"میری پسند"

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
تمُھاری یاد کی دُنیا میں دن سے رات کروں
کسی کی بات چلے میں تُمھاری بات کروں
(نوشی گیلانی)​
 

عمر سیف

محفلین
کتنا مشکل ہے زندگی کرنا
جس طرح تجھ سے دوستی کرنا

اِک کہانی نہ اور بن جائے
تم بات سرسری کرنا

ڈوب جاءوں نہ میں اندھیروں میں
اپنی آنکھوں کی روشنی کرنا

کس قدر دل نشیں لگتا ہے
بے ارادہ تجھے دُکھی کرنا

خون ِ دل صرف کرنا پڑتا ہے
دیکھنا!تم نہ شاعری کرنا

کتنا دُشوار ہے انا کے لیئے
سارے ماحول کی نفی کرنا
[align=left:396281898f]
نوشی گیلانی[/align:396281898f]
 

عمر سیف

محفلین
اس کی محفل میں وہی سچ تھا وہ جو کچھ بھی کہے
ہم بھی گونگوں کی طرح ہاتھ اُٹھا دیتے تھے​
 

شمشاد

لائبریرین
دل نے اب سوچ لیا ہے کہ یہ ظالم دنیا
جو بھی کرنا ہے کرے مُجھ کو نہ اُلجھایا کرے
جس کے خوابوں کو میں آنکھوں میں سجا کر رکھوں
اس کی خوشبو کبھی مُجھ کو بھی تو مہکا یا کرے
(نوشی گیلانی)
 

سارہ خان

محفلین
ضبط نے کہا:
کتنا مشکل ہے زندگی کرنا
جس طرح تجھ سے دوستی کرنا

اِک کہانی نہ اور بن جائے
تم بات سرسری کرنا

ڈوب جاءوں نہ میں اندھیروں میں
اپنی آنکھوں کی روشنی کرنا

کس قدر دل نشیں لگتا ہے
بے ارادہ تجھے دُکھی کرنا

خون ِ دل صرف کرنا پڑتا ہے
دیکھنا!تم نہ شاعری کرنا

کتنا دُشوار ہے انا کے لیئے
سارے ماحول کی نفی کرنا
[align=left:9c2d5d84ae]
نوشی گیلانی[/align:9c2d5d84ae]

بہت خوب ۔۔۔
 

سارہ خان

محفلین
جو ہنستے ہوں یہ ہنستی ہے جو روتے ہوں نہیں روتی
کسی کے غم میں یہ دنیاُ شریک ِغم نہیں ہوتی

دلوں میں لاکھ طوفاں ہوں نہ آنکھوں سے عیاں کرنا
کہ یہ جاگیر سانجھی تو میرے ہمدم نہیں ہوتی

کسی کو راز مت دینا تم اپنی زندگانی میں
کہ یہ دنیاُ کسی کی بھی کبھی محرم نہیں ہوتی
 

شمشاد

لائبریرین
آج اے دل لب و رخسار کی باتیں ہی سہی
وقت کٹ جائے گا کچھ پیار کی باتیں ہی سہی

یوں تو کٹتی ہی رہے گی غم دوراں میں حیات
آج کی رات غم یار کی باتیں ہی سہی
(حمایت علی شاعر)
 

عمر سیف

محفلین
اگر بیٹی کی شادی ہو تو پھر کوئی نہیں دشمن
مری بستی کی یہ مخلص کہاوت اب بھی سچی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
موت کی آہٹ سنائی دے رہی دل میں کیوں
کیا محبت سے بہت خالی یہ گھر ہونے کو ہے

کھول دیں زنجیرِ در اور حوض کو خالی کریں
زندگی کے باغ میں اب سہہ پہر ہونے کو ہے
(پروین شاکر)
 

qaral

محفلین
تجھ سے ملنا خوشی کی بات سھی

تجھ سے ملکر اداس رھتا ھوں

چند کلیاں نشاط کی چنکر

مدتوں محو یاس رھتا ھوں
 

شمشاد

لائبریرین
ہجر سہنے کی غم شناسی کی
آخری شام ہے اُداسی کی

تیری باتوں کو متعبر جانا
ہم نے نعَرش نہیں ذرا سی کی

یوں ہوائیں تھکی تھکی کب تھیں
کیفیت آج ہے اُداسی کی

میری تاریخ کے بدن تجھ کو
اب ضرورت ہے بے لباسی کی
(نوشی گیلانی)​
 

ظفری

لائبریرین
بہت خوب شمشاد بھائی ۔۔۔ ویسے آپس کی بات ہے کہ میں نے پورا بازار چھان مارا ۔ لیکن مجھے نوشی گیلانی اور فاخرہ بتول کے مجموعہ ِ کلام کہیں نہیں مل سکے ۔ آپ کو کچھ معلوم ہے کہ وہ کہاں گئے ۔ ؟ :wink:
 

شمشاد

لائبریرین
یہ تو مجھے نہیں پتہ کہ ان خواتین کے مجموعے کہاں گئے البتہ یہ کر سکتا ہوں کہ ان دونوں کی 100 کے قریب نظمیں غزلیں لکھ کر آپ کو بھیج دوں۔
 

سارہ خان

محفلین
دل لگانے کی ابتدا کردی
تیر کھانے کی ابتدا کردی

اب اکیلے ہی بیٹھ کر رونا
ہم نے جانے کی ابتدا کر دی

یاد آنے کی انتہا کر کے
تم نے بھو ل جانے کی ابتدا کر دی

کرکے ترک وفا مجھے اس نے
آزمانے کی ابتدا کردی

آنسووں کے دئیے بجھانے کو
مسکرانے کی ابتدا کر دی

دل کی بستی کو چھوڑ کر اس نے
دل دکھانے کی ابتدا کر دی

کر کے انکار تیری چاہت سے
ہوش آنے کی ابتدا کر دی

ہم نے فتح کا تاج دے کر بتول
مات کھانے کی ابتدا کر دی
 

شمشاد

لائبریرین
کیا بتائیں کیوں دئیے دمساز نے
زخمِ تنہائی مِرے ہمراز نے

اس کہانی کوملے انجام کیا
جس کو رُسوار کردیا آغاز نے

شہر کو کچُھ اور عنواں دے دیئے
میری نعزش اور ترے انداز نے

کِس یقیں اور کِس تسلسل سے دیئے
دل کو دھول کے اس محّبت باز نے

کتنا سُندر کِتنا کومل کردیا
میرے گیتوں کو تری آواز نے
(نوشی گیلانی)​
 

شمشاد

لائبریرین
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میں
برف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
عادت اس کی بھی آدمی سی ہے
آئیے راستے الگ کر لیں
یہ ضرورت بھی باہمی سی ہے
(گلزار)​
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top