ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-----
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
------
میری وفا کی باتیں سب کو سنا کے روئے
مجھ سے تھا پیار کتنا یہ بھی بتا کے روئے
-----------
میّت پہ میری آئے پردے میں منہ چھپا کر
ہاتھوں میں پھر وہ اپنا چہرہ چھپا کے روئے
-----------
میں نے اسے کہا تھا روتا ہے کیوں اکیلا
دونوں کے دل دکھی ہیں وہ پاس آ کے روئے
-------------
رستے میں مل گئے تھے لیکن وہ رک نہ پائے
-----یا
اک روز سامنے سے گزرے نظر چُرا کر
کہتے ہیں لوگ مجھ سے وہ دور جا کے روئے
-----------------
میرا پیام دینا جنّت میں پھر ملیں گے
آئے جو یاد میری خود کو چھپا کے روئے
--------
رہتا تھا پاس ارشد اس کی قدر نہ جانی
جب اس کو کھو دیا پھر آنسو بہا کے روئے
--------
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-----
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
------
میری وفا کی باتیں سب کو سنا کے روئے
مجھ سے تھا پیار کتنا یہ بھی بتا کے روئے
-----------
میّت پہ میری آئے پردے میں منہ چھپا کر
ہاتھوں میں پھر وہ اپنا چہرہ چھپا کے روئے
-----------
میں نے اسے کہا تھا روتا ہے کیوں اکیلا
دونوں کے دل دکھی ہیں وہ پاس آ کے روئے
-------------
رستے میں مل گئے تھے لیکن وہ رک نہ پائے
-----یا
اک روز سامنے سے گزرے نظر چُرا کر
کہتے ہیں لوگ مجھ سے وہ دور جا کے روئے
-----------------
میرا پیام دینا جنّت میں پھر ملیں گے
آئے جو یاد میری خود کو چھپا کے روئے
--------
رہتا تھا پاس ارشد اس کی قدر نہ جانی
جب اس کو کھو دیا پھر آنسو بہا کے روئے
--------