطا فرمائے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مرا پیہم تبسم ہی مرے غم کی نشانی ہے
مرا دھیما تکلّم ہی مری شعلہ بیانی ہے
فغاں ہے خام تیری گر تجھے سودا ہے جلووں کا
کہ تو ناواقفِ رمزِ ِ ندائے لن ترانی ہے
واہ ماشاءاللہ۔۔۔ کیا ہی خوبصورت غزل ہے۔ ایک سے بڑھ کر ایک شعر جڑا ہے۔ اللہ تعالیٰ مزید برکت عطا فرمائے۔
شکریہ نیرنگ بھائی ۔ممنون ہوں پذیرائی پر۔
 
Top